مونا لیزا کی پراسرار مسکراہٹ اور لیونارڈو ڈاونچی ‏(Leonardo Da Vinci )


“جب ہم مونا لیزا دیکھنے گئے، اف اتنی لمبی لائن”

“ کیا کپڑوں کا کوئی نیا برینڈ آ گیا ؟ مونا لیزا “

اور ہم نے اپنا سر پیٹ لیا

“کیا مطلب ! تمہیں مونا لیزا نہیں معلوم، دنیائے آرٹ کی مشہور ترین پینٹنگ ”

ہم دوستوں کی محفل میں تھے اور پیرس میں لوو میوزیم (Louvre Museum) جانے کا قصہ بیان کر رہے تھے۔ لوو، آرٹ کی دنیا کا سب سے بڑا میوزیم جہاں مونا لیزا ہے۔ سو اس قصے میں معلوم یہ ہوا کچھ معصوم دوستوں کو پانچ صدیاں گزرنے کے بعد بھی مونا لیزا سے آشنائی نہیں۔

مونا لیزا پینٹنگ جتنی مشہور ہے اتنی ہی متنازع بھی، اپنے تخلیق کار فلسفی مصور لیونارڈو ڈاونچی کی طرح، اور دونوں آج تک اسرار کے پردوں میں چھپے ہیں

اور آج، پندرہ اپریل، لیونارڈو کی سالگرہ ہے

لیونارڈو ایک ایسا شخص جس کے لئے نرگس صدیوں روتی ہے اور جس کا ثانی زمانے گزرتے چلے جاتے ہیں، نہیں پیدا ہوتا۔

لیونارڈو مختلف اور عجیب تھا، پیدائش سے موت تک، اور رہے گا۔

لیونارڈو ایک بن بیاہی ماں کے گھر پیدا ہوا، جو کم عمر تھی، خوبصورت تھی، خادمہ تھی اور جس پہ فلورنس کا ایک امیر تاجر مہربان ہوا۔

تاریخ دانوں کا ایک خیال یہ بھی ہے کہ ان خاتون کا تعلق مڈل ایسٹ سے تھا۔ سو اگر یوں سوچا جائے تو لیونارڈو مشرق کے اسرار اور مغرب کی آرٹسٹک فضا کا امتزاج لے کر پیدا ہوا۔

لیونارڈو نے مصوری کی اور کیا خوب کی۔ وہ اپنے آپ کو بام کمال تک پہنچانے کے لئے انسانی جسم کی تفصیلات جاننے کے لئے میڈیکل سکول جا پہنچا جہاں مردہ جسموں کی چیر پھاڑ کر کے اناٹومی کا علم سیکھا جاتا تھا۔ کون سی ہڈی پہ کون سا مسل لگا ہے، اس کا پتہ لیونارڈو کی ڈرائنگ سے بھری ڈائریوں سے چلتا ہے جس میں رحم مادر کے اندر بڑھنے والے بچے تک کو دکھایا گیا ہے۔ بعد میں آنے والی میڈیکل سائنس نے ان ڈرائینگز سے خوب استفاده کیا۔

وہ جیومیٹری کے علم کا بھی ماہر ٹھہرا۔ اور اس نے جسمانی خطوط کی قوسیں اور زاویے دنیا کے سامنے پیش کئے۔ یہ ڈرائنگ وٹرووین مین (The Vitruvean man) کے نام سے اٹلی کے شہر وینس کی گیلری اکیڈیمیا میں محفوظ ہے۔

لیونارڈو نے ساری عمر شادی نہیں کی اور اس کی ذاتی زندگی کے بارے میں بہت داستانیں ہیں۔ اس کی زندگی کا اہم کردار سیلائی (Salai) ٹہرا جو اس کے گھر دس سال کی عمر میں داخل ہوا اور اگلے پچیس سال اس کے ساتھ رہا۔ لیونارڈو اس کو چھوٹا شیطان کہہ کے پکارا کرتا تھا۔ لیونارڈو اور سیلائی نے ایک جوڑے کے طور زندگی گزاری وہ لیونارڈ کا شاگرد بھی رہا اور خود بھی پینٹر بنا۔ لیونارڈو کی مشہور اور آخری پینٹنگ سینٹ جان دی بپٹسٹ(St۔John the Baptist ) میں وہی ماڈل بنا اور اس کی اس تصویر نے ہی مونا لیزا کو متنازع بنا دیا۔

