یانس بحرآکس: دنیا بھر کے متنازعہ علاقوں میں تصاویر لینے والے فوٹوگرافر


یانیس

پناہ گزینوں کے بحران کی کوریج پر یانس بحرآکس اور ان کی ٹیم کو بہت سراہا گیا۔ یہ شامی پناہ گزین خاندان کی تصویر ان میں سے ایک ہے جن پر انھیں فوٹوگرافی کے سب سے بڑے اعزاز پولیٹزر پرائز سے نوازا گیا

یانس بحرآکس 1960 میں یونان کے دارالحکومت ایتھینز میں پیدا ہوئے۔ اپنے 30 سالہ کیرئیر کے دوران انھوں نے دنیا بھر کے قدرتی آفات اور لوگوں کی مشکلات کو اپنے کیمرے میں قید کیا۔

سنہ 2016 میں پناہ گزینوں کی کوریج پر ان کی ٹیم کو فوٹوگرافی کے سب سے بڑے اعزاز پولیٹزر پرائز سے نوازا گیا۔

آئیے آپ کو ان کی چند تصاویر دکھاتے ہیں۔

بحریاکیس

یہ تصویر کُرد پناہ گزینوں کی ہے جو 1990 کی دہائی میں عراق اور ترکی کے سرحدی علاقوں سے جان بچا کر نکلے
صومالیہ

یہ تصویر 1992 کی ہے جب صومالیہ میں امریکہ نے ‘ریسٹور ہوپ’ نامی کیمپین شروع کی تھی
بحریاکیس

یہ تصویر یانس بحرآکس نے بالکن جنگ کے دوران لی
بحریاکیس

یہ تصویر 1995 کی ہے جس میں چیچن باغیوں کو روسی فوج پر گولیاں چلاتے دیکھا جا سکتا ہے
بحریاکیس

بحریاکیس نے اس لمحے کی تصویر کھینچی جب سیئرا لیون میں حکومتی فوجیوں نے ایک 18 سالہ باغی کو گرفتار کیا
بحریاکیس

اسی سال یانس بحرآکس نے سیئرا لیون میں اپنی یہ تصویر باغیوں کی قید سے بچ نکلنے کے بعد لی۔ اس حملے میں دو اور صحافی ہلاک ہو گئے تھے
غزہ

غزہ کی پٹی پر کھیتوں میں کھڑے ایک اسرائیلی فوجی کی یہ تصویر 2018 میں لی گئی۔
افغانستان

بحریاکیس نے طالبان کے خلاف جنگ کی بھی کوریج کی۔ امریکی فوجیوں کی یہ تصویر انھوں نے 2010 میں افغانستان میں لی
قاہرہ

سنہ 2011 میں قاہرہ میں مظاہرین، جن پر پولیس پانی اور آنسو گیس پھینک رہی ہے
بحریاکیس

یانس بحرآکس نے تحریر سکوائر، قاہرہ میں مظاہروں کی کوریج بھی کی۔ یہاں پر حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد ایک خاردار تار کے پیچھے کھڑے ہیں
گریس

اسی سال انھوں نے یونان میں پرتشدد مظاہروں کی کوریج بھی کی
یوکرین

2004 کے اولمپک کھیلوں سے پہلے انھوں نے یوکرینی تیراکوں کی تصاویر بھی کھینچیں

تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32506 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp