بریگزٹ سے غیرملکیوں کے لیے کیا بدلے گا؟


برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی میں اب صرف دو ہفتے ہی باقی ہیں۔ یہ جاننے کے لیے بریگزٹ سے غیر ملکی طالبعلم کیسے متاثر ہو رہے ہیں بی بی سی کی گگن سبہروال نے لندن سکول اکنامکس میں جا کر پاکستانی اور انڈین طالبعلموں سے بات چیت کی ۔ اس بات چیت کا خلاصہ اس رپورٹ میں پیش کیا جا رہا ہے۔

بریگزٹ نے تارکین وطن کے خلاف بیانیہ کو قانونی شکل دے دی ہے

hamza Chaudhry

حمزہ چوہدری، پاکستانی طالبعلم

’بریگزٹ کا سوشل پہلو مجھے بہت پریشان کرتا ہے۔ بریگزٹ نے تارکین وطن کے بارے میں بیانیہ کو قانونی شکل دے دی ہے۔ بریگزٹ میرے انٹرنیشنل سٹوڈنٹ کے درجے کو بھی متاثر کرتا ہے اور جب تک یہ مرحلہ پورا نہیں ہو جاتا مجھے نہیں معلوم کہ بطور انٹرنیشنل سٹوڈنٹ میرا برطانیہ میں کیا مستقبل ہے۔

’میں نے بھی بطور غیر ملکی کسی نہ کسی اندازمیں نسل پرستی کا سامنا کیا ہے خواہ وہ بس میں لوگوں کے جملے ہوں، یا شلوار قیمض میں دیکھ لوگوں کا ردعمل لیکن میرے خیال میں اس کا بریگزٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جو نسل پرست ہیں وہ ہیں۔ نسل پرستی کے جذبات ہمیشہ سے موجود تھے لیکن اب وہ زیادہ کھل کر سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے

یورپی شہریوں کی ریکارڈ تعداد برطانیہ چھوڑ رہی ہے

ریفرینڈم کا چلن کیوں بڑھ رہا ہے؟

’بریگزٹ نے اس ملک میں اختلافات اور منافرت کو جنم دیا ہے۔ ہماری یونیورسٹی کی لیبائری میں زیادہ وقت بریگزٹ پر ہی بات ہوتی ہے لیکن جو واضح ہے کہ اس سے معاشرے میں اختلافات بڑھے ہیں۔ مجھے سب سےزیادہ پریشانی پچھلے برس ہوئی جب کچھ لوگوں نے ’مسلمانوں کو سزا دو‘ کا دن منایا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ٹرینڈ مزید بڑھے گا اور اس کا نتیجے نہ صرف مسلمان متاثر ہوتےہیں بلکہ وہ بھی متاثر ہوتے ہیں جو مسلمانوں کی طرح نظر آتے ہیں۔

’میرے خیال میں ان تمام ایشوز پر خواہ معاشی حالات ہوں، غیر ملکیوں کا ڈر ہو، یا نسل پرستی کے جذبات ہوں، ان سب پر بات ہونی چاہیے۔ انھیں دبانے سے معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے بلکہ مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

’لیکن مجھے لگتا ہے کہ بریگزٹ پاکستان جیسے ملکوں کے لیے فاہدہ بھی ہے۔ بریگزٹ ووٹ کے بعد برٹش ایئرویز نے پاکستان میں اپنی پروازوں کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے، برطانیہ کے پاکستان چین اکنامک کوریڈور میں حصہ دار بننے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ بریگزٹ کا مثبت اثر ہو سکتا ہے۔ برطانیہ کو جب یورپی یونین سے نکل کر دنیا کے ساتھ اپنے معاشی معاہدے کرنے کی آزادی ہوگی تو یہ صورتحال انڈیا اور پاکستان جیسے ملکوں کے لیے فاہدہ مند ہو سکتی ہے۔

شناخت کی جنگ

eman rehman

ایمان رحمن، انڈین سٹوڈنٹ

’مجھے لگتا ہے کہ گلوبلائزیشن کے بعد قومی شناخت کے حوالے سے ڈائیلاگ تو ہونا ہی تھا۔ یہ برطانوی شہریوں کا فیصلہ ہے کہ برطانوی ہونے کا کیا مطلب ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ برطانیہ کو ایسے لگتا ہے کہ اس کی شناخت خطرے میں ہے۔ میرے لیے پریشانی صرف یہ ہے کہ چونکہ میں غیر ملکی ہوں اور برطانوی شہری نہیں ہوں، بریگزٹ ہونے کے بعد میری جیسی رنگت والے لوگوں سے کیا برتاؤ ہو گا، اور یہ ہی خیال میرے لیے پریشانی کا سبب ہے۔

بریگزٹ کے بعد اگر یورپی یونین سےتعلق رکھنےوالے لوگوں کا برطانیہ میں ملازمتوں کے حوالے ترجیحی درجہ ختم ہوتا ہے تو یہ پاکستانی اور انڈین طالبعلوں کے لیے فاہدہ مند ہو سکتا ہے۔ بریگزٹ کے بعد برطانیہ میں قومی شناخت ایک بہت بڑی بات ہو گی اور میرے جیسے لوگ جو قومی شناخت کی تعریف پر پورا نہیں اترتے اگر ان کے پاس برطانیہ میں ملازمت ہے لیکن چونکہ ان کی شناخت برطانوی نہیں ہے، تو ان کے لیے یہ پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

بریگزٹ کے بعد اگر یورپی طالبعلموں کو ترجیحی دی نہیں جاتی تو اس سے انڈیا، پاکستان، سری لنکا، نیپال جیسے ملکوں کو فاہدہ ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں یہاں آپ زیادہ جنوبی ایشیائی طالبعلم دیکھیں گے کیونکہ ان سے یونیورسٹیوں کو آمدن بہت ہوتی ہے اور ان ملازمتوں میں بھی فاہدہ ہو سکتا ہے۔

ساری توجہ ملکی اور غیر ملکی ہونے پر موکوز

shewani mangal

شہوانی منگل، انڈین ماسٹر ڈگری سٹوڈنٹ

’میں اس وقت انڈیا میں تھی جب یورپ میں رہنے یا نہ رہنے کے حوالے سے ریفرنڈم ہوا۔ اس کے نتائج میرے لیےبہت حیران کن تھے۔ برطانیہ ایک ایسا ملک ہے جو اتنی بڑی سلطنت کی بنیاد بنا اور اب وہ اتنا بدل کہ وہ یورپ سے بھی علیحدگی چاہا رہا ہے۔

’بریگزٹ ووٹ کے بعد صورتحال اتنی غیر واضح ہے کہ کچھ سمجھ نہیں آ رہا ہے۔ یہ صورتحال صرف برطانیہ میں مقیم لوگوں کو ہی متاثر نہیں کر رہی ہے بلکہ دوسرے ممالک بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔

’میں سوچنے پر مجبور ہوں کہ کیا تعلیم کےاختتام پر میں اپنے کریئر کا آغاز یہاں سے کرنا چاہوں گی جہاں صورتحال اتنی مبہم ہے۔ پہلے میں سوچ رہی تھی کہ اپنے کریئر کا آغاز کے ابتدائی چند سال میں یہیں گزاروں گی لیکن اب میں سوچ رہی ہوں کہ کیا مجھے ایسی جگہ رہنا چاہیے، جہاں ساری توجہ ملکی اور غیر ملکی ہونے پر موکوز ہے۔ اب تو میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں برطانیہ میں کسی ملازمت کے لیے درخواست ہی نہیں دوں گی۔ یہ ایک لحاظ سے اچھا ہے کہ دوسرے ملکوں کا ٹیلنٹ اب یہاں نہیں ٹھہرے گا اور دوسرے ملکوں کو اس سے یقیناً فائدہ ہو گا۔

’بطور ’غیرملکی‘ مجھے محسوس ہوا ہے کہ یہاں ایک خاتون وزیر اعظم ٹریزا مے کےساتھ کیا برتاؤ کیا جاتا ہے۔ جس غیرغیر مہذب انداز میں لوگ ٹریزا مے کے بارے میں بات کرتے ہیں وہ مجھے بہت عجیب لگتا ہے۔ یہ صورتحال ٹریزا مے کی پیدا کردہ نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ اسے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن یہاں جس انداز میں ٹریزا مے کے بارے میں باتیں کرتے ہیں وہ میرے لیے حیران کن ہیں۔

نسل پرستی نےریفرنڈم کے نتائج کو متاثر کیا

dhruv mangal

درہوو نارائنن، انڈین طالبعلم

میرے خیال میں بریگزٹ کے دو پہلو ہیں، ایک معاشی ہے اور دوسرا سیاسی۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بریگزٹ کی صورت میں معاشی نقصانات تو بہت واضح ہیں، جس طرح کے اندازے لگائے جا رہے ہیں۔ دوسرا پہلو برطانیہ کی شناخت ہے۔ کچھ لوگوں کے خیال میں یورپی یونین میں رہتے ہوئے ان کی برطانوی شناخت کو سخت خطرات لاحق ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ حکومت ایسا نہیں سوچ رہی جیسا لوگ سوچ رہے ہیں، جس کی وجہ سے بریگزٹ کی راہ میں ایک کے بعد ایک رکاوٹ آ رہی ہے۔ میں لندن میں رہنا چاہتا ہوں، اگر لندن پہلے کی طرح کا عالمی شہر رہتا ہے، اگر ایسا نہیں تو میں بھی لندن میں رہنے کے بارے میں سوچوں گا۔ میرا خاندان سنگاپور میں رہتا ہے اور شاید میں بھی وہیں جانا چاہوں گا۔

بریگزٹ ووٹ نے یہاں غیریقینی صورتحال پیدا کی ہے۔ میرے خیال میں کوئی نہیں جانتا کہ بریگزٹ کا کیا مطلب ہے۔

اگر سچ پوچھیں تو میں کہوں کہ نسل پرستی کے جذبات نےریفرنڈم کے نتائج کو متاثر کیا ہے۔ میں بچپن میں برطانیہ میں رہا ہوں۔ میرا بچپن کارڈف میں گزرا ہے اور میں اچھی طرح یاد ہے کہ ہماری کھڑکیوں پرکس طرح انڈے پھینکے جاتے تھے۔ میرے والد کی کار پر انڈے پھنکنے کے واقعات میری یاداشت میں اب بھی تازہ ہیں۔ لیکن اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ یہاں نسل پرستی کے جذبات اب بھی موجود ہے۔

بریگزٹ میں میرے جیسے لوگوں کے لیے پریشانی یہ ہے کہ مختلف رنگوں کے لوگوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ان کا اس ملک سے کچھ لینا دینی نہیں ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp