شیقے درزی کا شمائلہ چھنو کے نام آخری خط


ڈئیر سابقہ جان سے پیاری شمائلہ عرف چھمو !

شفیق عرف شیقا درزی آپ کو تہہ دل سے سلام پیش کرتا ہے۔ یہ خط لکھنے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے بس چند الجھے ہوئے دھاگے ہیں جنہیں فیتا لگا کر سلجھانا چاہتا ہوں اور اس کے بعد یہ درزی آپ کی زندگی سے ہمیشہ کے لیے رفو ہوجائے گا۔ آپ اس خط کو ہمارے رشتے کے پھٹے پرانے لکیر کتیر چولے کا آخری بٹن سمجھئے گا اور یاد رکھیے گا کہ آخری بٹن ٹوٹ جائے تو جوڑا بے کار ہوجاتا ہے۔

پیاری چھمو سب سے پہلے تو میری ایک اپنی بات جیب میں ڈال لیجیے کہ آپ میری دوکان کی طرف زیادہ مت آیا کریں کیونکہ سیدھی سی بات ہے کہ آپ نے مجھ سے بے وفائی کی ہے اور مجھے آپ پہ غصہ ہے۔ اتنا غصہ ہے کہ دل کرتا ہے ابھی آپ کا گریبان پکڑ کر آپ سے پوچھوں کہ شیقے درزی کی محبت میں کیا کمی تھی جوطافو موچی کے ساتھ شادی کے لیے ہاں کردی۔ نہ صرف ہاں کہہ دی بلکہ مجھے بتانا تک مناسب نہیں سمجھا۔ ڈئیر (سابقہ) جان سے پیاری چھمو میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ طافو موچی میں کون سے ایسے ستارے موتی لگے تھے جو مجھ میں نہیں ہیں۔

آخر شیقا درزی ہی کیوں یہ عشق و عاشقی کی جنگ اور پیار و محبت کی سلائی ہار گیا۔ چھمو آپ کو ایک لمحے کے لئے بھی خیال نہیں آیا کہ جس شیقے نے آپ کی خاطر اپنی دنیا ٹاکی ٹاکی کردی اس کا کیاہوگا؟ یقین کریں کہ مجھے آپ پر شدید غصہ ہے لیکن اس غصے کے ساتھ ساتھ ایک اور مسئلہ بھی ہے کہ مجھے آپ سے محبت بھی تو شدید تھی۔ ایک ایسی محبت جس میں، میں نے کبھی سلوٹ تک نہیں آنے دی۔ جس محبت کو میں نے ہمیشہ شنیل کی طرح ملائم رکھا۔ میں نے آپ سے میں ایسی محبت کی ہے جس کی مثال پوری تاریخ درزیانہ میں نہیں ملتی۔

ڈئیر چھمو مجھے میری سنگر مشین کی قسم آج بھی آپ کو دیکھ کر دل میں سوئیاں سی چبھنے لگتی ہیں۔ حالانکہ ہمارے اس تعلق کے دھاگے کو ٹوٹے ایک سال ہونے کو آرہا ہے لیکن آج بھی آپ کو کہیں آتے جاتے دیکھ لوں تو سینے پہ قینچیاں سی چلنے لگتی ہیں۔ دماغ کے سارے دھاگے الجھ سے جاتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے میری مشین کسی اور نے چرا لی ہو، میری سوئی سے کسی نے دھاگہ نکال دیا ہو۔ لیکن اس سب کے ساتھ ساتھ ایک نلکی نلکی سی خوشی بھی ہوتی ہے کہ آپ آج تک میرے ہاتھ کے سلے ہوئے سوٹ پہنتی ہیں، سنیں گلابی سوٹ میں اچھی لگتی ہیں آپ۔ !

چھموکیا کمی تھی میری محبت میں؟ میں نے تو اپنی محبت کی سلائی کو مضبوط بنانے کے لیے اس رشتے کے ہر پارٹ میں مٹی کا تیل ڈالا تھا لیکن اس سب کے باوجود آپ نے اس بُکر م کے منہ والے طافوموچی کے لیے ہاں کہہ دی۔ وہ طافو موچی جو دو تین سال پہلے یہاں چوک میں ہمارے پھٹے پاٹے جوتے جوڑتا تھا اسے آپ نے اس لئے اپنے ساتھ جوڑ لیا ہے کہ اب اس کی دوکان کا نام ”طافو موچی“ کے بجائے ”الطاف شُو شاپ“ ہوگیا ہے اور اس نے گاڑی خرید لی۔ ارے وہ شخص جس نے پوری گلیکسی کے ڈیزائن کھنگال کھنگال کر آپ کے لئے ساڑھیاں بنائیں آپ اسے ایک گاڑی کی خاطر چھوڑ کر چلی گئیں۔ کیا ہوا جو اس کے پاس پیسے آگئے ہیں۔ زندگی گزارنے کے لئے صرف پیسے ہی نہیں کپڑے بھی ضروری ہوتے ہیں۔

