مرد، اللہ تعالیٰ کی خوبصورت مخلوق


ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ عورتوں کی زندگی بہت مشکل ہوتی ہے، ایک عورت ہونا آسان کام نہیں۔ ان کا ساری زندگی اپنا گھر تک نہیں ہوتا چاہے وہ ماں باپ کا گھر ہو یا ان کے شوہر کا، اور انہیں ان کی تمام زندگی بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مگر اللہ نے تو انہیں رحمت قرار دیا ہے۔ لیکن جہاں تک میرا خیال ہے ہمارے معاشرے کے لوگوں کو اچھا لگتا ہے عورتوں پر ایک بوجھ یا مصیبت کا ٹیگ لگا دینا نہ کہ ان کو اللہ کی رحمت سمجھنا۔ چلیں میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ عورتوں کی زندگی آسان نہیں ہوتی، ان کو بس ایک ذمہ داری ہی سمجھا جاتا ہے۔ مگر کیا ہم نے کبھی اس لحاظ سے مردوں کے بارے میں سوچا ہے۔

مجھے افسوس ہوتا ہے یہ دیکھ کر کہ معاشرے میں ہمیشہ عورتوں کے لئے تو بہت کچھ لکھا اور کہا جاتا ہے مگر اگر لڑکے اپنے ساتھ ہوئی کسی بھی قسم کی زیادتی کی شکایت کرتے ہیں تو ان کو یہ کہہ کر چپ کروا دیا جاتا ہے کہ ”تم مرد ہو تو مرد بن کر ہی جیو زیادہ نازک نہ بنو“

میں نے اپنی اب تک کی زندگی میں شاید ہی کسی مرد کو روتے دیکھا ہو کیونکہ ان کو بچپن سے یہ بات سجھائی جاتی ہے کہ مضبوط آدمی روتے نہیں ہیں، مگر کیا مضبوط ہونے کا یہ مطلب ہے کہ آپ کبھی کسی بات پر افسردہ نہیں ہو سکتے، اگر آپ تکلیف میں ہیں تو آپ رو نہیں سکتے؟ اور جہاں تک میں جانتی ہوں، طاقت کا مترادف نہ رونا تو نہیں۔ کوئی مجھے بتائے گا کہ کیا مردوں کو کسی خاص قسم کے فولاد سے بنایا جاتا ہے جو وہ پیدائشی ہی مضبوط ہوتے ہیں، کیا ان کو اس مٹی سے نہیں بنایا جاتا جس سے عورتیں بنیں ہیں۔

ہم عورتیں تو اپنے گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ اپنا ہر دکھ، تکلیف شییر کرکے تھوڑا بہتر محسوس کر لیتی ہیں مگر کیا ہم نے کبھی مردوں کے احساسات کے بارے میں سوچا ہے مطلب کہ ان کے پاس بھی دل ہے اور وہ بھی دکھ تکلیف محسوس کر سکتے ہیں۔ ان کو کبھی یہ نہیں کہا جاتا کہ رو کر، ٹوٹ کر، غم زدہ ہو کر دوبارہ کھڑے ہونا انسان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اور یہی چیز انسان کو مضبوط بناتی ہے، جس کا تعلق انسان کی جنس سے نہیں۔

اور ایک اور چیز جو آج کل ہر شریف مرد کو بھی سننے کو ملتی ہے وہ یہ ہے کہ ”مین آر ٹریش“ یعنی کہ مرد ہوتے ہی خراب ہیں۔ جس کی وجہ وہ چند مرد ہیں جو عورتوں کی عزت کرنا نہیں جانتے، اور جن کی وجہ سے باقی تمام مردوں کو بھی یہی ٹیگ دے دیا جاتا ہے۔ مگر اصل مرد ہمیشہ آپ کا خیال رکھتا ہے، آپ کی عزت، دوسروں کی نظر میں اس کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ آیک باپ کی صورت میں، وہ ہر چیز آپ کے کہے بنا ہی آپ کو دینے کی حتی الامکان کوشش کرتا ہے، ایک بھائی کی شکل میں وہ ہمیشہ آپ کی حفاظت کرتا ہے اور اپنی پوری کوشش کرتا ہے کہ آپ کو کبھی کوئی نقصان نہ پہنچے، آپ پر کسی کی گندی نگاہ بھی نہ پڑے، آیک دوست کی حیثیت سے وہ پوری یقین دہانی کرتا ہے کہ آپ اپنا ہر مسئلہ اس کو بتائیں، ایک شوہر ہونے کی صورت میں وہ آپ کی عزت کو اپنی عزت سمجھتا ہے، آپ کی ہر خواہش کو پورا کرتا ہے اور میرا نہیں خیال کہ یہ سب خراب آدمی کرتے ہیں۔

میں نے مرد کو ہر روپ میں ہی خوبصورت پایا ہے، اور وہ عورت کو عزت دینا جانتا ہے۔ کیونکہ وہ آدمی جو عورتوں پر چیختے چلاتے ہیں، ان پر ظلم و ستم کرتے ہیں، ان کو ایک کھلونے اور اپنے پیر کی جوتی سے زیادہ کا درجہ نہیں دیتے، میں ان کو مردوں میں شمار ہی نہیں کرتی۔

مگر جب بھی مردوں کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کو حاکم، ظالم، سنگ دل، عورتوں کو حقیر سمجھنے والے جیسے القابات سے ہی نوازا جاتا ہے۔ ان کو حوس کا پجاری کہا جاتا ہے۔ ہر مرد کو ہم اپنی سوچ کے مطابق کیٹگریز نہیں کر سکتے، کچھ عورتیں بھی مغروریت میں اور مردوں کو نیچا دکھانے کے لیے ان کو ایسے الفاظ سے مخاطب کرتی ہیں اور یہ کہتی ہیں کہ ان کو اپنی زندگی گزارنے کے لئے مرد کے ساتھ کی بالکل ضرورت نہیں ہے، مگر میرے مطابق مرد ہی عورت کو مضبوط بناتا ہے، اس کے دیے اعتماد ہی کی وجہ سے عورت ترقی کر پاتی ہے، ایک عورت کے پہلے قدم سے لے کر ترقی کی منازل طے کرنے کے ہر قدم کی بنیاد ایک مرد ہی مضبوط بناتا ہے۔ مرد عورت کا محافظ ہوتا ہے، عورت کی زندگی کا ہمسفر ہوتا ہے اور زندگی کے اختتام پر وہ ہی مرد عورت کو کندھا دیتا ہے۔ میرے خیال میں اگر عورت چاند ہے تو مرد وہ چمکتا ہوا ستارہ ہے جو اس کی خوبصورتی کو مزید بڑھاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).