خلیج عُمان میں دو ٹینکروں پر دھماکے، عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا


عمان کی خلیج میں دو تیل کے ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے بعد عملے کے درجنوں افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

جہاز رانی کی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ کوکوکا کریجیئس ٹینکر پر موجود 21 افراد جبکہ فرنٹ الٹیئر پر موجود 23 افراد کو نکال لیا گیا ہے۔

ریاستی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران نے 44 افراد کو ‘حادثے’ کے بعد بچا لیا۔ تاہم حادثے کی وجہ کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

https://twitter.com/borzou/status/1139102518397538304

امریکی بحریہ کے مطابق انھیں دو پریشان کُن کالز موصول ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے!

یو اے ای: بحری جہازوں پر حملوں میں ’ریاستی عنصر‘ ملوث

خلیج اومان میں ٹینکرز پر ’حملے کا ذمہ دار ایران‘

امریکہ: ایران سے بغیر کسی شرط کے بات چیت کرنے کے لیے تیار

یہ واقعہ متحدہ عرب امارات کے قریب چار ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے ٹھیک ایک ماہ بعد پیش آیا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے ایک ماہ پہلے ہونے والے حملے کا الزام ریاستی عناصر پر ٹھہرایا تھا جس میں بحری بارودی سرنگیں بھی شامل تھیں۔ امریکہ کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے جبکہ تہران کی جانب سے یہ الزام مسترد کر دیا گیا تھا۔

ان حملوں کے پیشِ نظر ایران اور امریکہ اور خلیج میں موجود اس کے حامیوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق تقریباً پانچ ماہ تک قیمتیں کم رہنے کے بعد جمعرات کو ہونے والے واقعہ کے بعد تیل کی قیمتوں میں تین اشاریہ نو فیصد اضافہ ہوا۔

امریکہ کے پانچویں بحری بری بیڑے کے جوش فرے نے ایک بیان میں کہا ‘علاقے میں موجود امریکی بحریہ کو دو الگ الگ پریشان کُن کالز موصول ہوئیں، ایک مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بج کر 12 منٹ پر اور دوسری صبح سات بجے۔

ان کا مزید کہنا تھا ‘امریکی بحریہ کے بیڑے علاقے میں ہیں اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔‘

فرنٹ الٹیئر کو چارٹر کرنے والے تائیوان کے ریاستی تیل ریفائنر سی پی سی کارپوریشن کے ترجمان وو آئی فینگ کا کہنا تھا کہ بیڑا 75000 ٹن نیفتھا لے جا رہا تھا اور شک کیا جا رہا ہے کہ اس پر ‘تارپیڈو سے حملہ کیا گیا’۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی۔

کوکوکا کریجیئس کی مالک کمپنی بی ایس ایم شپ منیجمنٹ کا کہنا ہے کہ جہاز کے عملے کو پاس سے گزرتے ہوئے ایک بیڑے نے بچا لیا۔

ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ کوکوکا کریجیئس ٹینکر میتھانول لے جا رہا تھا اور اس کے ڈوبنے کا خدشہ نہیں تھا۔

نقشہ

خلیج عُمان میں ٹینکرز کا محل وقوع

یہ ٹینکر متحدہ عرب امارات کے شہر فجیرہ سے 80 میل جبکہ ایران سے 16 میل دور تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی طرف سخت رویہ اختیار کیا ہوا ہے اور مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے والی قوت کا الزام بھی ایران کو دیا ہے۔

امریکہ کے مطابق امریکی فورسز پر ایسے عناصر کی طرف سے حملہ کرنے کا خدشہ تھا جس کی پشت پناہی ایران کر رہا ہے۔ اس خدشے کے پیشِ نظر مئی کی شروعات میں امریکہ نے علاقے میں طیارہ بردار بیڑا اور B-52 بومبرز بھیجے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp