مین بُکر انٹرنیشنل ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی عرب مصنفہ جوخہ الحارثی
عمان سے تعلق رکھنے والی جوخہ الحارثی مین بکر انٹرنیشنل ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی عرب مصنفہ بن گئی ہے۔
ان کا ناول ’سیلیسٹیل باڈیز‘ تین بہنوں اور ان کے خاندانوں کی زندگی کی کہانی ہے جو سماجی تبدیلیوں کا شکار ہوتے ہیں۔
مقابلے کے ججز کے مطابق اس میں کہانی بھرپور، مائل کرنے والی اور شاعرانہ انداز میں بیان کی گئی ہے۔
جوخہ الحارثی اپنے انعام کی رقم اپنے مترجم امریکی ماہر تعلیم مالین بوتھ کے ساتھ بانٹیں گی۔
جوخہ الحارثی نے لندن میں تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’میں بہت پر جوش ہوں کہ ایک ذرخیر عرب تہذیب کے لیے ایک دریچہ کھل گیا ہے۔
’عمان نے مجھے متاثر کیا لیکن میرا خیال ہے کہ بین الاقوامی قارئین اس کتاب میں بیان کی جانے والی انسانی اقدار کے ساتھ تعلق محسوس کر سکیں گے، آزادی اور محبت‘۔
https://twitter.com/ManBookerPrize/status/1130935283632017408
سیلیسٹیل باڈیز العوافی نامی گاؤں میں رہنے والے تین بہنوں کی کہانی ہے جو عمان میں روایتی معاشرے سے آبادیاتی دور کے بعد کی تہذیبی ارتقا کی شاہد ہیں۔
الحارثی کا کہنا تھا ’اس میں غلامی کے موضوع کو بھی چھیڑا گیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس بحث کو چھیڑنے کے لیے ادب بہترین جگہ ہے۔‘
جوخہ الحارثی پہلی عمانی مصنفہ ہیں جن کی کتاب کا انگریزی میں ترجمہ ہوا ہے۔
ججز میں شامل تاریخ دان بیٹنی ہگیز کا کہنا تھا کہ اس ناول میں ’ہماری مشترکہ تاریخ کے پریشان کن پہلوؤں کو بیان کیا گیا ہے۔‘
اس سے پہلے جوخہ الحارثی دو افسانے، بچوں کے لیے ایک کتاب اور تین عربی ناول بھی لکھ چکی ہیں۔
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
- خسارے میں ڈوبی پاکستان کی قومی ایئرلائن کو ٹھیک کرنے کے بجائے فروخت کیوں کیا جا رہا ہے؟ - 29/03/2024
- غزوہ بدر: دنیا کی فیصلہ کن جنگوں میں شمار ہونے والا معرکہ اسلام کے لیے اتنا اہم کیوں تھا؟ - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).