کون خوشی کے گھونٹ بھرے گا؟


ہرے بھرے پیڑوں کو آگ لگاتے ہو

میٹھی مسکانوں کو آگ لگاتے ہو

چھاؤں کے خوابوں کو آگ لگاتے ہو

امیدوں کی آنکھوں میں انگارے بھرتے جاتے ہو

نفرت پھیلاتے ہو دل کے باغوں میں

امن کی سچی خوشبو کے ارمانوں میں

ہرے بھرے پیڑوں کے پنچھی آنسو پیتے جاتے ہیں

خشک زبانیں خوف کی زنجیروں میں جکڑی جاتی ہیں

تم کنگالوں کی حیوانی دانش اپنی عظمت کے گن گاتی ہے

خوب، تمہاری عظمت تو ان پھلجھڑیوں کے دم سے ہے

شوق بہت ہے تم کو پھلجھڑیوں کا

تماشا دیکھو گے

دھرتی کے سینے پر اپنی شان کے قصے لکھو گے

کنگالو، حیوانو، نا بینا عقلوں کے جوہڑ میں تم آباد رہو

جشن مناؤ، اپنی لفاظی پر دل میں شاد رہو

آنے والی ساعت میں پھلجھڑیاں جشن منائیں گی

خوشی کے گھونٹ بھریں گی، چاروں جانب رنگ بکھیریں گی

تم بتلاؤ، نا بینا عقلوں کے ساتھ کہاں ہو گے

کہاں تمہارا جوہڑ ہو گا، کہاں تمہاری عظمت ہو گی

حیوانی دانش کی عظمت اپنی غلاظت

میں لپٹے کس کھنڈر میں رقصاں ہو گی؟

(ہر طرف کے جنگ بازوں اور آگ لگانے والے دانشوروں کے نام)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).