ریئلٹی چیک: مودی حکومت اپنے وعدوں پر کتنی پوری اتری؟


بی جے پی کارکن

انڈیا میں انتخابی مہم زوروں پر ہے جبکہ پہلے مرحلے کے لیے ووٹ 11 اپریل کو ڈالے جائیں گے۔

یہ کئی لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا جمہوری عمل ہے جس میں تقریباً 90 کروڑ ووٹرز حصہ لینے کے اہل ہیں۔

سنہ 2014 میں انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی ایک بار پھر سے حکومت سازی کے لیے ووٹ چاہتے ہیں تاکہ ان کے مطابق وہ انڈیا کی کایا پلٹ کے اپنے مشن کو جاری رکھ سکیں۔

لیکن حزب اختلاف کی اہم پارٹی کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ اہم شعبوں میں ناکام ہو گئے ہیں۔

تو ان کی حکومت اپنے وعدوں پر کتنی پوری اتری ہے؟

یہ بھی پڑھیے

انڈیا انتخابات: کیا مودی کو پریشان ہونا چاہیے؟

مودی کا انقلاب جو نظر نہیں آتا

مودی کو اب اپنی حکومت کا حساب دینا ہو گا

بی بی سی کی ریئلٹی چیک ٹیم نے دستیاب اعدادوشمار کی بنیاد پر اس مسئلے کو جانچنے کی کوشش کی ہے کہ حکومت اپنے وعدوں پر کتنی پوری اتری ہے۔

انڈیا کشمیر

ہندوستان کو محفوظ رکھنا

فروری کے اختتام پر انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حملے کے نتیجے میں 40 فوجی ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد سکیورٹی اہم معاملہ بنا ہوا ہے۔

حکومت نے پاکستان میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے خود کو ملک کی سکیورٹی کا حقیقی نگہبان کہا۔

لیکن حزب اختلاف کی جماعت کانگریس پارٹی نے اس کے جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کشمیر میں سکیورٹی حالات سنہ 2014 سے قبل ان کی حکومت کے زمانے سے کہیں زیادہ خراب ہیں۔

اعداد و شمار

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گذشتہ سال کے اختتام پر دونوں حکومت کے دور میں عسکریت پسندی تقریباً یکساں رہی ہے۔

لیکن سنہ 2016 کے بعد سے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں دراندازی میں اضافہ ہوا ہے۔

انڈیا مینوفیکچرنگ کے مرد میدان؟

مودی حکومت نے اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مینوفیکچرنگ شعبے کی طرف نگاہ کی۔

مینوفیکچرنگ

اپنی ‘میک ان انڈیا’ سکیم کے تحت اس نے مجموعی ملکی پیداوار میں مینوفیکچرنگ شعبے کا حصہ سنہ 2025 تک 25 فیصد تک کرنے کا عہد کیا ہے جس میں مجموعی طور پر مال اور خدمات دونوں شامل ہیں۔

لیکن اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں مینوفیکچرنگ شعبے کا تعاون محض 15 فیصد تک رہا ہے اور ماہرین کو ہدف کے حصول میں شبہ ہے۔

بہر حال مجموعی طور پر معیشت ترقی پزیر ہے۔

انڈیا خواتین

کیا اب انڈیا میں خواتین زیادہ محفوظ ہیں؟

حزب اختلاف کی جماعت کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں خواتین کی سکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

بی جے پی کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے خواتین کے خلاف تشدد سے لڑنے کے لیے سخت قوانین متعارف کرائے ہیں۔

اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ ریپ کے واقعات کے متعلق حکام کے پاس شکایتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس میں بطور خاص سنہ 2012 میں دہلی میں ہونے والے بدنام زمانہ ریپ معاملے کے بعض اضافہ دیکھا گيا ہے۔

لیکن گذشتہ چند برسوں میں عدالت میں جانے والے ریپ کے معاملات میں مجرم قرار دیے جانے کی شرح میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔

انڈیا کسان

انڈیا کے گاؤں کے حالات کیا ہیں؟

انڈیا کی بڑی آبادی گزربسر کے لیے زراعت اور کاشتکاری پر منحصر ہے۔

اس لیے رواں انتخابات میں میں دیہی معیشت کی حالت اہم معاملہ ہے۔

حزب اختلاف نے کسانوں کی زبوں حالی کی نشاندہی کی ہے کہ کس طرح ان کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔

