دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیموں کے ساڑھے دس ارب روپے جمع
پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے قائم کیے گئے فنڈ میں اب تک ساڑھے دس ارب روپے جمع ہو چکے ہیں۔
پاکستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی پی نے اسٹیٹ بینک کی طرف سے دیامیربھاشا اور مہمند ڈیم کے لیے جمع ہونے والی رقم کی تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی طرف سے قائم کردہ اس فنڈ میں اندورن ملک سے تقریباً نو ارب روپے جمع ہوئے ہیں جبکہ بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں نے تقریباً ڈیڑھ ارب روپے ڈیمز کی تعمیر کے لیے بھیجے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کیا چندہ جمع کر کے ڈیم بن سکتا ہے؟
جسٹس کھوسہ: میں بھی ڈیم بناؤں گا لیکن۔۔۔
بیرونی ممالک سے موصول ہونے والی رقوم میں سب سے آگے امریکہ میں بسنے والے پاکستانی ہیں جنہوں نے 56 کروڑ روپے عطیہ کیے جبکہ برطانیہ میں پاکستانی برداری نے 39 کروڑ روپے ملک ارسال کیے۔
مالی امریکہ اور برطانیہ میں رہنے والے پاکستانی تارکیں وطن نے پاکستان میں دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے لیے قائم کیے گئے فنڈ میں اب تک سب سے زیادہ عطیات جمع کروائے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے گزشتہ سال جولائی میں ملک میں پانی کے ذخائر کی تشویش ناک صورت حال کے پیش نظر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے بعد وزیر اعظم پاکستان نے چیف جسٹس کی سعی کی پذیرائی کرتے ہوئے ان کوشش میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اس فنڈ کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا۔
سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کے جن دس بڑے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں نے اس فنڈ میں سب سے زیادہ رقوم جمع کروائی ہیں ان میں سب سے آگے پنجاب حکومت کے صوبائی ملازمین ہیں جنہوں نے ایک ارب روپے، پاکستان فوج نے 58 کروڑ روپے، بحریہ ٹاؤن کے ملازمین نے 11 کروڑ اور پاکستان فضائیہ کے ملازمین نے دس کروڑ روپے دیئے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام بینکوں کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ فنڈ میں جمعر کرائی جانے والی رقوم پر کوئی سروس چارج نہ لیں۔ بینک نے ان عطیات کو دیگر چارجز جن میں انٹرچینج فیس سے بھی مستثنیٰ کر دیا ہے۔
- کینیڈا میں چار سو کلو خالص سونے اور لاکھوں ڈالر کی چوری کے کیس میں گرفتاریاں: ’منظم گروہ نے یہ سب نیٹ فلکس سیریز سٹائل میں کیا‘ - 20/04/2024
- انڈیا میں سول سروس کے امتحان میں کامیابی پانے والے مسلمان طلبہ: ’سخت محنت کا کوئی نعم البدل نہیں‘ - 20/04/2024
- ایرانی جوہری تنصیب اور ڈرون و بیلسٹک میزائل تیار کرنے والی فیکٹریوں کے مرکز اصفہان کی سٹریٹجک اہمیت کیا ہے؟ - 20/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).