انڈیا میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ جاری


انتخابات

انڈیا میں 17ویں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

پہلے مرحلے میں ملک کی 20 ریاستوں کے 91 حلقوں میں کروڑوں لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور ان کے لیے دس لاکھ پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا رفال کیس کا فیصلہ مودی کی ’جیت‘ پر اثر انداز ہو گا؟

مودی حکومت اپنے وعدوں پر کتنی پوری اتری

انڈیا انتخابات: کیا مودی کو پریشان ہونا چاہیے؟

‘نریندر مودی کا آخری داؤ’

سات مرحلوں پر مشتمل یہ الیکشن 19 مئی تک جاری رہے گا جب کہ ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان 23 مئی کو ہو گا۔ اس الیکشن کو ملک کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی پر ریفرینڈم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

2014 میں ہونے والے عام انتخابات میں نریندر مودی کی قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی نے تاریخی فتح سمیٹی تھی۔

ان انتخابات میں 90 کروڑ کے لگ بھگ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور اسے دنیا کا سب سے بڑا الیکشن قرار دیا جا رہا ہے۔

لوک سبھا میں کل 543 نسشتیں ہیں اور کسی بھی پارٹی یا اتحاد کو اپنی حکومت بنانے کے لیے کم از کم 272 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے۔

انتخابات

بی جے پی اپنی اکثریت کو برقرار رکھنے کے لیے زوروشور سے مہم کرتی رہی ہے تاہم مضبوط علاقائی جماعتوں اور راہول گاندھی کی کانگرس پارٹی کی وجہ سے اسے کئی چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی کے والد، دادی اور پر دادا انڈیا کے سابق وزرائے اعظم رہ چکے ہیں۔ ان کی ہمشیرہ پریانکا گاندھی نے حال ہی میں سیاست میں قدم رکھا ہے۔

موجودہ انتخابات 39 دن تک جاری رہے گے لیکن اس کے باوجود انھیں انڈیا کا طویل ترین الیکشن نہیں کہا جا سکتا۔

یہ اعزاز 1952 میں انڈیا میں ہونے والے پہلے عام انتخابات کے پاس ہے جو کہ 25 اکتوبر 1951 سے 21 فروری 1952 تک جاری رہے۔

سنہ 1962 سے 1989 کے دوران انتخابات کا دورانیہ چار اور دس دن کے درمیان رہا تاہم 1980 کا الیکشن ملک کا سب سے مختصر الیکشن ہے جو صرف چار دن تک جاری رہا۔ ان انتخابات میں اندرا گاندھی کامیاب ہو کر وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئی تھیں۔

انتخابات

الیکشن کہاں کہاں ہو رہا ہے؟

جمعرات کو جن ریاستوں میں عوام اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں ان میں آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، جموں و کشمیر، مہاراشٹر، منی پور، میگھیالہ، میزورام، ناگالینڈ، اڑیسہ، سکم، تلنگامہ، تریپورہ، اترپردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال، جزائر اینڈیمان اور نکوبار اور لکشدویپ شامل ہیں۔

کچھ ریاستوں جیسے کہ آندھرا پردیش اور ناگالینڈ میں پولنگ کا عمل ایک دن میں مکمل ہو جائے گا جبکہ اترپردیش جیسی بڑی ریاستوں میں کئی مراحل میں پولنگ ہو گی۔

انڈین الیکشن: واٹس ایپ ’جعلی خبروں کا بلیک ہول’

انڈیا انتخابات: کیا مودی کو پریشان ہونا چاہیے؟

انتخابات کے بہانے کشمیریوں کو اجتماعی سزا: عمر عبداللہ

جمعرات کی صبح سے ہی عوام کی بڑی تعداد پولنگ مراکز کے باہر جمع ہونا شروع ہو گئی تھی۔ آسام میں تو پولنگ سے ایک گھنٹہ قبل قطاریں لگ گئی تھیں۔

https://twitter.com/ANI/status/1116191704871256064

الیکٹرانک ووٹنگ مشین

انڈیا میں پہلی بار الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا اسعتمال 1982 میں کیا گیا تاہم ماضی میں ہار جانے والی جماعتوں کی جانب سے ان مشینوں کے ہیک ہونے کے دعوے سامنے آتے رہے ہیں۔

انڈین میڈیا کے مطابق ضلع اننت پور کے علاقے گوٹی کے ایک پولنگ بوتھ پر جین سینا پارٹی کے امیدوار مادھو سدھن گپتا نے غصے میں آ کر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو زمین پر دے مارا۔

ان کا کہنا تھا ’یہ مکمل طور پر جعلی اور غلط ہے‘ تاہم پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32507 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp