میرانشاہ دھرنے کا دوسرے دن، کرفیو میں نرمی


پی ٹی ایم

’پی ٹی ایم کی کوشش ہو گی کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اکھٹا کیا جائے تاکہ حکومت سے اپنے مطالبات منانے کے لیے ان پر دباؤ بڑھایا جائے‘

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں اتوار کو ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف پشتون تحفظ موومنٹ کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے، جبکہ سکیورٹی فورسز کی طرف سے کرفیو میں نرمی سے آمد و رفت بحال ہو گئی ہے۔

پشاور میں پی ٹی ایم کے رہنما اور سابق کور کمیٹی کے رکن رحیم شاہ ایڈوکیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ میں پی ٹی ایم کے مرکزی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ کی سربراہی میں گذشتہ دو دنوں سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ دھرنے میں شرکت کے لیے ملک بھر سے پی ٹی ایم کے کارکن قافلوں کی شکل میں میرانشاہ کی جانب راوں دواں ہیں۔ تاہم انھوں نے الزام لگایا کہ کئی شہروں میں ان کے کارکنوں کو میرانشاہ دھرنے میں شرکت سے روکنے کے لیے گرفتار کیا جا رہا ہے۔ رحیم شاہ ایڈوکیٹ کے مطابق پی ٹی ایم کے احتجاج کے دوران گذشتہ تین دنوں میں کراچی سے لے کر بلوچستان تک کارکنوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

محسن داوڑ کا دھرنے کا اعلان، علی وزیر کا جسمانی ریمانڈ

پی ٹی ایم کارکنوں کی ہلاکتیں، پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ

ثنا اعجاز: ’جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں‘

بعض مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے میرانشاہ دھرنے سے روکنے کے لیے غیر مقامی افراد کے شمالی وزیرستان جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم اس سلسلے میں تاحال سرکاری سطح پر کچھ نہیں کہا گیا ہے اور نہ ہی اس ضمن میں کوئی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے ایک وفد کو شمالی وزیرستان جانے سے روک دیا گیا تھا۔ اے این پی ذرائع کے مطابق وفد پارٹی سربراہ کی خصوصی ہدایت پر خڑ قمر واقعے میں ہلاک ہونے والے خاندانوں سے تعزیت کے لیے جا رہا تھا تاہم اس وفد کو ضلع کی حدود سیدگئی پوسٹ میں داخل ہونے سے پہلے ہی روک دیا گیا۔ بعد میں اس وفد نے سڑک پر بیٹھ کر کچھ وقت کے لیے بطور احتجاج دھرنا بھی دیا تھا۔

دریں انثاء وزیرستان کے مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ کل سے میرانشاہ اور آس پاس کے علاقوں میں کرفیو میں نرمی کی گئی ہے جس سے علاقے میں گاڑیوں کی آمد و رفت بحال ہو گئی ہے۔ تاہم دتہ خیل اور بعض دور دراز علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔

شمالی وزیرستان میں ایک مقامی تنظیم داوڑ قومی جرگہ کے چئیرمین سمیع اللہ داوڑ کا کہنا ہے کہ خڑ قمر واقعے کے بعد اب پی ٹی ایم میرانشاہ میں ایک بڑے دھرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کی کوشش ہو گی کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اکھٹا کیا جائے تاکہ حکومت سے اپنے مطالبات منانے کے لیے ان پر دباؤ بڑھایا جائے۔

پشتو زبان کے سب سے بڑے ٹیلی وژن چینل خیبر نیوز کا کہنا ہے کہ ان کے ایک نمائندے کو بنوں شہر میں پولیس کی طرف سے گرفتار کیا گیا ہے، لیکن اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

خیبر نیوز کے انتظامیہ کے مطابق بنوں میں ادارے کے رپورٹر گوہر وزیر پیر کی شام پی ٹی ایم کے احتجاج کی کوریج کے بعد گھر جا رہے تھے کہ راستے میں پولیس نے گرفتار کر کے انھیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

لاپتہ ہونے والے صحافی کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ ایک دن پہلے گوہر وزیر نے ایم این اے محسن داوڑ کا ایک مفصل وڈیو انٹرویو کیا تھا جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شئیر کیا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32485 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp