سوشل میڈیا: ’آپ کا رشتہ کس بنا پر مسترد کیا گیا؟‘


اجتماعی شادی کی ایک تقریب

پاکستان میں اجتماعی شادی کی ایک تقریب

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے آنے کے بعد انٹرنیٹ پر اپنے جذبات و خیالات سے لے کر روزمرہ زندگی کے تجربات تک شئیر کرنا بہت عام ہوتا جا رہا ہے۔ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین بھی آج کل کھل کر پاکستان کے سماجی مسائل سے لے کر فرسودہ روایات تک، ہر چیز پر بے جھجک گفتگو اور بحث و مباحثہ کرتے نظر آتے ہیں۔

حال ہی میں ایک پاکستانی سوشل میڈیا صارف نے ٹوئٹر پر باقی صارفین سے سوال کیا کہ ’بتائیں آپ کو کس بنا پر رشتہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا؟‘

بس پھر کیا تھا صرف خواتین ہی نہیں، مرد حضرات بھی اپنی اپنی ریجیکشن سٹوریز دھڑا دھڑ شئیر کرنے لگے۔

https://twitter.com/baezaariat/status/1109885999935565830

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اس بحث کا آغاز کرنے والی انعم جعفری، تھریڈ کے شروع کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہتی ہیں’ پچھلے ہفتے میں اپنی ایک دوست سے ملی اور ہم پر انکشاف ہوا کہ ہم دونوں کے لیے ایک ہی شخص کا رشتہ آیا تھا جسے ہم دونوں نے مسترد کر دیا، پھر ہم نے اسی بارے میں اپنے اپنے مزید رشتے مسترد ہونے یا کیے جانے والی وجویات شئیر کیں جو انتہائی حیرت انگیز تھیں۔‘

’میں چونکہ ٹوئٹر پر کافی ایکٹو ہوں تو میں نے سوچا کیوں نہ باقی لوگوں سے بھی ان کی رشتہ نہ ہونے کی وجوہات پوچھی جائیں۔‘

انعم

Anum Jafari
‘میرے ذہن میں یہی تھا کہ اگر ہم لڑکیوں کو رشتے کے لیے اتنی باتیں سننی پڑتی ہیں تو لڑکوں کے پاس بھی یقیناً دوسری طرف کی کہانی ہوگی۔ اسی لیے میں نے یہ نہیں لکھا کہ صرف لڑکیاں ہی اپنے تجربات شئیر کریں‘

’میرے ذہن میں یہی تھا کہ اگر ہم لڑکیوں کو رشتے کے لیے اتنی باتیں سننی پڑتی ہیں تو لڑکوں کے پاس بھی یقیناً دوسری طرف کی کہانی ہوگی۔ اسی لیے میں نے یہ نہیں لکھا کہ صرف لڑکیاں ہی اپنے تجربات شئیر کریں۔‘

وہ کہتی ہیں انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی ٹویٹ کے جواب میں اتنے زیادہ لوگ اپنے تجربات شئیر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

ضرورتِ رشتہ: لیفٹسٹ دولھا درکار ہے

‘رشتہ آ نہیں رہا، رشتہ آ گیا ہے‘

انعم کہتی ہیں لڑکوں نے اپنے رشتے مسترد ہونے کی جو وجوہات بتائی وہ بہت عام سی ہیں۔ ’لیکن لڑکیوں نے جو وجوہات بتائیں وہ انتہائی حیرت انگیز تھیں۔ بہت سی لڑکیاں تو وہ تھیں جن کو میں ذاتی طور پر جانتی ہوں اور میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ انہیں اس سب گزرنا پڑا اور ایسی ایسی باتیں سننی پڑیں۔‘

https://twitter.com/49shadesofcray/status/1110444475216785408

انعم کے سوال کے جواب میں ٹوئٹر پر موجود ایک صارف قندیل اپنا تجربہ شئیر کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ انھیں تو صرف اس بنا پر مسترد کر دیا گیا کیونکہ انھوں نے انسٹاگرام پر ایک اجنبی کی فرینڈ ریکویسٹ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

https://twitter.com/Wajihaxaidi/status/1110296811657486336

ایک اور صارف وجیہ زیدی نے اپنا رشتہ مسترد ہونے کی جو وجوہات بیان کی ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انھوں نے ’اے لیول نہیں کیا۔‘

https://twitter.com/iiimran/status/1110070182687449089

عمران کہتے ہیں انھیں تو اس بنا پر مسترد کر دیا گیا کہ وہ اپنے ماں باپ کے اکلوتے بیٹے ہیں اور لڑکی والوں کا خیال تھا کہ ان کی والدہ بہت حق جتانے والی ہوں گی اور ہماری بیٹی کو چین سے نہیں رہنے دیں گی۔

https://twitter.com/soft_signal/status/1110129381404536833

بہت سارے لڑکوں نے اپنا رشتہ مسترد کیے جانے جو وجوہات بتائیں ان میں مالی طور پر مستحکم نہ ہونا اور اپنا گھر نہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ ان کی تعلیم کتنی ہے اور وہ دکھتے کیسے ہیں، کے بارے میں صرف ایک دو لڑکوں نے ہی بات کی۔ جبکہ لڑکیوں نے زیادہ تر جو وجویات شئیر کیں ان میں ’وہ دِکھتی کیسی ہیں‘ پر زور رہا۔

https://twitter.com/jajian/status/1110236683914657792

ایاز کہتے ہیں انہیں اس بنا پر انکار کیا گیا کہ ’لڑکا معذور ہے۔‘ اور انہیں یہ تک سننے کو ملا ’وہی ان کو رشتہ دیں گے جن کو اپنی بیٹی سے جان چھڑانے کی جلدی ہو گی۔‘

https://twitter.com/isaahrish/status/1110072333950164992

انعم کے خیال میں ٹوئٹر نے لوگوں (خاص کر لڑکیوں) کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جہاں وہ آزادی سے ،کھل کر اپنے خیالات اور تجربات شئیر کر سکیں۔ ’میں نے دیکھا ہے لڑکیاں سامنے آکر ایسی ایسی باتیں شئیر کر رہی ہیں جو پہلے کرنا معیوب سمجھا جاتا تھا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp