پاکستانی گیت کی ’چوری‘: راجہ سنگھ کے ’ہندوستان زندہ باد‘ پر تنازع


انڈیا کی ریاست تلنگانہ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹھاکر راجہ سنگھ کا گیت ‘ہندوستان زندہ باد’ اسی دن سے تنازعے کا شکار ہے جس دن سے انھوں نے اس کے بارے میں اعلان کیا۔

12 اپریل کو راجہ سنگھ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل ‘چوکیدار راجہ سنگھ’ یا ‘ٹائیگر راجہ سنگھ’ سے اعلان کیا کہ ان کا نیا گیت رام نومی (ہندو تہوار) کے موقعے پر 14 اپریل کو پونے بارہ بجے ریلیز کیا جائے گا۔

اس کے ساتھ انھوں نے یہ بھی لکھا ان کا یہ گیت انڈیا کی فوج کو ان کی جانب سے خراج عقیدت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

اس کے بعد سے ہی ٹی راجہ سنگھ کا یہ گیت سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے اور بہت سے لوگ اسے ‘کھلی چوری’ کہہ کر اس کی مذمت کر رہے ہیں کیونکہ یہ نغمہ پاکستانی فوج کی جانب سے انڈیا کی جانب سے جابہ میں فضائی کارروائی کے بعد گذشتہ ماہ جاری کیے جانے والے گیت کی نقل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا کے چوکیدار کون؟

عمران خان کے بیان سے نریندر مودی مشکل میں

’سٹارم اِن اے ٹی کپ؟‘

اسی ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر لکھا: ‘خوشی ہے کہ آپ نے نقل کی۔ لیکن سچ بولنے کی بھی نقل کریں۔’

اس سلسلے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے سویڈن میں ‘پیس اینڈ کنفلکٹ ریسرچ’ کے پروفیسر اشوک سوائيں کا کہنا تھا ‘یہ گیت پاکستانی گیت کی تقریباً 99 فیصد نقل ہے۔ نہ صرف ہماری بلکہ پاکستانی فوج کی جانب سے بھی یہ بات کہی گئی ہے کہ یہ پوری طرح نقل ہے۔’

https://twitter.com/peaceforchange/status/1117352078064672769

انھوں نے کہا: ‘دراصل ان لوگوں میں ٹیلنٹ کی کمی ہے۔ اگر ٹیلنٹ ہوتا تو یہ اس طرح نفرت نہیں کرتے۔ اب ٹیلنٹ نہیں ہے تو انھیں جو کچھ اچھی چیز ملتی ہے اسے اٹھا لیتے ہیں۔’

انھوں نے مزید کہا: ‘آج کل اس طرح کی چوری بہت جلد پکڑی جاتی ہے لیکن انھیں (راجہ سنگھ کو) اس بات پر ذرا بھی شرم نہیں۔ جب لوگوں نے انھیں اس بات کا احساس دلایا تو شرمندہ ہونے کے باوجود وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کو شرم آنی چاہیے۔’

خیال رہے کہ بی جے پی رہنما راجہ سنگھ نے اسی دن دوسرے ٹویٹ میں ایک ویڈیو پوسٹ کی اور لکھا: ‘پاکستانی میڈیا میں بھی ‘ہندوستان زندہ باد’ گیت کا چرچا دیکھ کر خوشی ہوئی۔ مجھے زیادہ حیرت اس بات پر ہے کہ دہشت گرد ملک میں گلوکار بھی پیدا ہوتے ہیں۔’

اشوک سوائیں نے بتایا: ‘یہ لوگ ایسا اس لیے کرتے ہیں کہ انھیں پتا ہے کہ ان کے جو فالوورز اور پرستار ہیں وہ انھیں بے وقوف بنا سکتے ہیں۔ اس لیے انھیں کسی بات کی پروا نہیں۔’

مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہا: ‘یہ ان لوگوں کی پرانی عادت ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ ساری دنیا کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ بالاکوٹ کا حملہ ناکام حملہ تھا لیکن یہ اپنے فالوورز کو جو بتا رہے ہیں ان کو وہی سمجھ میں آتا ہے اور انھیں یہ معلوم ہے کہ کوئی ان سے سوال نہیں کرے گا۔’

راجہ سنگھ کے گانے پر سوشل میڈیا پر بھی پاکستان اور انڈیا دونوں جگہ شدید ردعمل سامنے آیا اور جہاں پاکستان میں اسے چوری قرار دیا جاتا رہا وہیں انڈین اس بات پر ناراض نظر آئے کہ راجہ کو نقل کرنے کے لیے کیا صرف پاکستانی گانا ہی ملا تھا۔

پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ یہ نقل نہیں بلکہ چوری ہے۔ انھوں نے لکھا: ‘میں خوش نہیں ہوں کیونکہ یہ نقل نہیں بلکہ چوری ہے اور انتہائی غیر مؤثر آواز ہے اور جن کے نام منسوب کیا گیا ہے ان کی تذلیل ہے۔’

دلی دور است نامی ٹوئٹر صارف شوم وج نے پاکستانی گیت اور راجہ سنگھ کے گیت والی سٹوری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ‘پاکستانی فوج اور بی جے پی – کمبھ میلے میں بچھڑے دو بھائی ہیں۔ آج کے دور کے عجوبے انٹرنیٹ نے دونوں کو جمع کر دیا۔’

https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1117371925624492033

پن سٹار نامی ایک صارف نے لکھا: ‘بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ ایک وطن پرستی کا گیت 14 اپریل کو جاری کررہے ہیں۔ پاکستانی فوج نے اسی گيت کو 23 مارچ کو ریلیز کر دیا۔ پاکستانی فوج کو شرم آنی چاہیے کہ انھوں نے گیت کمپوز ہونے سے پہلے ہی اسے نقل کر لیا۔’

انڈیا کے معروف صحافی شاہد صدیقی نے لکھا: ‘یہ گیت پاکستانی فوجی کی کامیابی کی نذر ہے۔ بی جے پی رہنما راجہ سنگھ نے بے شرمی کے ساتھ اس کے ہر لفظ کو نقل کیا ہے اور صرف پاکستان کو بدل کر ہندوستان کر دیا ہے۔ یہ انڈیا کے لیے شرمندگی کا باعث ہے تاہم اندھ بھکت ان کا دفاع کریں گے اور فوج کی اس کھلی تذلیل کو درست ٹھہرائيں گے۔’

گریش ناٹ نامی ایک صارف نے لکھا: ‘سنگھیو (بی جے پی اور آر ایس ایس والوں کے لیے یہ لفظ مستعمل ہے)۔ ایک پاکستانی ہی گیت ملا تھا چرانے کے لیے ۔۔۔ شرم ورم بیچ کر کھا گئے کیا؟’

https://twitter.com/Pun_Starr/status/1117523242007322625

بہت سے لوگوں نے دونوں گیتوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ ‘چوکیدار چور ہے۔’

انڈیا میں چوکیدار چور ہے کا براہ راست ذکر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے کیا ہے اور یہ واضح اشارہ انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ ‘وزیر اعظم نہیں بلکہ ملک کے چوکیدار ہیں۔’

راجہ سنگھ اس سے قبل بھی بہت سے تنازعات کا حصہ رہے ہیں۔ وہ تلنگانہ اسمبلی کے سو سے زیادہ ارکان میں سے واحد بی جے پی کے لیڈر ہیں۔

ان پر نفرت پھیلانے والی اشتعال انگیز تقاریر سمیت کئی معاملات میں مقدمہ درج ہے جس میں پولیس پر حملے کرنا بھی شامل ہے۔ انھوں نے شمال مشرقی ریاست آسام میں بنگلہ دیشی تارکین وطن کو گولی مار دینے کی بات کہی تھی۔ اس کے علاوہ گجرات میں ایک دلت کی بے رحم پٹائی کی بھی انھوں نے حمایت کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32295 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp