وایو طوفان: گجرات اور ڈیو میں ہائی الرٹ، لاکھوں افراد متاثر


نقل مکانی

لوگوں کو ساحلی علاقوں سے ہٹا کر محفوظ مقامات تک پہنچانے کا عمل شروع ہو گیا ہے

انڈیا کی وزارت داخلہ نے شدید سمندری طوفان ‘وایو’ کے خطرات کے پیش نظر انڈیا کی مغربی ساحلی ریاست گجرات اور جزیرہ ڈیو کے تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا حکم دیا ہے اور علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

اس طوفان کے اثرات پاکستان کے ساحلی علاقوں پر بھی ہو سکتے ہیں۔ جبکہ اس کے اثرات سب سے زیادہ ڈیو، ویرل اور پوربندر کی بندرگاہ پر دیکھے جائیں گے۔ یہ گجرات سے ہوتا ہوا پاکستان میں داخل ہوگا لیکن تب تک اس کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔

محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح تک ‘وایو’ طوفان گوا کے ساحل سے 450 کلومیٹر، ممبئی سے 290 کلومیٹر اور گجرات کے ویراول سے 340 کلومیٹر دور تھا۔

بحیرہ عرب سے اٹھنے والے اس طوفان کے بارے میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ یہ جمعرات کی صبح گجرات کے ساحل سے ٹکرائے گا۔ اس دوران ہوا کے 100 سے 160 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے!

انڈیا: طوفان فانی کے پیشِ نظر لاکھوں افراد کی نقل مکانی

سمندری طوفان :تقریباً 10 لاکھ افراد محفوظ مقامات پر منتقل

انڈیا: سمندری طوفان فانی سے نمٹنے کی کوششیں کامیاب

ریاستی حکومت نے بتایا ہے کہ اس طوفان سے ریاست کے دس اضلاع کے 408 گاؤں اور تقریباً 60 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔ یہ طوفان دو دن رہے گا جس کے پیش نظر ان اضلاع میں سکول کالج بند کر دیے گئے ہیں۔

بحیرہ عرب میں ہوا کا دباؤ بننے کی خاص وجہ سطح سمندر کے پانی کے درجۂ حرارت میں اضافہ بتایا جا رہا ہے۔ سطح سمندر کے درجۂ حرارت میں اضافے سے آبی بخارات بن رہے ہیں جس سے گہرا دباؤ بن رہا ہے اور ہوا تیزی سے فضا میں بلند ہو رہی ہے۔

خبر ساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ نے طوفان کی سختی کا جائزہ لیا اور حکام سے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام مکنہ اقدامات کی بات کہی۔

قومی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے گجرات اور ڈیو میں مختلف مقامات پر اپنی 39 ٹیمیں تعینات کی ہیں جس میں ہر ایک ٹیم میں 45 افراد شامل ہیں۔

https://twitter.com/ANI/status/1138661405530288128

اس کے علاوہ فوج کی 34 ٹیمیں بھی تیار کھڑی ہیں۔ حکام کے مطابق انڈین کوسٹ گارڈ، بحریہ، فوج اور فضائیہ کی یونٹس کو بھی بوقت ضرورت تیار رہنے کے لیے کہا گیا ہے جبکہ نگرانی کرنے والے ہیلی کاپٹر طوفان پر نظر رکھ رہے ہیں۔

بعض مقامات سے لوگوں کو ہٹانے کا عمل شروع ہو گیا ہے جنھیں مختلف مقامات پر قائم تقریباً 700 عارضی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔

ریاست میں امریکی ضلع کے کلکٹر آیوش اوک نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے ضلعے میں بھی لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کا کام شروع ہو گیا ہے۔

دریں اثناء ڈیو میں بارش شروع ہو گئی ہے۔

https://twitter.com/Indiametdept/status/1138651566116749312

انڈیا میں مون سون کی دیر سے آمد کی وجہ سے بحیرۂ عرب میں ہوا کا دباؤ بنا ہے لیکن جنوبی ہند کی ریاست کیرالہ میں تیز مون سون کی بارش شروع ہو گئی ہے۔

پی ٹی آئی نے ہندوستان کے محکمۂ موسمیات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ساحلی علاقوں میں تیز ہوا اور بارش کی وجہ سے پیڑ اکھڑ گئے ہیں اور متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں سے دو افراد جن میں ایک خاتون شامل ہے بجلی کے تار کے پانی میں گرنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے جبکہ ایک شخص پیڑ کے نیچے آ گیا۔

طوفان سے پہلے کا منظر

گجرات میں طوفان سے پہلے کا منظر

بہر حال تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ طوفان گذشتہ ماہ مشرقی ریاست اڑیسہ میں آنے والے ‘فانی’ طوفان سے زیادہ خطرناک نہیں ہوگا جس میں دو درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس بار طوفان کا نام انڈیا کے تجویز کردہ ناموں میں سے ایک ہے۔ ہندی میں ‘ہوا’ کو ‘وایو’ کہتے ہیں اور یہی اس طوفان کا نام ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp