عمران خان کا بی بی سی کے جان سمپسن کے ساتھ انٹرویو


عمران خان

بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ’صرف ایک اختلاف ہے جو کہ کشمیر ہے‘

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انڈیا کے ساتھ متنازع علاقے کشمیر میں امن خطے کے لیے ’بہت زبردست ہو گا۔‘
عمران خان کا کہنا ہے کہ جوہری طور پر مسلح ہمسائے اپنے اختلافات کو صرف مذاکرات کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔

پاکستان کے وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب انڈیا میں کل (جمعرات) کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔

بی بی سی کے مدیر عالمی امور جان سمپسن نے عمران خان سے پوچھا کہ وہ اس موقع پر انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
عمران خان کا کہنا تھا ’کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا‘ اور ’یہ مسئلہ ابلتا ہوا نہیں رہ سکتا ہے۔‘

پاکستانی وزیر اعظم کے مطابق پاکستان اور انڈیا کی حکومتوں کی اولین ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ ہم غربت کو کم کرنے کے لیے کیا کر رہے ہیں۔

’غربت کو کم کرنے کا راستہ یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور دونوں ممالک کے درمیان صرف ایک اختلاف ہے جو کہ کشمیر ہے۔‘

پاکستان کے وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہے کیونکہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ وہاں کے لوگوں کا ردِ عمل ہے، اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا جائے گا اور ہم ان پر الزام عائد کریں گے تو کشیدگی بڑھے گی جس طرح ماضی میں بڑھتی تھی۔ لہٰذا اگر ہم کشمیر کو حل کر سکتے ہیں تو برصغیر میں امن کے زبردست فوائد ہیں۔

جان سمپسن

بی بی سی کے مدیر عالمی امور جان سمپسن نے جب عمران خان سے پوچھا کہ آسیہ بی بی کے ساتھ کیا ہوا، تو پاکستانی مزیرِ اعظم نے بتایا کہ وہ ’بہت جلد پاکستان چھوڑ دیں گی‘

’غیر ذمہ دارانہ

عمران خان نے دونوں ممالک کے درمیان تصادم کے خطرات کے بارے میں بھی بات کی۔

’جب آپ جواب دیتے ہیں تو کوئی بھی اس بات کی پیش گوئی نہیں کر سکتا کہ وہ کہاں تک جائے گا۔ اگر انڈیا پاکستان پر دوبارہ حملہ کرتا تو پاکستان کے پاس اس کا جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ چنانچہ اس صورتِ حال میں دو جوہری مسلح ممالک نے، میں نے محسوس کیا کہ یہ بہت غیر ذمہ دار تھا۔‘

ان سے پوچھا گیا اگر انڈیا کی حکومت کہے کہ آپ ابھی تک دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مناسب کارروائی نہیں کر رہے اور جیشِ محمد کا رہنما ابھی بھی آزاد گھوم رہا ہے۔ آپ اسے گرفتار کیوں نہیں کرتے؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی ان تنظیموں کو غیر مسلح کر رہے ہیں۔

کیا اس میں جیش محمد بھی شامل ہے؟

پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میں جیش محمد بھی شامل ہے۔ ’ہم نے ان کے مدارس کا کنٹرول سنھبال لیا ہے، ان کی تنظیمیں بھاگ گئی ہیں۔ یہ جنگجو گروہوں کو غیر مسلح کرنے کی پہلی سنجیدہ کوشش ہے۔‘

کیا آپ ان کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں؟

عمران خان نے کہا کہ ہم ان کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس حوالے سے بیرونی دباؤ نہیں ہے کیونکہ یہ ہمارے مفادات میں ہے کہ ہمارے یہاں کوئی بھی عسکریت پسند گروہ نہیں ہے۔

آسیہ بہت جلد پاکستان چھوڑ دیں گی

پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے توہین مذہب کے الزام میں بری کی جانے والی آسیہ بی بی کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کہ آسیہ بی بی کے ساتھ کیا ہوا؟ وہ ابھی تک پاکستان چھوڑ کر کیوں نہیں گئیں؟

عمران خان نے کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ آسیہ بی بی بہت جلد پاکستان چھوڑ دیں گی۔

کیا ہم اس حوالے سے دنوں یا ہفتوں کی بات کر رہے ہیں؟ کے سوال کے جواب میں پاکستانی وزیر اعظم نے کہا ’میرے خیال سے ہفتوں میں۔ ہم ہفتوں کی بات کر رہے ہیں۔‘

کیا یہ آپ کا فیصلہ ہے کے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اس حوالے سے تھوڑی پیچیدگی پائی جاتی ہے اور میں میڈیا سے اس بارے میں بات نہیں کر سکتا لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آسیہ بی بی محفوظ ہیں اور وہ ہفتوں کے اندر اندر پاکستان چھوڑ کر چلی جائیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32505 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp