ورجینیا: امریکی ریاست کی سرکاری عمارت پر فائرنگ، 12 افراد ہلاک، متعدد زخمی


ورجینیا بیچ

امریکی ریاست ورجینیا میں پولیس کا کہنا ہے کہ جمعے کو ایک سرکاری عمارت میں ہونے والی فائرنگ میں 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص نے ’پبلک یوٹیلیٹی‘ یعنی عوام کو سروسز فراہم کرنے والی ایک سرکاری عمارت میں اندھادھند فائرنگ شروع کردی۔ مشتبہ شخص ایک عرصے سے ورجینیا بیچ شہر میں ملازم تھا۔

بندوق بردار کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن پولیس کی جانب سے کی گئی جوابی کاروائی میں حملہ آور ہلاک ہو گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔

امریکہ میں فائرنگ کے دیگر واقعات کے بارے میں پڑھیے

امریکہ میں فائرنگ: پانچ خونریز حالیہ واقعات

امریکہ: فلوریڈا کے سکول میں فائرنگ سے 17 ہلاک

کیلی فورنیا کے بار میں شوٹنگ، 13 افراد ہلاک

شوٹنگ کیسے شروع ہوئی؟

مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے کے فوراً بعد ورجینیا بیچ میونسپل سینٹر سے فائرنگ کی خبریں آنے لگیں۔

مختلف قسم کی سرکاری عمارتوں والے اس علاقے کو پولیس نے گھیرے میں لے لیا اور وہاں کام کرنے والوں سے عمارت کو خالی کرانا شروع کر دیا۔

اس عمارت میں معاون منتظم میگن بینٹن نے ایک مقامی ٹی وی چینل ویوی کو بتایا: ‘ہم نے لوگوں کو چیختے ہوئے اور دوسرے لوگوں کو زمین پر لیٹے جانے کے لیے کہتے ہوئے سنا۔’

ایک دوسرے ملازم نے خبررساں ادارے اے پی کو بتایا کہ انھوں نے اور دوسرے لوگوں نے فائرنگ کی آوازیں سنیں لیکن انھیں یہ خیال نہیں گزرا کہ فائرنگ بہت ہی قریب ہو رہی ہے۔

شیلا کُک نے کہا: ‘خدا کا شکر ادا کرتی ہوں کہ انھوں نے بروقت ہمیں مطلع کر دیا ورنہ اگر دس منٹ کی بھی تاخیر ہوتی تو ہم سب باہر ہوتے۔’

پولیس سربراہ جیمز سرویرا نے کہا کہ بندوق بردار شخص نے جائے وقوعہ پر پولیس پر فائرنگ کی اور فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

پولیس نے کہا کہ ان کے خیال میں بندوق بردار نے تنہا یہ کام انجام دیا ہے۔

ورجینیا بیچ

شوٹنگ کا واقعہ ورجینیا بیچ کے میونسپل سینٹر کی دو نمبر والی عمارت میں رونما ہوا

اس واقعے کے شکار کے بارے میں کیا علم ہے؟

حکام نے مرنے والے 12 افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ اس فائرنگ میں پولیس افسر سمیت کم از کم چھ افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن وہ کس قدر زخمی ہیں اسے ابھی ظاہر نہیں کیا گيا ہے۔

پولیس سربراہ نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس افسر کی زندگی اس لیے بچ گئی کہ ان کو لگنے والی گولی ان کے بلٹ پروف ویسٹ میں پھنس گئی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کو اس واقعے کے اطلاع دے دی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی تفتیشی ادارہ ایف بی آئی جائے حادثہ پر تھا اور وہ مقامی حکام کو شوٹنگ کی جانچ میں مدد فراہم کر رہا تھا۔

ورجینیا بیچ ریاست کی سب سے گنجان آبادی والا شہر ہے جہاں تقریبا چار لاکھ 40 ہزار شہری رہتے ہیں۔

رد عمل کیا رہا؟

ورجینیا کے سینیٹر ٹم کین نے ٹوئٹر پر کہا کہ وہ ‘ورجینیا بیچ میں شوٹنگ کی خبر سن کر صدمے میں ہیں۔’

https://twitter.com/timkaine/status/1134598280547930113

انھوں نے کہا: ‘میرا دل ان تمام لوگوں کے ساتھ ہے جنھوں نے اپنا کوئی عزیز اس واقعے میں گنوا دیا ہے اور میں تمام زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں۔’

شہر کے میئر رابرٹ ڈایر نے کہا: ‘ورجینیا بیچ کی تاریخ میں یہ سب سے زیادہ المناک دن ہے۔’

ورجینیا کے گورنر راف نارتھم نے اس واقعے کو شہر اور ریاست کے لیے ‘المناک دن’ کے طور پر یاد کیا۔

ٹوئٹر پر انھوں نے لکھا: ‘اس المناک شوٹنگ کے شکار لوگوں، ان کے اہل خانہ اور ان تمام لوگوں کے لیے میرا دل پاش پاش ہے جو انھیں چاہتے تھے۔۔۔ میں ورجینیا بیچ کے راستے پر ہوں اور ایک گھنٹے میں وہاں پہنچ جاؤں گا۔’

امریکی ٹریکنگ ویب سائٹ گن وائلینس آرکائوز کے مطابق یہ امریکہ میں رواں سال ہونے والا 150 واں شوٹنگ کا واقعہ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp