ہمارے پاک فوج کے جواں!


وطن عزیز سے پیارا کچھ نہیں ہوتا۔ ایک شہری اپنے ملک و قوم کے لئے اپنے آپ میں وہی جذبات رکھتا ہے جوکہ ایک فوجی جوان۔ آج کی سیاہ رات دیگر راتوں سے منفرد ہے۔ سنا ہے کہ میرے وطن کے جانباز نوجوان وطن کی سرحدوں پر بڑی جیدہ دلیری سے دشمن وطن سے لڑ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے اس تیز دور میں اس کی ساری رپورٹ لمحہ بہ لمحہ مل رہی ہے جبکہ حکومت پاکستان نے اس طرح کی کسی خبر کو نشر کرنے سے اجتناب برتا ہوا ہے۔ اس گزرتی رات میں، خود کو جذبہ ایمانی سے سرشار پایا۔

گو کہ جنگ ایک بری علامت ہے مگر جب دشمن اپنے ہوش کھو بیٹھے تو ہم بھی پیچھے رہنے والے کہاں ہیں؟ ہم نے یہ وطن اسلام کے نام پہ حاصل کیا اور لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ہم ماؤں نے اپنے سپوت قربان کیے اور شہید کی ماں کہلانے میں فخر محسوس کیا۔ میں اس سوچ میں مبتلا ہوں کہ یہ فوجی بھی کیا سچے جذبات کے پیکر ہوتے ہیں جو دن رات قوم کی حفاظت میں لگے رہتے ہیں اور ہم عوام چین کی نیند سوتے ہیں۔ آج جب میری فوج ہماری دھرتی ماں کا دفاع کرنے میں جتی ہوتی ہے اور میں آرام دہ کمرے میں سونے کے لئے تیار ہوں۔

کیا یہ میرا فرض نہیں بنتا کہ میں دست دعا اپنے رب کے حضور پھیلاوں اور اس ملک کی بقاء اور سلامتی کے لئے بارگاہ الہی پہ دستک دوں۔ شاید وقت پڑنے پر اپنے گھر کے مردوں کو بھی میدان میں اترنے کے لئے تیار رکھوں اور خود کو بھی اس ملک پر وارنے کے لئے پرعزم رہوں۔ اب وقت گزر رہا ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر بیٹھ کر زبانی جنگ لڑتے رہیں۔ اب وقت ہے کچھ کر گزرنے کا۔ عملی میدان میں اترنے کا۔ ایثار اور بہادری کا ٹھیک اسی طرح سے اظہار کرنے کا، جس طرح ہمارے نوجوان اپنے دلیری اور سچے ایمان کی طاقت لئے میدان میں اتر چکے ہیں اور دشمن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ڈٹے ہوئے ہیں۔

اب زبانی کلامی وعظ کا وقت گزر چکا ہے۔ سوشل میڈیا پر بیٹھ کر ٹائم ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ اگر ہم کچھ نہ بھی کر سکیں تو اللہ کے حضور سجدہ ریز ہوکر بحیثیت قوم اپنی بقا اور اسلام کے لئے دعا گو رہیں اور ایک ملت کے طور پر سب کو باور کرادیں کہ ہم آج بھی ایک منصب پر متحد ہیں۔ ہم آج بھی قائداعظم محمد علی جناح کی قوم ہیں۔ کل بھی کلمہ حق کے رکھوالے تھے اور تا قیامت رہیں گے۔ ہم آج بھی لیاقت علی خان کی وہ مضبوط مٹھی ہیں جس کا وار جونکتا نہیں۔

ہماری دھرتی ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے۔ یہ ہماری ماں ہے اور اس کی حفاظت ہی ہمارا ایماں ہے۔ صرف بارڈر میں موجود ہمارے فوجی ہی ہمارے پاکستان کے سپاہی نہیں بلکہ پاکستان کی تمام عوام بچہ بچہ اس ملک کا سپاہی ہے۔ اب وقت آن پڑا ہے جب ہم اپنی فوج کے ساتھ ہیں کیونکہ یہ جنگ ہماری جنگ ہیں اور ہم سب اس میں فوجی۔ ہم نے اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ اس ملک کو بچانا ہے۔ آو سب متحد ہوجائیں۔ ایک مٹھی بن جائیں اور دشمن کو زیر کر ڈالیں۔ اپنے وطن پر قربان ہوجائیں۔ او کے اب وقت آن پڑا، جب دھرتی کا قرض اتارنا ہے۔ آو کہ اب ہم جاگ اٹھیں۔ دشمن نے ہم کو للکارا ہے!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).