پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان لارڈ نذیر احمد آبروریزی کے الزام میں عدالت میں پیش


پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان لارڈ نذیر احمد اپنے بھائیوں کے ہمراہ جنسی زیادتی کے کیس میں عدالت میں پیش ہو گئے۔ میل آن لائن کے مطابق لارڈ نذیر احمد اور ان کے دو بھائیوں پر ایک مرد اور ایک خاتون نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ ان دونوں کا کہنا ہے کہ 1970ء کی دہائی میں ان بھائیوں نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

گزشتہ ماہ اس مقدمے میں لارڈ نذیر اور ان کے بھائیوں محمد فاروق اور محمد طارق پر فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اس پیشی پر تینوں بھائیوں نے اپنے اوپر عائد الزامات مسترد کر دیئے تھے۔

واضح رہے کہ لارڈ نذیر احمد پر کئی خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جو ان کے پاس سرکاری طور پر مدد کے لیے آتی تھیں۔ پولیس کے مطابق لارڈ نذیر نے 1971ء سے 1974ء کے درمیان ان خواتین کے ساتھ تعلق قائم کیا۔ فروری 2019 میں طاہرہ زمان نامی خاتون نے براہ راست منظرعام پر آ کر لارڈ نذیر احمد پر بطور رکن پارلیمنٹ جنسی زیادتی کا الزام عاید کیا تھا. طاہرہ زمان اس مقدمے میں فریق ہیں تاہم باقی خواتین خود منظرعام پر نہیں آئیں۔

جس مرد نے لارڈ نذیر کے بھائیوں پر بدفعلی کا الزام لگایا ہے اس کا کہنا ہے کہ اس وقت اس کی عمر 14 سال تھی جب اسے بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ 1998 سے برطانوی ہاؤس آف لارڈز کا رکن بننے والے لارڈ نذیر احمد اکثر مختلف سیاسی اور غیرسیاسی تنازعات کا شکار رہتے ہیں۔ وہ سنہ 2000 سے برطانیہ کے سرکاری حج وفد میں بھی سرگرم رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).