گوادر پی سی حملے میں مارا جانے والا حمل فتح بلوچ گمشدہ افراد کی فہرست میں نہیں تھا: حامد میر  


معروف صحافی حامد میر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انکشاف کیا ہے کہ گوادر کے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل پر دہشت گرد حملے میں مارا جانے والا شخص حمل فتح بلوچ بلوچستان کے علاقے کیچ مکران کا رہنے والا تھا۔ کچھ حلقے اسے گم شدہ افراد کی فہرست میں شامل قرار دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گم شدہ افراد کی مبینہ فہرست میں شامل لوگ دراصل وہ دہشت گرد ہیں جو بیرون ملک دہشت گردی کی تربیت حاصل کرنے گئے ہیں۔

حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچ رہنما سردار اختر مینگل نے حکومت کو گم شدہ افراد (Missing Persons) کی جو فہرست دے رکھی ہے اس میں شامل حمل خان نامی شخص کا تعلق بلوچستان کے علاقے کوہلو سے  ہے اور گوادر حملے سے اس کا تعلق ثابت نہیں ہو سکا۔

واضھ رہے کہ نجی ٹیلی ویژن چینل آے آر وائی نیوز نے خبر نشر کی تھی کہ ہلاک ہونے والے دہشت گرد کا نام مسنگ پرسن لسٹ میں تھا اور وہ گزشتہ تین سالوں سے غائب ہے اور دشمن ممالک میں دہشتگردی کی ٹریننگ لے رہا تھا۔ تاہم اب حامد میرنے انکشاف کیا ہے کہ گوادر مین مرنے والا دہشت گرد وہ شخص نہیں ہے جس کا نام مسنگ پرسن کی فہرست میں ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).