ارملا کے شوہر کو پاکستانی کس نے بنایا
انڈیا میں سوشل میڈیا پر یہ بات کافی تیزی سے پھیلی کہ کانگریس کی امیدوار ارمِلا ماتونگڑ کے شوہر پاکستانی نژاد تاجر ہیں۔
جمعہ کو کانگریس پارٹی کی جانب سے ارمِلا کا لوک سبھا ٹکٹ فائنل کیے جانے کے بعد فیس بک اور واٹس ایپ گروپ میں ان کے خلاف یہ افواہ پھیلنے لگی۔
ان گروپوں میں ارمِلا کے ساتھ انکے شوہر کی تصویر کے ساتھ یہ پیغام لکھا گیا ہے کہ ‘بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ ارمِلا نے ایک پاکستانی سے نکاح کیا ہے۔‘
حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ارمِلا کے شوہر محسن اختر میر کا تعلق بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے ہے پاکستان سے نہیں۔
ارملا سے نو سال چھوٹے محسن کا تعلق کشمیر کے ایک تاجر خاندان سے ہے۔
انڈیا میں انتخابات کے دوران پاکستان کا ذکر نئی بات نہیں اور مخالفین کو پاکستان کا ہمدرد یا ان کا پاکستان سے تعلق ثابت کرنے کی کوشش کی مثال ضرور ملتی ہے۔ جمعرات کو ہی اترپردیش کے شہر میرٹھ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے نام لیے بغیر کہا کہ کچھ لوگوں کے لیے پاکستان کے میڈیا میں ہیرو بننا ضروری ہے۔
اس سے پہلے انڈیا کی ریاست گجرات کے انتخابات سے پہلے بھی انڈیا کے اخباروں میں اس طرح کی سرخیاں نظر آئیں مثلاً ہندوستان ٹائمز کی سرخی تھی کہ ’منموہن، مودی میں گجرات انتخابات میں پاکستان کے کردار کے بارے میں ریمکارکس پر تنازعہ‘۔
اب کیا واقعی پاکستان کا لیبل لگانے سے انڈیا میں الیکشن جیتا جا سکتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
محسن اختر میر کون ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق ارمِلا کے شوہر محسن کے خاندان میں کشیدہ کاری کا بزنس ہے لیکن وہ اکیس سال کی عمر میں ہی ممبئی آگئے تھے اور ماڈلِنگ انڈسٹری میں اپنے کیریر کا آغاز کیا تھا۔ محسن نے 2007 میں مسٹر انڈیا کے مقابلے میں بھی شرکت کی تھی۔
اس کے علاوہ 2009 میں بالی ووڈ فلم ‘لک بائی چانس’ میں انکا ایک چھوٹا سا رول تھا۔
کہا جاتا ہے کہ 2014 میں فیشن ڈیزائنر منیش ملہوترہ کے بھتیجے کی شادی میں ارمِلا اور محسن کی پہلی ملاقات ہوئی تھی اور تین مارچ 2016 کو انتہائی سادگی سے دونوں کی شادی ہو ئی۔
محسن اختر میر کہتے رہے ہیں کہ شادی کے بعد انکی بیگم نے نہ تو اپنا مذہب تبدیل کیا اور نہ ہی اپنا نام۔
ارملا دو دن پہلے ہی کانگریس میں شامل ہوئی ہیں انہوں نے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت لی تھی۔ اس کے بعد سے ہی انکے خلاف افواہوں کا بازار گرم ہو گیا۔
- امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں عمران خان اور ان کی جماعت کے بارے میں کیا کہا گیا اور کیا یہ پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتا ہے؟ - 25/04/2024
- ہیلری کلنٹن کے ساتھ کام، غزہ جنگ پر ’خاموشی‘: غزہ کے لوگوں کے لیے میری حمایت پر کوئی کنفیوژن نہیں ہونی چاہیے، ملالہ یوسفزئی کا تنقید پر جواب - 25/04/2024
- کیا آئی پی ایل میں ’بے رحمانہ‘ بلے بازی کرکٹ کو ہمیشہ کے لیے بدل رہی ہے؟ - 25/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).