آو جنگ کریں


شاید میرا یہ مشورہ طبع نازک پر گراں گزرے کہ کیسی احمق ہے جو امن کی بجائے جنگ کی بات کر رہی ہے جی میں بقائمی ہوش و حواس لکھ رہی ہوں کہ چلیں ہم سب مل کر جنگ کرتے ہیں۔ جنگ کیا ہے؟ اپنی اپنی بہترین قوتوں کا استعمال ہے ناں؟ اپنی سلطنت کی بقا کی لیے لڑئی جاتی ہے۔ اپنی قوم کے کمزوروں کی حفاظت کے لیے طاقتور ان کا دفاع کرتے اور ان کو دشمن سے بچاتے ہیں۔

تو آیئں آج سے ہم بھی ایک نئی جنگ شروع کرتے ہیں۔ اگر ہم اتنے ہی طاقتور ہیں۔ اتنی ہمت رکھتے ہیں تو میں ان دونوں ملکوں سے کہتی ہوں
کہ جنگ شروع کریں غربت کے خلاف
جنگ شروع کریں چوروں کے خلاف
جنگ شروع کریں بے ایمانوں کے خلاف

جنگ شروع کریں بد امنی پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف جنگ شروع کریں بھتہ خوروں کے خلاف جنگ شروع کریں منافع خوروں کے خلاف جنگ شروع کریں چائلڈ لیبر کے خلاف جنگ شروع کریں معصوم بچوں کے ریپسٹ کے خلاف جنگ شروع کریں ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف

جنگ شروع کریں کرپٹ سیاست دانوں کے خلاف جنگ کریں وطن کے غداروں کے خلاف جنگ شروع کریں سود خوروں کے خلاف جنگ شروع کریں کمزوروں کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف جنگ شروع کریں عورتوں کے حقوق سلب کرنے والوں کے خلاف جنگ کرنی ہی تو اُن تمام برائیوں کے خلاف شروع کریں جو ہمارے معاشرے کا ناسور ہیں۔

جنگ کرنی ہے تو اپنے نفس پر قابو پانے کی جنگ شروع کریں۔ اپنے آپ کو اچھا انسان اور اچھا شہری بنائے کی سعی کریں۔ جنگ کرنی تو مذہب کو مذاق بنانے والوں کے خلاف جنگ کریں۔ جنگ کرنی ہے تو رشوت لینے والے کے خلاف کریں سفارش کرنے والے کے خلاف کریں۔ جنگ کرنی ہیں تو منشیات کے خلاف کریں جنگ کرنی ہے تو چھینا جھپٹی کے خلاف کریں۔ زور زبردستی کے خلاف کریں۔

یقین کریں جب آپ یہ جنگیں جیت جایئں گے تو پھر کسی اور جنگ کی ہر گز ضرورت نہیں رہے گی۔ بس امن کا ہی دور دورہ ہو گا ہر طرف انشاء اللہ

جنگ و جدل کو دے تو میرے ملک سے نکال
ہر سو سکون وچین ہو، کر دے امن بحال
بارود، گولیاں نہ کسی کی کبھی ہوئیں
یا رب! ہو ختم اب یہ جنگ اور یہ قتال
اللہ دے تُو عقل و سمجھ دشمنوں کو بھی
ناکام ہوں سب کاوشیں دے اُنکو تُو زوال
مولا میرے وطن کو سدا رکھ تو شاد باد
یہ ملک بنے دنیا میں پھر امن کی مثال
پردیسیوں کے دل نہ کبھی یوں اداس ہوں
دائم رہیں وطن سے سدا رابطے بحال


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).