فاقہ کش


میرے اور اس کے درمیان قربت کا واحد ٹول گیئر تھا،
جسے وہ کئی بار
غیر ضروری طور پہ چھیڑ رہا تھا

ساتھ ہی ساتھ
اس کے اپنی پارسائی کے
تذکرے بھی جاری تھے

 شاید وہ مجھے پھر محبت کا جھانسا دینے لگا تھا،
آج ایک پروگرام میں ہم اچانک آمنے سامنے آگے
پرانا تعلق تھا

پھر اس کی زندگی میں کوئی اور میری زندگی میں کوئی اور آگیا۔

ھم پرندوں کی طرح کہیں سے کہیں نکل گئے

آج بڑا عرصہ بعد ملنا ہوا اس کی نگاہوں کا فاقہ ابھی نہ ٹوٹا تھا

اور شاید میری ناآسودگی بھی بجنگ آمد تھی

میں اس کی لفٹ دینے کی آفر نہ ٹال سکی

گاڑی کے ہلکے ہلکے میوزک کو

وہ بتدریج ہیجان خیزی میں بدل رہا تھا

کہیں چائے کے بہانے بیٹھ جانے کی آفر بھی کام نہ آئی تو

اس کی فرسٹریشن بڑھنے لگی

میں بھی یہی چاہتی تھی

مجھے اس تڑپانے میں بڑا سکون مل رہا تھا۔

اسی اثناء میں ہماری منزل آگئی

اس نے بے دلی سے دروازہ ان لاک کیا

میں بے رحم سی مسکراہٹ اور

شکریہ کے چند بے روح سے لفظ بول کر اُتر گئی

چند قدم کے بعد مڑ کر دیکھا تو

وہ میری سمت دیکھ رہا تھا

شاید اسے اپنے ہنر کے ناکام ہونے کا صدمہ تھا

میں نے سوچا

کس قدر بھوکے ہیں یہ مرد

وہ صبر نہ کر سکا اور ایک انگڑائی لی۔ میری منگیتر تو بہت سوہنی ہے لیکن نکاح تک میں صبر کہاں سے خرید کے لاؤں۔ میں ترے روح سے روح تک کے فلسفے کا قائل نہیں۔ بس ترا گداز بدن میرا ہے۔ مجھے دینے میں ہچکچاہٹ کیسی یار۔

ترا دل نہ توڑتا کبھی نہ توڑتا لیکن وہ اک گاؤں میں رہنے والی لڑکی میرے ہاتھوں کا سفر نہیں روکتی۔ تم نے روح جسے سونپنا ہے سونپ دو۔

نہیں ں ں ں ں ں ں ں۔ وہ انسان ہو گا یاد رکھنا میں نے اسے اپنا بدن نہ چھونے دیا تو بھی وہ میری ہی پوجا کرے گا گیلی آنکھوں سے۔ مقابلہ تو پھر مقابلہ سہی۔ میں روح کی تلاش میں جا رہی ہوں۔ تم مکھیوں کی طرح بدن پر بھن بھن کرتے رہو۔ نفرت ہے مجھے ہر اس مرد سے جو بھیڑیا ہو حیوان ہو۔ میں انسان ہوں اور انسان تلاش کر لوں گی

تم ازل ازل سے فاقہ کش، حرام کے گوشت پر منڈلانے والے گدھ عورتوں کے رسیا

اور رال ٹپکانے والے

لیکن خیال کی ایک اور رو میرے اندر چل پڑی

ایک آواز کہیں دور سے اُٹھی اور خوف کی لہروں کی طرح رگ و پے میں اُتر گی

کس قدر بے رحم ہیں ہم لڑکیاں بھی، ازل سے اشتہاء بڑھانے والی

ہیجان انگیز،

اشتہا انگیز

مردوں کو لبھا کر اپنا کام نکالنے والی مرد کی بے بسی سے لذتیں کشید کرنے والی

لیکن نہیں۔ میں عورت کے ہوس کے اسی سچ کی کوکھ سے اپنے لئے انسان تلاش کروں گی


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).