پائلو کاہلو کی Adultery، مولانا رومی اور محبت کے چالیس اصول


ایلا کی شناخت میرے ذہن میں ہمیشہ ایک سطر سے رہتی ہے۔ ”ایک دن خموشی سے وہ اپنا گھر، بچے، بے وفا شوہر، اور ہمسائے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھوڑ کر دنیا کے خطرناک راستوں پر اکیلی نکل جائے گی۔ “

اور ایک دن وہ واقعی یہ سب چھوڑ کر چلے جاتی ہے۔ انسان کے اندر خالی پن ہو تو اسے سناٹوں کی بازگشت ہمیشہ سنائی دیتی رہتی ہے۔ بستیاں سوکھنے لگیں تو وہ جانتی ہیں کہ ایک دن ان کو ریت بن کر اڑ جانا ہے۔ مگر لنڈا کے کان میں ایسی کوئی بازگشت نہیں۔ وہ تو اپنی بھرپور زندگی میں اس قدر مگن تھی کہ ہوا کے ذرا سے جھونکے سے اس کے بدل جانے سے ڈرتی تھی اور زندگی کا ہر لمحہ اسی کاملیت کے ساتھ اس کی بہتی روانی میں بہائے رکھنا چاہتی تھی۔ اس کے باوجود کہ وقت کی مسافت اس کے ماتھے پر بھی کچھ تھکاوٹ بھری لکیریں ڈالنے لگی تھی اور اس کے گھٹنے بے مصرف مسافتوں کو سر کرتے چٹخنے لگے تھے۔

ایلا اور لنڈا کون تھیں؟ ایلف شفق کا ناول فورٹی رولز آف لو کی ایلا اور پائلو کاہلو کے ایڈلٹری کی لنڈا، دو مرکزی کردار، دو شادی شدہ عورتیں، عمر کی چڑھتی سیڑھیوں پر قدم دھرتی، پھولتے سانسوں کے ساتھ خود کو بہلانے کی طلب لئے اپنے اندر اٹھتے جوار بھاٹا سے نبرد آزما :ترکی کی ایلا۔ ان طوفانوں کی آہٹوں پر کان دھرنے والی اور سوئٹزرلینڈ سے لنڈا۔ اس جوار بھاٹا پر کان دھرنے سے بچتی مگر بار بار ان میں پھنس جانے والی!

مڈ لائف کرائسز کی شکار دو عورتیں جن میں بہت سے اختلاف کے باوجود بہت سی باتیں مشترک ہیں۔ اپنے اپنے انداز میں رومی کی محبت کی فلاسفی ان دونوں خواتین کی زندگی کا حاصل ہے۔ محبت کا حصول دونوں کی زندگی کی مشترک طلب ہے اور اس کی راہ سے چنے گئے کانٹے دونوں کا مشترکہ غم ہے۔ مگر اس کے باوجود دونوں میں بہت کچھ الگ ہے۔ یہ انداز شاید مصنفین کے مختلف تہذیبی بیک گراؤنڈ کی وجہ سے مختلف ہے یا دو مختلف روایات اور اقدار رکھنے والے دو علاقوں سے تعلق رکھنے کی بنیاد پر کہ ایک ہی رومی کی محبت کی فلاسفی کے گرد گھومتے دونوں کے ناول ایک دوسرے سے بہت فاصلے پر ہیں۔

ایک کی محبت میں روحانیت کا پہلو دکھائی دیتا ہے تو دوسرے کی کہانی میں زمینی اور مادی محبت کا۔ اگر ایک کی محبت جسمانی وجود تک معلق ہو کر رہ جاتی ہے تو دوسرے کی اس سے بالاتر ہے۔ روحانی تعلق نبھانے والی ایلا زندگی کے مقابلے میں تن کر کھڑی ہو جاتی ہے اور مادیت میں ڈوب جانے والی لنڈا ہر حال میں زندگی سے مصالحت چاہتی ہے۔ دونوں کی ترجیحات میں بھی فرق ہے۔ لنڈا آرام و آسائش کی عادی ہے اور اس سے جدا ہونے سے ڈرتی ہے تو ایلا زندگی کی ہر رعایت پر محبت کا انتخاب کرتی ہے اور اس کے لئے ہر علاقائی، سماجی، مذہبی اور مادی حد کو عبور کر جاتی ہے۔

حالانکہ رومی کا ایک ہی سبق جو فورٹی رولز آف لو میں محبت کا انتخاب کرنے کی تلقین کرتا ہے تو ایڈلٹری میں بھرپور زندگی کا اصل ایک مکمل اور بھرپور محبت کو قرار دیتا ہے۔ مگر صحیح معانی میں پائلو کاہلو یہاں ایلف شفق سے کہیں پیچھے رہ جاتا ہے کہ اس کی محبت محض ایک جسمانی طلب کے گرد گھومنے پر مجبور ہو جاتی ہے جبکہ ایلف شفق اپنے ایشائی بیک گراؤنڈ کی نسبت جانتی ہے کہ کس طرح محبت کی حد نفس سے آگے تک کتنے میلوں کا فیصلہ طے کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔

ایلف شفق کا ٹریٹمنٹ اور موضوع سے برتاؤ پائلو کاہلو کو اس ناول میں بہت پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ پاؤلو جو مغرب کی تہذیب کا سرا تھامے رومی کی محبت کی گتھیاں سلجھانے نکلا ہے مگر شاید مشرقی تہذیب اور اقدار سے ناآشنائی اور باقاعدہ صوفیانہ بنیادوں سے اجنبیت کے باعث محبت کے زمینی حقائق میں پھنس کر رہا جاتا ہے۔ جبکہ ایلف شفق جو اپنے وجود کی بنیاد میں گہرائی تک جمی مشرقیت اور صوفیانہ روایات سے نہ صرف بھرپور واقفیت رکھتی ہے بلکہ ان کو وسیع تر تناظر میں ہر چیز کو حدوں کے اندر رکھنے اور ان کا ایک بہترین تاثر تخلیق کرنے میں ماہر ہے۔

پاؤلو کاہلو کی لنڈا اپنی نفسی ترغیبات میں الجھتی، پھنستی، گرتی، ڈوبتے ابھرتے سمندر میں ڈبکیاں لگاتی بالآخر اسی کنارے پر واپس پہنچتی ہے جس کا سرا چھوڑنے کی اس میں طاقت نہ تھی۔ لنڈا کے لئے محبت ایک مادی طلب سے آگے بڑھ نہیں پاتی اور یہی مصنف کی انتہا ہے جبکہ دوسری طرف ایلا کے سفر کا آغاز ہی طلب سے کہیں بڑھ کرہے۔ حسن، جوانی، اور وصال جیسی دل لبھانے والی داستانوں کی غیر موجودگی بھی ایلا کے قدموں کو لرزا نہیں پاتی اور وہ اپنی محبت کے لئے تن کر کھڑی ہو جاتی ہے۔

مزید پڑھنے کے لیے اگلا صفحہ کا بٹن دبائیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2 3