کھلی ایف آئی آر


ابتدائی اطلاعی رپورٹ نسبت جرم قابلِ دست اندازی پولیس زیردفعہ 154 مجموعہ ضابطہ فوجداری
تاریخ و وقت رپورٹ :
4 مارچ 2019، بوقت شام 7 بج کر 20 منٹ

نام و سکونت اطلاع دہندہ و مستغیث :
ابن تقی، ہم سب ویب سائٹ کے لکھاری برائے اصلاحِ معاشرہ

مختصر کیفیت جرم :
جرم زیر دفعہ 302، 324، 109 پاکستان پینل کوڈ اور 7، 21 انسداد دہشتگردی ایکٹ

کارروائی، متعلقہ تفتیش، اگر اطلاع درج کرنے میں توقف ہوا ہو تو:

ملزمان طویل عرصے سے پاکستان، پاکستانیت، قوم اور انسانیت کو دہشتگردی اور انتہاپسندی کے نشتر سے کاٹتے رہے ہیں لیکن چند با اثر افراد کی وجہ سے عرصہ دراز سے ٹھوس کارروائی سے محفوظ ہیں

ابتدائی اطلاع

پاکستان کے تمام تھانوں کے ایس ایچ او صاحبان سے دست بستہ گزارش ہے کہ مورخہ 14 فروری 2019 کو پاکستان کی سرزمین پر قائم ایک مذہبی تنظیم نے کشمیر میں فدائی حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ تنظیم سے وابستہ فدائی حملہ آور نے اپنے جرم کا اعلانیہ طور پر اعتراف کیا اور ایک ویڈیو کے ذریعے پوری دنیا کے سامنے اس جرم کے پس پردہ سہولت کار تنظیم ”جیشِ محمد“ کا نام بھی افشاء کیا جس کے سربراہ مولانا مسعود اظہر ہمراہ اپنے دیگرعمائدین و تنظیمی رہنما پاکستان کے بہاولپور ڈویژن میں ایک مدرسہ چلاتے ہیں۔

پاک سرزمین سے کسی دوسرے ملک یا ریاست کے خلاف ایسی کارروائی اسلامی تعلیمات، شرعی اصولوں، انسانیت کی معراج، ریاست پاکستان کے آئین و قانون اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ مادرِ وطن کا غیرریاستی عناصر کی جانب سے ایسا استعمال وطن عزیز سے غداری کے مترادف ہے

اس اقدام سے نہ صرف پاکستان کی توہین ہوئی بلکہ ملک و قوم کے خلاف نفرت انگیزی کو فروغ ملا۔ غیرریاستی عناصر نے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی کیفیت پیدا کی اور خطے کے امن کو داؤ پر لگا دیا۔

بحیثیت پاکستانی شہری درخواست دہندہ ملتمس ہے کہ عالمی سطح پر قوم کا وقار مجروح کرنے، پاکستان بھارت کشیدگی کے باعث ایل اوسی پر متعدد شہریوں کی شہادت اور ملک کو سماجی و معاشی نقصان پہنچانے والے ان عناصر کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت فوری کارروائی عمل میں لائی جاوے۔

ایسے عناصر چند با اثر ریاستی عناصر کی سرپرستی کی بدولت عرصہ دراز سے بے لگام ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ریاستِ پاکستان کی ساکھ مجروح کر رہے ہیں۔ تنظیم پر اس سے قبل بھی ایسی تخریب کارانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔

ایسا شخص اور ایسی تنظیم جن کا ماضی اور حال شر پھیلانے، پرتشدد کارروائیوں کو فروغ دینے، فرقہ ورایت کو بڑھا وا دینے، نفرت پھیلانے، قتلِ عام کے پرچار اور ملکی وقار کو نقصان پہنچانے میں گزرا ہو اپنے سہولت کاروں سمیت کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسے شخص کا قانونی، اخلاقی، سفارتی لحاظ سے تحفظ ملک وقوم کے تحفظ کے منافی اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے ریاست کے بنیادی فرض کی خلاف ورزی ہے۔

ریاست اپنا فرض نبھائے اور کسی ایسے شخص یا چند اشخاص کے لئے اکیس کروڑ عوام کی زندگیاں، پرامن تشخص، ملکی سلامتی اور خودمختاری داؤ پر نہ لگائے

ابن تقی

لکھاری برائے اصلاحِ معاشرہ

صاحب مضمون : روزنامہ جنگ سے 2003 میں کریئرکا آغاز کیا اور 2008 تک صحافت کے طالب علم کی حیثیت سے اس ادارے سے بہت کچھ سیکھا۔ 2008 میں سماء ٹی وی کے آغاز کے ساتھ ادارے کو جوائن کیا جہاں براڈکاسٹنگ کی الف ب سیکھنے کے مواقع ملے۔ آج بھی صحافت کا طالبعلم ہوں اورمزید سیکھنے کاخواہاں ہوں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).