تیز رفتار کبوتر جرمانہ کب ادا کرے گا


جرمنی کے مغربی قصبے بسولٹ میں یہ ایک پرسکون سہہ پہر تھی جب ایک تیز رفتار کبوتر کی پھڑپھڑاہٹ نے سڑک پر چھائے ہوئے سکوت کو توڑ دیا۔

کبوتر رہائشی علاقے میں 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر اڑ رہا تھا حالانکہ سڑک کے کنارے صاف لکھا ہوا ہے کہ آپ یہاں تیس کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے گاڑی نہیں چلا سکتے۔

پھر کیا تھا، موبائل کیمرے نے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرنے والے اس کبوتر کی تصویر اتار لی۔

مقامی حکام نے یہ تصویر گذشتہ ہفتے انٹرنیٹ پر چڑھا دی جس کے بعد اسے ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں اور اس لا پرواہ کبوتر کی حرکت پر تبصرے کر رہے ہیں۔

مقامی قوانین کے مطابق اگر کوئی ڈرائیور رہائشی علاقوں میں تیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی حد توڑتا ہے تو اسے 25 یورو جرمانہ ہو سکتا ہے۔

یہ عجیب واقعہ ہوا تو اس سال فروری میں تھا، لیکن سرکاری حکام کا کہنا تھا کہ انھیں موبائل کیمروں سے لی جانے والی تصاویر کا جائزہ لینے میں وقت صرف کرنا پڑا جس کی وجہ سے کبوتر کی تصویر منظر عام پر آنے میں دیر ہو گئی۔

حکام کہتے ہیں کہ وہ مقررہ حد سے تین کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی تیز رفتاری کو نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن یہ کبوتر تو مقررہ حد سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ زیادہ کی رفتار پر اڑتا جا رہا تھا اور اس کا ’کسی گاڑی یا پیدل چلنے والے سے تصادم‘ ہو سکتا تھا۔

ایک مقامی شخص کا خیال ہے کہ یہ کوئی عام کبوتر نہیں تھا بلکہ تیز رفتاری کے مقابلوں کے لیے پالے جانے والا خاص کبوتر تھا، جبکہ ایک اور صاحب کی رائے ہے کہ جو بھی ہو کبوتر کو اس کے کیے کی مناسب سزا ملنی چاہیے۔ مثلاً کمیونٹی سروس کی طرز پر کچھ دنوں کے لیے اسے دوسرے کبوتروں کی خدمت پر لگایا جا سکتا ہے۔

بسولٹ شہر کے اپنے فیس بُک پیج پر یہ فلسفیانہ رائے بھی دیکھنے کو ملی کہ ’’ اور سب سے بڑا قانونی نکتہ جس کا فیصلہ ابھی باقی ہے وہ یہ ہے کہ مذکورہ تیز رفتار کبوتر 25 یورو کا جرمانہ ادا کرتا ہے یا نہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32498 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp