کیا سگنل توڑنے سے روزہ مکروہ ہو جاتا ہے؟


یہ ایک نازک مسئلہ ہے کہ روزہ کن چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے یا مکروہ ہو جاتا ہے۔ کھانے پینے بد نظری جیسے گناہ سے لے کر روزہ دار کے سامنے کھانے میک اپ کر کے آنے جیسے گناہ صغیرہ تک یہ فہرست بہت طویل ہے۔ لیکن میرے جیسے عام مسلمان تھوڑا مختلف سوچتے ہیں شاید علما جیسا وسیع علم نہ رکھنے کی وجہ سے بھٹکے ہوئے ہیں۔ اگر ہم گالی گلوچ یا غیبت کرتے ہیں، تو بھی روزہ مکروہ ہوتا ہے یا نہیں؟ اگر روزہ افطاری میں دیر سے بچنے کے لیے ہم سگنل توڑ کر ان بندوں کا حق مار رہے ہوتے ہیں، جن کا سگنل کھلا ہے اور وہ ہماری وجہ سے کوفت میں مبتلا ہوں، تو کیا یہ عمل بھی روزہ مکروہ کرتا ہے؟

اگر ہم گھٹیا مال رمضان سے پہلے سٹاک کر کے رمضان میں مہنگا بیچتے ہیں، خاص طور پر اس نیت سے کہ کھانے کی اشیا خریدتے وقت کون سا کوئی چکھ کر دیکھ سکے گا تو کیا روزہ تب بھی مکروہ ہوتا ہے یا نہیں؟ اگر ہم گاڑی اس طریقے سے پارک کرتے ہیں کہ تین گاڑیوں کی جگہ روک کر ہم راستہ بھی بلاک کر رہے ہوتے ہیں، صرف اس وجہ سے کہ جماعت نہ نکل جائے تو کیا ہم جماعت کا ثواب کما رہے ہوتے ہیں؟ یا روزہ مکروہ کر رہے ہوتے ہیں؟

یہ وہ چند سوال ہیں جو ہر اس پاکستانی کے ذہن میں اٹھتے ہیں، جو سڑکوں یا بازاروں میں اس طرز عمل کو بھگت رہا ہوتا ہے لیکن اس پر علما کو کبھی بولتے نہیں سنا۔ شاید علما کا ظرف زیادہ ہوتا ہے یا ان کا رب کی غفار ہونے پر زیادہ یقین ہوتا ہے۔ میرا گمان ہے کہ پاکستان کو بہتر معاشرہ بنانے میں سب سے اہم کردار علما کا ہے۔ اگر ایک عام پاکستانی قرآن میں منع کی گئی رشوت سے اتنی نفرت کرنی شروع کر دے، جتنی قرآن میں منع کیے گئے سور سے کرتا ہے، تو شاید یہ معاشرہ جنت بن جائے۔ اگر ایک عام پاکستانی جتنا اسلام کو خطرہ ایک خاتون کے دوپٹہ نہ لینے یا روزے میں میک اپ کر کے نکلنے کو تصور کرتا ہے، اتنا اگر حق تلفی کو کرنا شروع کر دے تو ہمیں شاید یورپ جانے کی ضرورت نہ ہڑے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).