نابالغ لڑکی اور 30 سے 35 سال کی خاتون کے ریپ میں فرق کرنا چاہیے: بھارتی سیاستدان کے بیان پر ہنگامہ


بھارت میں ایک ریاستی وزیر نے گزشتہ روزخواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے حوالے سے ایسا بیان دیا کہ ملک میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ میڈیا کے مطابق اتر پردیش کے وزیر برائے آبی وسائل و جنگلات اوپندرا تیواری نے کہا ہے کہ ”نابالغ لڑکی اور 30سے 35سال کی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی میں فرق ہوتا ہے۔ میں حیران ہوتا ہوں کہ 30 سال سے زائد عمر کی خواتین کے ساتھ بھی جنسی زیادتی ہو سکتی ہے۔ دیکھیے جنسی زیادتی کی بھی ایک نیچر ہوتی ہے۔ اب جیسے اگر کسی نابالغ لڑکی کا ریپ ہوا ہے تو ہم اس کو تو ریپ کہیں گے لیکن کہیں کہیں سننے کو ملتا ہے کہ کوئی شادی شدہ خاتون ہے جس کی عمر 30، 35 سال ہے اور اس کے ساتھ ریپ ہو گیا۔ اس ریپ کی نیچر الگ ہو گی۔ “

اوپندرا تیواری کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ”کچھ خواتین کئی سال تک کسی مرد کے ساتھ رومانوی تعلق قائم کیے رکھتی ہیں اور پھر اس پر جنسی زیادتی کا الزام لگا دیتی ہیں۔ اب ہم اسے کس طرح ریپ کہہ سکتے ہیں؟ اس شخص نے اس خاتون کو چھوڑ دیا اور کسی اور خاتون کے ساتھ تعلق قائم کر لیا تو کیا وہ خود اپنی مرضی سے اس کے ساتھ جو کچھ کرتی رہی وہ ریپ بن جائے گا؟ اس ریپ کی نیچر مختلف ہو گی اور میں تو اسے ریپ ہی نہیں کہوں گا۔“ بھارت میں اوپندرا تیواری کو اس بیان کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).