آپ کی ناک کٹنے سے بچ سکتی ہے


ناک کا آپریشن

تحقیق کاروں کو یقین ہے کہ ایک مرتبہ جب ناک کے ٹشو کی شکل بدل جائے اور کرنٹ کو بند کر کے اِسے دوبارہ سے سخت ہونے کا وقت دیا جائے تو یہ تبدیلی دائمی ہو گی۔

امریکی محققین کا دعوی ہے کہ چھوٹی چھوٹی سوئیوں اور بجلی کے کرنٹ سے صرف چند منٹ میں ناک کا آپریشن کیا جا سکتا ہے۔

کان اور ناک کی نوک جیسے کرکری ہڈی والے اعضا کی شکل الیکٹرومکینیکل ریشیپنگ (ای ایم آر) کے ذریعے تبدیل کی جا سکتی ہے۔

یہ کام صرف مخصوص حصے کو سُن کر کے کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح مریض چیروں، ٹانکوں اور نشانات سے بھی بچ جائیں گے۔ تاہم اِس سلسلے میں ابھی تک انسانوں پر کوئی تجربہ نہیں کیا گیا ہے۔

’چینی خواتین کی اولین پسند ایک ستواں ناک‘

تحقیق کاروں نے جانوروں پر اس کے تجربات کیے ہیں۔ ایسے ہی ایک تجربے میں ایک خرگوش کے سیدھے کانوں کو ٹیڑھا کیا گیا۔

یہ کیسے کام کرتا ہے

کرکری ہڈی، جسے کارٹیلیج بھی کہا جاتا ہے، چھونے میں ربر کی طرح محسوس ہوتی ہے لیکن یہ پروٹین کے چھوٹے چھوٹے ریشوں سے بنی ہوتی ہے جو کولیجن کہلاتے ہیں۔ یہ ہڈی نرم ہوتی ہے لیکن اپنی شکل برقرار رکھتی ہے۔

اِس طریقۂ علاج میں چھوٹی چھوٹی سوئیوں کے ذریعے ٹشو میں کرنٹ گزارا جا تا ہے تا کہ ٹشو کو نئی شکل دینے کے لیے اِسے بالکل نرم کر دیا جائے۔

اِس تحقیق سے منسلک ڈاکٹر مائیکل ہِل کہتے ہیں کہ جب ایک مرتبہ ٹشو نرم پڑ جائے تو آپ اسے اپنی مرضی کی شکل دے سکتے ہیں۔

تحقیق کاروں کو یقین ہے کہ ایک مرتبہ جب ناک کے ٹشو کی شکل بدل جائے اور کرنٹ کو بند کر کے اِسے دوبارہ سے سخت ہونے کا وقت دیا جائے تو یہ تبدیلی دائمی ہو گی۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ڈاکٹر ہِل اور پروفیسر برائن وانگ نے امریکی کیمیکل سوسائٹی کے اجلاس میں بتایا کہ علاج کا یہ طریقہ دوسری بیماریوں میں بھی کام آ سکتا ہے۔ مثلاً ٹینڈن کا سخت ہو جانا اور آنکھوں کے سامنے والے حصے کی مخصوص شکل کی وجہ سے بصارت کے مسائل میں یہ طریقہ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ کب تک ممکن ہو سکے گا

سوانزی یونیورسٹی میڈیکل سکول میں پلاسٹک سرجن پروفیسر ایین وٹیکر کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دلچسپ تو ہے لیکن یہ عام لوگوں کے لیے کب تک دستیاب ہو گی یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔

’اگر اس طریقۂ علاج نے تحقیق کاروں کی امید کے مطابق کام کیا تو پھر میں یہ دیکھ سکتا ہوں کہ یہ کیسے لمبے کانوں کو ٹھیک کر سکتا ہے۔‘

’جہاں تک ناک کا تعلق ہے یہ طریقہ کسی حد تک محدود ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ناک کا ایک تہائی حصہ ہڈی ہوتا ہے۔ اِس لیے آپ شاید صرف ناک کی نوک ہی کی شکل تبدیل کر سکیں گے۔‘

یہ خدشہ بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ کرکری ہڈی سے چھیڑ چھاڑ اسے مستقل نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔

’ابھی اس طریقے کے اثرات کے بارے میں واضع نہیں ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ کرکری ہڈی کی خصوصیات برقرار رہ پائیں گی یا نہیں اور کون سے نقصانات ہو سکتے ہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp