5 سال میں 16 مردوں کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی نے خود کو آگ لگا لی


بھارت میں گزشتہ دنوں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی ایک لڑکی نے پولیس کے ایف آئی آر درج نہ کرنے پر خود کو آگ لگا لی تھی تاہم اس کی زندگی بچا لی گئی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے گاﺅں ’ہیپر‘ کی رہائشی اس لڑکی کے خودسوزی کی کوشش کرنے کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

لڑکی نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسے 5 سال کے دوران 16 مرد جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے اور اس زیادتی کی وجہ سے وہ ایک بچے کی ماں بھی بن چکی ہے۔

اس لڑکی کو 2011ء میں اس کے باپ اور آنٹی نے فروخت کر دیا تھا۔ جس کے بعد 2014ء میں اس کے ساتھ بدکاری شروع ہوئی جو گزشتہ دنوں اس کی خودسوزی تک جاری رہی۔ لڑکی نے بتایا کہ ”مجھے میرے باپ نے جس پہلے شخص کے ہاتھ فروخت کیا وہ اس شخص کا مقروض تھا جس کے پاس ملازمت کرتا تھا۔ اس کے مالک نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ میں نے اپنے شوہر کو بتایا لیکن اس نے بھی مجھے خاموش رہنے کی ہدایت کر دی۔

ایک سال بعد میں اس شخص کے بچے کی ماں بن گئی۔ اس کے علاوہ 15 مزید مردوں نے مجھے مختلف مواقع پر زیادتی کا نشانہ بنایا جن کے نام ’گڈو، مدھو، ویپن، گرمیت، رامو، انوج، گوپال، ڈاکٹر سبھاش، ڈاکٹر پروین، ارون، سوربھ، نگینو اور کیدرہیں۔ “


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).