تین سال قبل وزیر اعظم مودی نے سنہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

لیکن حکومت کے اپنے ہدف تک پہنچنے کی علامات نہیں ہیں۔

مشکلات کے شکار کسانوں کی امداد کے لیے جو ایک پالیسی اپنائي گئي وہ ان کے قرضوں کی معافی تھی۔

انڈیا دیہی قرض

عام طور پر تقریباً ہر پانچ سال پر ہونے والے نیشنل ہاؤس ہولڈ سروے میں یہ بات سامنے آئي ہے کہ انڈیا میں کئی سالوں سے دیہی قرضوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ بہر حال ابھی سنہ 2017/18 کے اعدادوشمار ابھی آنے باقی ہیں۔

نریندر مودی نے ماضی کی قرض معاف کرنے سکیم پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زراعت کے شعبے میں مشکلات کے یہ حقیقی حل نہیں ہیں۔

ریئلٹی چیک ٹیم نے پایا کہ وہ شاید اپنے تجزیے میں درست ہیں کہ قرضوں کی معافی ہمیشہ مؤثر ڈھنگ سے نافذ نہیں ہوتی اور یہ مزید دشواریاں پیدا کر سکتی ہے۔

انڈیا صاف ایندھن

کیا انڈیا کی صفائی کارگر رہی؟

نریندر مودی اپنے صاف ستھرے ہندوستان کے پروگرام کے تحت مختلف قسم کے وعدے کیے۔

ہم نے اس ضمن میں کھانا پکانے کے لیے صاف گھریلو ایندھن کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی سکیم پر نظر ڈالی۔

سنہ 2016 میں حکومت نے کروڑوں گھروں میں ایل پی جی گيس سلینڈر کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا تاکہ کیروسین تیل، لکڑی اور گوبر کے اپلے جیسے آلودگی پیدا کرنے والے ایندھن کی حوصلہ شکنی ہو۔

بہت سے گھروں نے صاف ایندھن کا استعمال شروع کر دیا۔ اس طرح کہا جا سکتا ہے کہ یہ کامیاب رہا۔

لیکن ایسے شواہد ہیں کہ سلینڈر کو دوبارہ بھرنے کی قیمت ایل پی جی کے مستقل استعمال کی راہ میں حائل ہے۔

انڈیا ٹوائلٹ

انڈیا میں ٹوائلٹ بنانا

انڈیا میں کھلے میں رفع حاجت کرنا اور بیت الخلا کی کمی زمانے سے بڑا مسئلہ رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے کلین انڈیا پروجیکٹ کے ضمن میں کہا کہ اب نوے فیصد گھروں میں بیت الخلا ہے اور سنہ 2014 میں ان کے حکومت میں آنے کے مقابلے میں یہ 40 فیصد زیادہ ہے۔

حکومت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس پروجیکٹ کی سمت رفتار کیا رہی ہے۔

بی جے پی حکومت نے اپنے دور میں واقعی بہت سے گھروں میں بیت الخلا بنائے ہیں۔

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سب بیت الخلا ٹھیک سے کام نہیں کر رہے ہیں اور ایسے شواہد ہیں کہ مختلف وجوہات کی بنا پر سب کا استعمال نہیں ہو رہا ہے۔

دریائے گنگا

ہندوؤں کے نزدیک دریائے گنگا کو مقدس حیثیت حاصل ہے

دریائے گنگا کی صفائی

ہندوؤں کے نزدیک مقدس ترین دریا سمجھے جانے والا دریائے گنگا کی صفائی حکومت کے سب سے بڑے پروجیکٹوں میں سے ایک ہے۔

نریندر مودی نے اس منصوبے میں دریائے گنگا کی صفائی کے لیے تین ارب ڈالر کی رقم دی ہے۔ دریائے گنگا زیادہ استعمال کیے جانے اور آلودگی کی وجہ سے گدلی ہو چکی ہے۔

ریئلٹی چیک ٹیم نے یہ پایا کہ اگر چہ اس میں مزید پیسے دیے گئے ہیں لیکن ابھی ان کا ایک حصہ ہی خرچ ہوا ہے۔

اس لیے قدرے بہتری کے باوجود دریائے گنگا کے آئندہ سال تک پوری طرح صاف ہونے کے امکانات بالکل نہیں ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp