وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ اشتعال میں مارا؟
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور بول ٹی وی کے اینکر سمیع ابراہیم کے درمیان گذشتہ شب ایک شادی کی تقریب میں ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد متعدد صحافیوں نے وفاقی وزیر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینئیر صحافی مظہر عباس نے ٹویٹ کیا کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا سینئیر صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنا نا قابل قبول ہے۔ ہم یہ کس طرح کا کلچر پروان چڑھا رہے ہیں۔ اگر سمیع کے ساتھ فواد چوہدری کا کوئی مسئلہ ہے تو انھیں قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ میں سمیع ابراہیم سے بہت سے ایشوز پر اتفاق نہیں کرتا لیکن ان کے منہ پر تھپڑ سب صحافیوں کے منہ پر تھپڑ ہے۔
Physical assault on Sr. Journalist, Sami Ibrahim is unacceptable. What kind of culture we are promoting. Fawad Ch should have adopted a legal course incase he has problems with Sami. I don't agree with Sami on many issues but slap on his face is a slap on journalists.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) June 15, 2019
فواد چوہدری نے صحافی عارف حمید بھٹی کے ایک ٹویٹ جس میں انھوں نے اس تھپڑ پر سخت رد عمل دیا اس جھگڑے سے متعلق ٹویٹ کا جواب دیا۔
آپ کو غصہ صرف امیر anchors کیلئےکیوں آتا ہے جب عابد راہی جیسے سیلف میڈ غریب صحافیوں کو سمیع ابراہیم جیسےمافیاز تنخواہیں نہیں دیتے اس وقت آپ کی صحافت خطرے میں کیوں نہیں آتی؟دراصل صحافت کو خطرہ زرد صحافیوں سے ہے اور زرد صحافت کیخلاف مہم چلانا ہو گی #NoToYellowJournalism https://t.co/XRgf7Yjkbe
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 15, 2019
فواد چوہدری کے جواب پر صحافی رؤف کلاسرا نے رد عمل دیتے ہوئے فواد چوہدری کو کہا کہ وہ سمیع ابراہیم سے یہ جنگ ہار گئے ہیں۔
اللہ نے اگر اپ کو بڑا عہدہ دیا ہے تو بڑا ظرف بھی دکھانا چائیے تھا۔ ایک وفاقی وزیر اور سرعام ایک صحافی کو اس طرح اکر تھپڑ مارے اورگالیاں دے۔۔ مجھے سمیع کی صحافت سے بہت اختلاف ہے لیکن یہ کیا انداز ہے کہ اپ کسی کو بھی کسی کی بیٹی کے شادی کے موقع پر تھپڑ مار دیں گے؟ https://t.co/wd2VrjrPJ4
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) June 15, 2019
یاد رہے کہ گذشتہ شب فیصل آباد میں ایک شادی کی تقریب میں جب فواد چوہدری اور سمیع ابراہیم کا آمنا سامنا ہوا تھا تو فواد چوہدری نے سمیع ابراہیم کو تھپڑ مار دیا۔
بی بی سی نے اس جھگڑے کے محرکات جاننے کے لیے فریقین سے بات کی تو فواد چوہدری نے بتایا کہ جب تقریب میں سمیع ابراہیم سے ان کا سامنا ہوا تو انھوں نے اشتعال میں آ کر تھپڑ مار دیا۔
ٹی وی اینکر سے جھگڑے کا پس منظر بتاتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’میں نے حکومتی اشتہارات کو سٹریم لائن کیا اور رییٹنگز کے مطابق A,B, C اورD کیٹیگیز بنائیں۔ اس تبدیلی سے حکومتی اشتہارات کے اخراجات میں 70 فیصد کمی آئی۔ اب چینلز میں دوڑ تھی کہ ہمیں A یا B کیٹیگری میں رکھیں۔ سمیع ابراھیم نے مجھے کہا کہ ہم نے آپ کی بہت خدمت کی ہے ہماری کیٹگری A کریں اور ساتھ ہی دو کروڑ روپے کی ایڈجسٹمنٹ کا بھی کہا۔ میرے انکار کے بعد ایک مستقل مہم میرے خلاف شروع کر دی گئی جو بلیک میلنگ کی شکل اختیار کرگئی تھی۔‘
ادھر سمیع ابراہیم نے بی بی سی کو بتایا کہ گذشتہ رات وہ ایک شادی کی تقریب کے دوران فیصل آباد سے تحریک انصاف کے ایم این اے فرخ حبیب، ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن، دو صحافی رؤف کلاسرا اور ارشد شریف کے ساتھ کھڑے گپ شپ کر رہے تھے۔
سمیع ابراہیم کا موقف ہے کہ ’مجھے تقریب میں کسی کی پنجابی میں گالیاں دینے کی آواز آئی۔ جب میں نے مڑ کر دیکھا تو وفاقی وزیر فواد چوہدری میرے قریب پہنچ چکے تھے اور بغیر کوئی بات کیے میرے منہ پر زور کا تھپڑ دے مارا جس سے میری عینک بھی زمین پر گر گئی۔ تاہم میں نے کوئی جواب نہیں دیا۔‘
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ انھوں نے بحث کے دوران سمیع ابراہیم کو جو تھپڑ مارا ہے وہ صحافت کے منہ پر نہیں بلکہ زرد صحافت کے منہ پر طمانچہ تھا۔ سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر نے قانون اپنے ہاتھ میں لیا جس پر انھوں نے مقامی پولیس کو ایف آئی آر کے لیے درخواست جمع کرا دی ہے۔ ’تاہم پولیس نے مجھے بتایا ہے کہ درخواست پر فوری کارروائی ممکن نہیں ہے۔‘
فواد چوہدری کے الزامات کے جواب میں سمیع ابراہیم نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے وزیر اعظم سے ایک ملاقات کے بعد فواد چوہدری کو یہ تجویز ضرور دی تھی کہ ٹی وی ریٹنگ سے متعلق کوئی پیمانہ ضرور ہونا چایے تاہم انھوں نے دو کروڑ مانگنے سے متعلق الزام کو مسترد کردیا۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سمیع ابراہیم مسلسل انھیں بلیک میلنگ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ ’میں نے اس متعلق ہر فورم پر درخواست دی لیکن کسی نے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی۔ ہر معاملے کی کوئی حد ہوتی ہے جب مجھے موقع ملا تو میں نے ایک تھپڑ جڑ دیا۔‘
سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ انھوں نے فواد چوہدری کے ایم ڈی پی ٹی وی سے جھگڑے میں ان کے بیانیے کا ساتھ نہیں دیا تو ان کو اس بات کا بھی شدید ملال تھا اور میرے پاس ایسے ثبوت تھے کہ فواد چوہدری تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف سازش کررہے ہیں لیکن اب کا جواب سکرین پر دینے کے بجائے انھوں نے تھپڑ سے دیا ہے۔ ’دیکھتے ہیں کہ اب عمران خان اپنی کابینہ میں شامل ایسے وزیر کے خلاف کیا کارروائی عمل میں لاتے ہیں۔‘
- انڈیا میں الیکشن کے پہلے مرحلے کا آغاز جہاں کروڑپتی امیدوار ووٹ کے لیے پیسے کے علاوہ سونا اور چاندی بھی استعمال کرتے رہے - 19/04/2024
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).