پنجاب پولیس کی یونیفارم یا مسئلہ کشمیر


پنجاب پولیس ڈیڑھ سو سالہ تاریخ رکھتی ہے. تقسیم برصغیر سے پہلے کا قانون اور رائج نظام آج بھی اس کی پالیسی اور پولیسنگ پر حاوی ہے. لیکن جب ہم پولیس کی کارکردگی کو بہتر اور عوام دوست بنانے کی بات کرتے ہیں تو بجائے ہم ضابطے، پالیسی اور Policing میں بہتری اور جدت لانے کے لیے ریسرچ کرتے کہ وہ کونسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے پولیس کی کارکردگی بہتر نہیں ہم سارا فوکس یونیفارم بدلنے پر کرتے ہیں.

مجھے کبھی کبھی ایسا لگتا کہ یہ کوئی Tuxedo سوٹ تیار کیا جارہا ہے جس کو پہن کر پولیس کے تمام مسائل بشمول فرسودہ نظام تفتیش ، صدی پرانا ضابطہ، کمی نفری، بھاری ڈیوٹی ،قانونی سقم اور عوام سے غلط برتاؤ بالکل ٹھیک ہوجائیں گے.

سب سے پہلے جو یونیفارم پچھلے ستر سال سے اس ادارے کی پہچان تھی اس کو ختم کیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ نئی یونیفارم ” Olive Green ” کی تیاری کے لیے پروفیشنل ڈیزائنر سے رابطہ کیا گیا اور افسران بالا پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے اس یونیفارم کو چنا.

چلیں یہ یونیفارم آ گئی آہستہ آہستہ پولیس اہلکاروں نے ہلکے پھلکے احتجاج کے بعد اس کو تسلیم کر لیا اور یہ ادارے کی پہچان بنتی گئی. گو اس کو بنانے والوں نے جو Stuff چنا وہ فیلڈ کے حساب سے صحیح نہیں تھا. خیر ایک اور حکم جاری ہوا دسمبر 2018 میں پولیس کی پرانی یونیفارم بحال کی جارہی ہے.

پھر کچھ دنوں بعد پتا چلا کہ ایک نئی کمیٹی بنائی گئی جو یونیفارم کے متعلق فورس کی آراء کی بنیاد پر رپورٹ IGP کو جمع کرائے گی. لیکن جو رزلٹ نکلا وہ عجیب ایک نئی یونیفارم پولیس پر مسلط کردی گئی. نئی یونیفارم لائٹ بلیو شرٹ اور ڈارک بلیو پینٹ ہوگی.

یہ یونیفارم آفس میں موجود افسران کے لیے تو کمال چیز ہوگی لیکن پنجاب کے گرم علاقوں یا فیلڈ میں موجود پولیس اہلکار کے لیے ایک عذاب سے کم نہ ہوگی.

سارا دن عدالتوں میں گزارنے کے بعد کوئی افسر جب رات کو گشت کرکے صبح اسی یونیفارم میں ہائی کورٹ پہنچے گا تو اس کی یونیفارم کی جو حالت ہوچکی ہوگی اس کی بنا پر عدالت عالیہ کی طرف سے 155 C کا سزاوار بنے گا. خدارا پولیس کی یونیفارم پر تجربات ختم کردیں ہمیں یہی Olive Green ہی منظور ہے مزید تجربات مت کریں.

کیا پولیس پر اسی طرح ہر حکومت تجربے کرتی رہے گی کیا کبھی پولیس کے اصل مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کا سوچا جائے گا یا صرف یونیفارم بدل کر مسائل کے پلندے کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے گا. کبھی کبھی یہ لگتا ہے یہ وردی نہیں مسئلہ کشمیر ہے جو کبھی حل نہ ہوگا. خدارا وردی نہیں نظام بدلو جہاں عوام کو سستا انصاف ملے.


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).