کیکڑا ۔ ون کی ناکامی: عمران خان اور معاون برائے پٹرولیم ندیم بابر کے متضاد بیانات پر چہ میگوئیاں


وزیراعظم عمران خان اور ان کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے آف شور ڈرلنگ کے بارے میں 18 مئی 2019 کو گورنر ہائوس پشاور میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے تالیوں کی گونج میں اعلان کیا کہ کراچی سے 233 کلومیٹر دور گہرے سمندر میں تیل و گیس کی ڈرلنگ جو 4 ماہ سے ہو رہی ہے وہ تاحال جاری ہے اور ایک ہفتے میں وہ قوم کو مثبت نتیجے سے آگاہ کریں گے۔ ہوسکتا ہے کہ کراچی کے سمندر سے گیس کا اتنا بڑا ذخیرہ ملے کہ آئندہ پچاس سال کیلئے گیس کی کمی پوری ہوجائے۔

اسی روز ندیم بابر نے افطار کے وقت ہی قوم کو یہ بری خبر الیکٹرانک چینل کے ذریعے سنائی کہ کیکڑا۔ون کے مقام پر گیس و تیل کی تلاش کیلئے کھدائی روک دی گئی ہے کیونکہ وہاں سے گیس تیل نہیں نکلا اور اب امریکی کمپنی ایگزان موبل (AXXON MOBIL) امریکہ اور ای این آئی اٹلی (ENI ITALY) پی پی ایل اور او جی ڈی سی کی اڑھائی اڑھائی کروڑ ڈالر کی پارٹنرشپ سے 5400 میٹر سے آگے ڈرلنگ کر رہی تھی اسے بند کر دیا گیا ہے دارالحکومت کے پٹرولیم (گیس تیل تلاش کرنے والی کمپنیوں کے) کے ماہرین اس بات پر سخت حیران ہیں کہ ندیم بابر صاحب نے کیکڑا ایکس ون آزمائشی کنوئیں کی کھدائی بند کرنے کا اعلان کرنے سے قبل وزیراعظم عمران خان کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا؟

اگر اعتماد میں لیا ہوتا تو وزیراعظم عمران خان گورنر ہائوس پشاور میں فاٹا کے عمائدین کے روبرو یہ کیوں کہتے کہ ’’ ہوسکتا ہے کہ کراچی کے سمندر سے ہائیڈرو کاربن (گیس وغیرہ) کا اتنا بڑا ذخیرہ مل جائے کہ آئندہ 50 سال کے لئے پاکستانی قوم کی گیس کی ضروریات اپنے وسائل سے پوری ہوتی رہیں‘‘۔ غیر ملکی سفارت بھی وزیراعظم اور ان کے خصوصی معاون برائے پٹرولیم کے بیانات میں تضادات پر چہ میگوئیاں کرنے لگے ہیں۔

21 مارچ 2019 کو بھی وزیراعظم عمران خان نے سینئر ایڈیٹروں سے ملاقات کے دوران 3 ہفتے کے اندر ایشیا کے سب سے بڑے ہائیڈرو کاربن ذخیرے دریافت ہونے کی خوشخبری قوم کو سنانے کا اعلان کیا تھا۔ قوم بے چینی سے اس خوشخبری کی منتظر ہی رہی۔ بالآخر 18 مئی 2019 کی شام وزیراعظم عمران خان کے خصوصی معاون ندیم بابر نے میڈیا کے ذریعے قومی بدقسمتی کی خبر بریک کر دی کہ کیکڑا۔ ون کی 5500 میٹر کھدائی کے باوجود تیل گیس دریافت نہیں ہوا اور یہ کنواں متروک کر دیا ہے۔ کنسورشیم اس وقت 55 سو میٹر گہرا سوراخ بند کرنے کا کام کر رہا ہے۔

(بشکریہ: جنگ – حنیف خالد)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).