مونا لیزا اصل میں کون ہے کا اصل جواب آج تک تشنه طلب ہے۔ دعوی یہ کیا جاتا ہے کہ یہ فلورنس کے ایک مشہور اور امیر تاجر کی بیوی تھی جس کے پاس لیونارڈو ملازم تھا۔ اور یہ زیادہ مشہور عام دعوی ہے جس کی تائید لوو میوزیم کے ڈائریکٹرز کرتے ہیں۔ یہ پینٹنگ سولہویں صدی کے شروع میں بنائی گئی۔

لیکن بہت سے ناقدین کا کہنا ہے کہ مونا لیزا کی جنسی پہچان دھندلی ہے۔ کسی زاویے سے یہ مرد ہے اور کسی زاویے سے عورت۔ اس نقطه نظر پیش کرنے والے سیلائی کی پینٹنگ جان دی بپٹسٹ سے اس کی مشابہت پیش کرتے ہیں۔ سیلائی کا لیونارڈو کی پرائیویٹ زندگی میں پچیس سال ساتھ، سیلائی اور لیزا کی تصاویر میں بے تحاشا مشابہت اس دعوے کے ثبوت میں پیش کی جاتی ہے۔

مونا لیزا کی مسکراہٹ عالم میں ضرب المثل بنی۔ لیکن اس نے کچھ الجھنوں کو بھی جنم دیا۔ کیا واقعی یہ ایک عام مسکان ہے؟ مسکان ہے بھی یا نہیں؟ ناقدین کو کبھی یہ مسکراہٹ طنزیہ لگتی ہے اور کبھی استہزا ئیہ۔ یہ عورت خوش ہے یا اداس۔ کیا پینٹر کے سامنے بیٹھے رہنے سے تھک چکی ہے۔ اپنی خوشی سے تصویر بنوانے بیٹھی ہے یا شوہر کے حکم کا شکار ہے۔

میں جب بھی مونا لیزا کو دیکھتی ہوں، سوچتی ہوں کہ لیزا کیا سوچتی تھی اس وقت جب زمانے کا ساحر مصور اسے سامنے بٹھا کے اس کے نقوش کاغذ پہ اتارتا تھا۔

لیونارڈو کو تاریخ میں پولی میتھ کے نام سے پکارا جاتا ہے ایک ایسا شخص جو کائناتی جینیس مانا گیا جس کے خیالات کی اڑان زمانوں سے بہت بلند ٹھہری۔ لیونارڈو کے بنائے ہوئے سکیچز میں ایسی ڈرائنگز ملتی ہیں جس میں ہیلی کاپٹرز میں استعمال ہونے والے پرزے بنائے گئے ہیں جبکہ اس زمانے میں ہیلی کاپٹر نامی کسی چیز کا وجود نہ تھا۔ لیونارڈو کو جن فنون کا ماہر جانا گیا ان میں آرکیٹیچر، میوزک، اسٹرولوجی، جیالوجی، باٹنی، حساب، انجینئرنگ، ہسٹری اور لٹریچر شامل ہیں۔

لیونارڈو کی اس وقت پندرہ پینٹنگز دنیا میں موجود ہیں، جس میں مونا لیزا کے علاوہ لاسٹ سپر( The Last Supper )، ورجن آف روکس (Virgin of the Rocks )، لیڈی ود ارمائن (Lady with an Ermine )اور سیلواٹر منڈی شامل ہیں۔

سیلواٹر منڈی (Salvator Mundi)  میں حضرت عیسی کو دکھایا گیا ہے اور یہ آرٹ کی دنیا کی سب سے قیمتی تصویر ہے۔ 2017 میں اسے 450 ملین ڈالر کی بولی پہ خریدا گیا اور خریدار مڈل ایسٹ کے امیر ٹھہرے۔ اگر چہ حال ہی اس شک کا اظہار کیا گیا ہے کہ شاید لیونارڈو اس کا خالق نہیں ہے۔

لیونارڈو ان خوش نصیب مصوروں میں شامل تھا جو اپنی زندگی میں شہرت، عزت اور دولت کے بام عروج پر پہنچے۔ جب اس دنیا سے رخصت ہوا تو فرانس کے بادشاہ کا ہاتھ اس کے ہاتھ میں تھا۔

ایک ایسا شخص جو پانچ صدیاں گزرنے کے بعد بھی دنیا کو حیران کرتا ہے۔

سالگرہ مبارک، اے ساحر مصور


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).