نواز شریف کی العزیزیہ ریفرینس میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست مسترد


نواز شریف

نواز شریف اس وقت لاہور کے جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں

اسلام آباد ہائی کورٹ العزیزیہ سٹیل مل ریفرینس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

نواز شریف کی جانب سے یہ درخواست طبی بنیادوں پر دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انھیں علاج اور مناسب دیکھ بھال کے لیے ضمانت پر رہا کیا جائے۔

اس بارے میں مزید پڑھیے

نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات برس قید، فلیگ شپ میں بری

’بتائیں نواز شریف کو کیوں ضمانت دیں‘

’نواز شریف کےحوصلے بلند مگر صحت ساتھ نہیں دے رہی‘

’ابھی نواز شریف کی اینجیو گرافی کا فیصلہ نہیں ہوا‘

فیصلے کے موقع پر مریم نواز نے ٹوئٹر پر پیغام میں ایک شعر کے ذریعے اپنے جذبات کو بیان کیا اور کہا کہ دعا کرتی رہنی چاہیے۔ اس سے قبل اتوار کو ہسپتال میں نواز شریف سے ملاقات کے موقع پر انھوں نے امید ظاہر کی تھی کہ عدالت ان کے والد کی درخواست منظور کر لے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دلائل سننے کے بعد 20 فروری کو اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور تقریباً پونے چار ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

اس کے علاوہ انھیں دس سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

عدالت نے میاں نواز شریف کی درخواست پر انھیں اڈیالہ جیل کی بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے کارکن

فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکن عدالت کے باہر نعرے بازی کرتے رہے

ضمانت کی درخواست پر گذشتہ سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل واجہ حارث نے کہا تھا کہ نواز شریف کی تمام طبی رپورٹس سے واضح ہے کہ انھیں انتہائی نگہداشت میں رکھنے کی ضروت ہے۔

’نواز شریف کے دل کی حالت تسلی بخش نہیں ہے‘

نواز شریف کی طبیعت ناساز، جیل سے پیغام جاری

’جیل تو جانا ہے دعا کرو پیروں پر چل کر جائیں‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری ایک سنجیدہ معاملہ ہے جس پر چھپن چھپائی کا کھیل نہیں ہونا چاہیے۔

نواز شریف اس وقت لاہور کے جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ان کی صحت کے بارے میں تشکیل دیے جانے والے میڈیکل بورڈ نے اپنی سفارشات محکمۂ داخلہ کو بجھوا دی ہیں جس میں سابق وزیراعظم کی انجیو گرافی کروانے کی تجویز دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہی نواز شریف کی اپیل پر ایون فیلڈ ریفرینس میں انھیں دی جانے والی سزا کی معطلی کا فیصلہ دیا تھا جس کے خلاف سپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے کی جانے والی اپیل مسترد کر دی گئی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32546 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp