دس لاکھ ڈالر کا انعام


بچپن میں ہی پہلی بار بجلی کا گھر میں آنا رات کے وقت چارپائی کھڑے کرکے اس پر سفید چادر ڈال کر فلموں کی ریلز کا چھوٹے پروجیکٹر پر چلنا اور بے آواز کے وڈیوں کلپز اس چارپائی کی چادر پر دیکھنا گھومتے توے سے گانوں کی آواز سپیکرز پر سننا پھر ریڈیو ٹیپ ریکارڈر وی سی آر سی ڈی پلیئر اور کمپیوٹر کا آنا یہ سب شاید ہر تعلیمی سال کے مکمل ہونے کا انعام ہوتا تھا گریجویشن کے بعد جب اس قابل ہوئے کے کچھ کما سکیں۔

پھر کچھ لکھنے کا شوق لاحق ہوا تو دماغ میں رائیٹرز کا خالی پر سکون کمرہ ایک ٹیبل چئیر اور رول شدہ ضائع شدہ کاغذوں کا ڈھیر ایک خوبصورت خواب تھا کے پورا ہو لیکن جب پہلی انگلش نظم لکھی اور سوچا کے پوسٹ کی جائے کسی انگلش اخبار یا میگزین کو تو ایک دوست نے کہا کے میرے آفس آجانا میں یہ کام کردوں گا شام کو اس کے آفس گیا تو کمپیوٹر سے ملاقات ہوگئی اور اس دوست نے تفصیل سے اس کا استعمال سمجھایا تو 1997 میں 80 روپے کے عوض ایک گھنٹہ کا انٹرنیٹ پیکیج لیا گیا لینڈ لائن فون سے نیٹ سے کنیکٹ ہوکر اپنی پہلی نظم دی نیوز کے نوجوانوں کے میگزین کو بھیجی اور چند دن بعد جب پبلش ہوگئی اس میں تو پھر تو بس نشہ لگ گیا خوب لکھی نظمیں جو میرا وہ دوست اپنی ای میل سے دی نیوز نیشن ڈان وغیرہ کو بھیجتا بعد میں پتا چلا کے اس نے میری کچھ نظمیں اپنے نام سے بھی پبلش کروائی۔

خیر آج جو اصل بات کرنی وہ انٹرنیٹ کے استعمال کا شوق انٹرنیٹ پر دور دراز کے ملکوں کے اجنبی لوگوں سے بات چیت اور دوستیاں اس وقت ایک نئی دنیا کی بہت جادوئی اور سستی سیر تھی بہت شروع میں ہر اجنبی بندہ یا بندی جو بھی آپ سے بات کرتا تھا آپ کو اس کا اعتبار ہوتا تھا۔

پھر ایک دن یاہو پر ایک میل آئی کے آپ کی ای میل لکی ڈرا میں دس لاکھ ڈالر کا انعام جیت چکی ہے آپ اپنی تفصیلات مہیاء کریں تاکہ یہ انعام آپ کو دیا جاسکے ساری رات پریشانی میں گزری کے یہ کیسا انعام ہے بتایا کسی کو نہی کے کوئی حصہ دار نا بن جائے خیر تمام مانگی گئی تفصیلات اس میل میں دے دیں۔

پھر کہا گیا کے آپ فوری طور پر تین ہزار پاؤنڈز دیے گئے اکاؤنٹ میں بھیجیں تاکہ ایک وکیل آپ کے انعام کی کارروائی مکمل کرسکے۔

بس یہ تھا وہ مقام جس نے انٹرنیٹ کے استعمال کا صحیح طریقہ ہمیشہ کے لیے سمجھا دیا ہم کو ذہن نے ساتھ دیا اور میل کرنے والے کو جواب دیا کے بھائی آپ کوئی سا بھی بانڈ مجھ سے سائن کروا لو اس دس لاکھ ڈالر کے انعام میں سے نو لاکھ پچاس ہزار ڈالر آپ کے ہوئے باقی پچاس ہزار ڈالر جب بھی وکیل صاحب کورٹ سے پاس کروا لیں آپ مجھے میرا حصہ پچاس ہزار ڈالر دے دیجیے گا۔

اس میل والے نے بہت سمجھایا مجھے کے یہ طریقہ نہی چلے گا اور آپ کو تین ہزار پاؤنڈز ہمارے وکیل کو دے کر پورا انعام ہی لینا ہوگا لیکن ہم بھی اپنی بات پے اڑ گئے کے ہم کو ایڈوانس فیس نہی دینی انعام میں سے جتنا مرضی حصہ لے لو یہ انعام تو ہم کو نا ملا لیکن بعد میں یہ دس لاکھ ڈالر انعام والی میلز کا تانتا بندھ گیا اور کچھ لوگوں نے تین ہزار پاؤنڈز دیے بھی لیکن انعام ان کو بھی نہی ملا اس پہلی میل نے ہی انٹرنیٹ کا استعمال سمجھا دیا اور آنے والے وقتوں میں بہت ساری حسین لڑکیوں کو ان کی سٹڈی کے پیسے بھیجنے اور ان کی مالی مدد کرنے یا بعد میں میڈم صبا کو فون کا بیلنس ڈلوا کر دینے سے بچ گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).