انڈین الیکن کمیشن کا چھاپہ:سات کروڑ ڈالر کے ’تحفے‘ قبضے میں


انڈیا

انڈیا میں ووٹوں کی خریداری کو روکنےکے لیے خصوصی قانون سازی کی گئی ہے

انڈین الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ووٹوں کی خریداری کو روکنے کی مہم میں سات کروڑ ڈالر کی مالیت کے تحفوں کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ ضبط کی جانی والی اشیا میں چوالیس لاکھ لیٹر شراب اور ڈیڑھ ارب روپے کی کیش بھی شامل ہے۔

انڈیا میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی خصوصی قوانین نافذ العمل ہو جاتےہیں جن کے تحت پولیس اور ریلوے ملازمین کو ایسی اشیا کو قبضے میں لینے کے اختیارات حاصل ہو جاتے ہیں جنھیں ممکنہ طور پر سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کیا جانا مقصود ہو۔

انڈیا میں رواں سال اپریل اور مئی میں عام انتخابات ہونا طے ہیں جن میں 90 کروڑ ووٹر شریک ہونے کے اہل ہیں۔

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی الیکشن مہم میں دس ارب ڈالر کا خرچ آ سکتا ہے۔

الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے کے ساتھ ملک میں خصوصی قوانین نافذ العمل ہو گئے ہیں جن کے تحت بڑی تعداد میں کیش، سونا اور چاندی کو لے کر چلنے پر پابندی ہے۔ اس پابندی کا مقصد سیاستدانوں کی طرف سے ووٹ خریدنے کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ابھی تک حکام چوالیس لاکھ لیٹر شراب اور ڈیڑھ ارب روپے کیش کو قبضےمیں لے چکے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قریباً اسی مالیت کی غیر قانونی نشہ آور ادویات کو بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق بارہ کروڑ روپے کی مالیت کے تحفوں سے لدے ہوئے ٹرکوں کو بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔

انڈیا ووٹر

انڈیا میں نوے کروڑ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں

الیکشن کمشن نے ضبط کی جانی والی اشیاء کی مزید تفیصلات جاری نہیں کی ہیں۔

ماضی میں انڈیا کی سیاسی جماعتیں ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے موبائل فونز، ٹیلویژن اور الیکٹرانک آلات کو ووٹروں میں تقسیم کرتے رہے ہیں۔

عام طور پر بےاصول سیاستدان غریب شہریوں سے ووٹ خریدنے کے لیےان تحفوں کا سہارا لیتے رہے ہیں۔

ووٹ خریدنے کی حوصلہ شکنی کے لیے ملک میں خصوصی قوانین بنائےگئے جن کے تحت الیکشن کے اختتام تک ایک کلوگرام سونا یا چاندی اور دس لاکھ روپے سے زیادہ کیش اٹھا کر چلنے کی پابندی ہے۔

دو ہزار چودہ کے انتخابات میں الیکشن کمیشن نے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ لیٹر شراب اور سترہ ہزار کلوگرام نشہ آور اشیا کو قبضےمیں لیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp