محبت کی شادی کے بعد جسم فروشی پر مجبور کی جانے والی دو بہنیں لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئیں


15 سالہ ایزا اور 17 سالہ عشرت نامی دو بہنیں انصاف کے حصول کیلئے لاہور ہائیکورٹ اپنی درخواست لے کر پہنچ گئیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دونوں لڑکیوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملزم عمران اور علی حسیب نے انہیں ورغلا کر اغوا کیا اور شادی کے چند دن بعد پاکپتن میں رانی نامی ایک عورت کے پاس فروخت کر دیا جس نے چند ہفتے جسم فروشی کروا کر حیدرآباد کے طارق باﺅ گینگ کو بیچ دیا۔

متاثرہ بہنوں نے درخواست میں مزید کہا کہ طارق باﺅ گینگ دونوں بہنوں سے لاڑکانہ اور حیدرآباد میں جسم فروشی کرواتا رہا اور اب تک 200 سے زائد مرد انہیں ریپ کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ تاہم طبیعت خراب ہونے کے باعث گینگ والے انہیں ہسپتال لے کر آئے جہاں انہیں داخل کر لیا گیا۔ موقع دیکھ کر دونوں بہنیں وہاں سے فرار ہو گئیں اور گھر پہنچ گئیں۔

دونوں لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس اور وزیراعلیٰ کے شکایت سیل کو متعد د بار درخواستیں دی لیکن کسی نے بھی ان کی داد رسی کرنا تو دور کی بات، شکایت تک بھی نہیں سنی۔ پولیس نے اغواءکا مقدمہ درج کر رکھا ہے لیکن ان افراد کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

بہنوں کا کہناہے کہ حیدرآباد کے طارق باﺅ گینگ کے قبضے میں ابھی مزید لڑکیاں ہیں، جنہیں بازیاب کروایا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).