اور اگر صرف پیسے کی ہی بات کروں تو ڈئیر چھمو میں نے کیا نہیں کِیا آپ کو پانے کے لیے ؟ آپ کے ایک سو سینتیس انچ لمبے ابا تک کے کپڑے مفت میں سی کر دیے۔ آپ کی بھابی، آپ کی بھابھی کی بہن بلکہ آپ کی بھابی کی بہن کی بھابھی تک کو سلائی میں کنسیشنیں دیں۔ کتنی بار تو ایک رات میں ہی دو دو سوٹ سی کر دیے، عید بقرعید پر آپ کی طرف سے آخری وقت بھی سوٹ ملا تو عید سے پہلے پہلے سی کردیا۔ لیکن اس سب کا صلہ کیا ملا، اس ڈھیلے پاجامے والے طافو موچی کی رقابت! کیسے کیسے سپنے سیے تھے میں نے لیکن آپ نے سب کچھ ایک لمحے میں دھاگہ دھاگہ کردیا۔

خیر میں آپ کا زیادہ ٹائم نہیں لوں گا سیدھا سیدھا بات پہ آتاہوں کہ آپ نے میرے ساتھ جو دھوکہ کیا ہے اس دھوکے نے مارکیٹ میں میرا کالر نیچا کردیا ہے۔ میں کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں رہا۔ ٹکے ٹکے کے کھیسا پھاڑ چھوکرے بھی میرے حال پر باتیں بنانے لگ ہیں۔ جن کی وقعت ابھی پاجامہ سینے کی بھی نہیں ہے وہ بھی میرے گلے کو آ پہنچا ہے۔ خود اپنی حالت کی بات کروں تو کل آپ یا د آگئیں اور سارا دن سوئی میں دھاگہ نہیں ڈال پایا۔

پچھلے ہفتے جب آپ اپنا عید سوٹ مجھے سینے کے لئے دینے آئیں تو میری حالت خراب ہوگئی، نہ کچھ کھایا نہ سیا۔ چپ چاپ بیٹھا رہ گیا۔ گامو کے بیٹے نے سوٹ سلوانے کے لئے دیا تھا تمہاری یادوں میں اس کی شلوار کی جیب قمیض پر اور قمیض کی جیب شلوار پر لگا دی۔ بے چارہ عید پر سینے زپ لگی جیب لگا کر کتنا عجیب لگے گا۔ چھمواس سب کی آپ ذمہ دار ہو!

اس دن آپ جب سوٹ دے کر گئیں میں نے سوچا اس بار اس پر اپنی ساری محنت لگا دوں گا اور آپ سے ایک روپیہ نہیں لوں گا اسی لئے آج آخری روزے کو بھی آپ کا سوٹ بغیر سلا ئی کے پڑا ہے۔ میں نے سوچا تھا کہ آج رات آپ کے سوٹ پر اپنا سارا درزیانہ ہنر لگا دوں گا اور ایک ماسٹر پیس تیار کروں گالیکن ابھی تھوڑی دیر پہلے طافو موچی میری دوکان پہ آیا اور اس نے یہ کہہ کر میرے پاؤں کے نیچے سے مشین نکال دی، اس نے ہزار روپے کو نوٹ رکھ کر کہا :
”چھمو نے جو سوٹ دیا ہے یہ اس کی سلائی ہے جو بقایا بچے عیدی کے طور پر رکھ لینا“

یقین کریں چھمو اگر آپ کا منہ نہ ہوتا تو میں نے اسی وقت اس رزیل کے تروپے ادھیڑ دینے تھے۔ میں چاہتا تو اسی وقت پیسے اس کے منہ پر مارتا اور اسے دھکے دے کر دوکان سے نکال دیتا لیکن میں بدلہ اس سے نہیں لینا چاہتا تھا۔ میری اس جگ ہنسائی کا سبب آپ بن رہی ہو تو بدلہ بھی آپ سے لینا بنتا ہے۔

ڈئیر جان سے پیار ی چھمو اس پیغام کے ساتھ آپ کا سوٹ اور آپ کے طافو کا ہزار روپیہ واپس بھیج رہا ہوں کہ بوجہ درزی کی مرضی آپ کاسوٹ نہیں سِل سکتا۔ آپ کسی اور درزی سے سلوا لیں۔ اور ہاں عید کا چند نظر آگیا ہے آپ کو شیقے درزی کی طرف سے عید مبارک !
آپ کا سابقہ جان سے پیارا شفیق


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).