آصف زرداری کی گرفتاری: کراچی ، سکھر، لاہور سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے


سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد پیپلزپارٹی کے رہنمائوں اور جیالوں نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے حکومت اور نیب کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ احتجاج میں صوبائی وزرا سید اویس شاہ، سردار شاہ، مرتضی بلوچ، سلیم جلبانی، سینٹر انور لعل ڈین، رکن سندھ اسمبلی شمیم ممتاز، بحران خان چانڈیو، جاوید ناگوری، نجمی عالم اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادرشاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری کہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ اپنے شہر میں گیدڑ بھی شیر ہوتا ہے۔ آصف علی زرداری کو سندھ سے گرفتار کرکے دکھاتے، تو پھر مانتے۔ ملک بھر میں بھرپور احتجاج ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے طبل بجایا ہی ہے تو اب دمادم مست قلندر ضرور ہو گا۔ گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ سندھ میں آنے سے ڈرتے ہیں۔ آغا سراج درانی کو بھی اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا اور آج زرداری صاحب کو بھی اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ کارکنوں کو پرامن رہنے کا کہا گیا ہے۔

اویس شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومتی اراکین کے خلاف کب وارنٹ گرفتاری نکلیں گے؟ سیاسی انتقام کے لیے اب اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کا آج سے ردعمل شروع، اب حکومت بوریا بستر باندھنے کی تیاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ نالائق وزیر اعظم کا علاقہ اسلام آباد ہے۔ عمران خان اپنے استاد مشرف کی طرح حرکتیں کررہا ہے۔ نیب نالائق اعظم کا شیرو ہے۔ شیرو کو مالک جو کہہ رہا ہے وہ وہی کر رہا ہے۔ اویس شاہ نے کہا کہ نالائق حکومت کچھ بھی کرلے، مہنگائی کے خلاف اسلام آباد میں دمام دم مست قلندر ہوگا۔ خان صاحب پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے۔

آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف سکھر اور لاڑکانہ میں بھی جیالے سڑکوں پر نکل آئے۔ سکھر میں ڈنڈا بردار کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔ لاہور میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے گلاب دیوی اسپتال کے باہر سڑک پر ٹائر جلائے، میٹرو بسوں کی آمدورفت بھی معطل رہی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).