امریکی ویزے کے لیے سوشل میڈیا تفصیلات دینا لازم


سوشل میڈیا

PA

نئے قوانین کے مطابق اب امریکی ویزے کے لیے تقریباً تمام درخواست گزاروں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق امریکی ویزے کے لیے اب درخواست گزاروں کو سوشل میڈیا پر موجود اپنے نام اور پانچ برسوں میں استعمال کردہ ای میل ایڈریس اور فون نمبرز بھی جمع کرانا ہوں گے۔

گزشتہ برس جب یہ تجویز پیش کی گئی تھی تو حکام نے اندازہ لگایا تھا کہ اس سے سالانہ 14 اعشاریہ سات ملین لوگ متاثر ہوں گے۔

تاہم بعض سفارتی اور سرکاری ویزا کے درخواست گزار ان نئے اقدامات سے مستثنی ہوں گے۔ لیکن امریکہ کام یا پڑھائی کے لیے جانے والے افراد کو یہ معلومات لازمی فراہم کرنا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا امریکی ویزا پالیسی مسلمان مخالف ہے؟

امریکی ویزے کے لیے سوشل میڈیا کی تفصیل ضروری؟

پاکستانی افسران پر امریکی ویزے کی پابندی کیوں؟

سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے ’امریکہ میں قانونی طور پر سفر کر کے آنے والوں کی حمایت کے ساتھ ہم اپنے سکریننگ کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے بھی مسلسل کام کر رہے ہیں تاکہ امریکی شہریوں کی حفاظت کی جا سکے۔‘

اس سے قبل صرف ایسے ہی افراد کی اضافی جانچ کی جاتی تھی جو کبھی دنیا کے ایسے حصوں میں رہے ہوں جہاں دہشت گرد گروہوں کا کنٹرول ہو۔

لیکن اب درخواست گزاروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی فہرست میں موجود اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی اور اس کے علاوہ ان تمام ان اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی دینا ہوں گی جو لسٹ میں شامل نہیں۔

امریکی اخبار دا ہل سے بات کرتے ہوئے ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ جو کوئی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے متعلق جھوٹ بولے گا اسے ’سنگین امیگریشن نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ

ٹرمپ انتظامیہ نے یہ قوانین سب سے پہلے گزشتہ برس مارچ میں تجویز کیے تھے۔

اس وقت سول حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ امریکی سول لبرٹیز یونین نے کہا تھا ’اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ سوشل میڈیا مانیٹرنگ مؤثر ثابت ہو گی‘ اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس سے لوگ خود کو آن لائن سینسر کرنا شروع کر سکتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سنہ 2016 کی انتخابی مہم میں امیگریشن کا معاملہ اہم موضوع تھا۔

انھوں نے اپنے دور حکومت کے دوران اور اس سے پہلے تارکین وطن کی ’سخت جانچ‘ کا کہا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp