پشاور میٹرو کی ایک تصویر جس نے صورت حال واضح کر دی


2017 میں پرویز خٹک نے بطور وزیر اعلیٰ پشاور میں بس ریپڈ ٹرنزٹ منصوبے کا آغاز کیا جسے چھ ماہ میں مکمل ہونا تھا تاہم وہ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا ہے اور اس کی لاگت میں بھی بھاری اضافہ ہو چکا ہے۔ اس کے باعث شہریوں کو روز مرہ زندگی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈان نیوز نے بی آر ٹی منصوبے کی ایک ایسی تصویر اخبار میں شائع کر دی ہے جسے دیکھ کر پشاور میٹرو کی صورت حال پوری طرح واضح ہو جاتی ہے۔

اوپر دی گئی تصویر میں انڈر پاس سے کچھ لوگ گزر رہے ہیں اور اس انڈر پاس کے عین درمیان میں ایک بڑا سا پائپ گزر رہا ہے۔ یہ پائپ دراصل گیس کی مین لائن ہے ۔ یہ انڈر پاس بی آر ٹی منصوبے میں شامل ہے جو کہ لوگوں کو سڑک پار کرنے کی سہولت مہیا کرنے کے لئے بنایا گیا ہے۔ یہ گیس لائن لوگوں کے لئے مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے اور مقامی افراد اسے درست کرنے کی استدعا بھی کر رہے ہیں تاہم بی آر ٹی منصوبے پر کام انتہائی سست روی کا شکار ہے اور اس منصوبے کے افتتاح کیلئے دی جانے والی تاریخیں بھی تبدیل ہوتی آ رہی ہیں

یاد رہے کہ پشاور کے بس ٹرانزٹ منصوبے کے ڈیزائن تبدیلی اور لاگت میں اضافے سے متعلق وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ محمود خان نے صوبائی انسپکشن ٹیم کو انکوائری کی ہدایت کی جس نے اپنی رپورٹ پیش کر دی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جلد بازی اور نامناسب منصوبہ بندی سے منصوبہ مسائل کا شکار ہے۔ لاگت میں اضافہ بھی ڈیزائن کی تبدیلی سے ہوا جبکہ رپورٹ میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے بی آر ٹی منصوبے کے خلاف نیب میں درخواست جمع کروا دی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ منصوبے کی لاگت ساڑھے 39 ارب روپے رکھی گئی تھی اور تکمیل کی مدت 6 مہینے تھی۔ ڈیڑھ برس میں بھی منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا جب کہ منصوبے کی لاگت دگنی ہوکر70 ارب سے تجاوز کرگئی ہے۔

(تصویر: بشکریہ عبدالمجید گورایا، ڈان نیوز)

 

 

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).