اقوام متحدہ: اس صدی میں آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ انڈیا، نائیجیریا اور پاکستان میں ہوگا


انڈیا میں بڑھتی آبادی

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس صدی کے دوران آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ انڈیا، نائیجیریا اور پاکستان میں ہوگا

انڈیا کی آبادی جس تیزی سے بڑھ رہی ہے اس لحاظ سے وہ آئندہ آٹھ برسوں میں چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔

دنیا کی آبادی سے متعلق اقوامِ متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ آئندہ آٹھ برسوں میں چین کی آبادی ایک ارب 46 کروڑ ہو گی جبکہ انڈیا کی آبادی ایک ارب 47 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

اس رپورٹ کے مطابق دنیا کی موجودہ سات ارب 70 کروڑ کی آبادی میں سنہ 2050 تک دو ارب نفوس کا اضافہ ہوگا اور وہ تیس برس میں 9 ارب 70 کروڑ پرپہنچ جائے گی۔

موجودہ اعداد و شمار کے مطابق انڈیا کی آبادی ایک ارب 37 کروڑ، جبکہ چین کی آبادی ایک ارب 43 کروڑ ہے۔ سنہ 2027 تک انڈیا کی آبادی چین کی آبادی سے تجاوز کر جائے گی۔

’عالمی آبادی کا تخمینہ‘ کے عنوان سے اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس صدی کے دوران آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ انڈیا، نائیجیریا اور پاکستان میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا کی آدھی آبادی کو پانی کے بحران کا سامنا

انڈیا میں مسلمان ہندوؤں سے زیادہ کیسے ہوں؟

کیا انڈیا اور چین کی جنگ میں جوہری ہتھیار استعمال ہو سکتے ہیں؟

اس صدی کے خاتمے تک پاکستان کی موجودہ آبادی دوگنی ہو جائے گی۔ اندازے کے مطابق اکیسویں صدی کے اختتام پر پاکستان کی آبادی چالیس کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔

صدی کے اختتام پر انڈیا کی آبادی کا تخمینہ ایک ارب 50 کروڑ لگایا گیا ہے۔ اس وقت تک چین کی آبادی گھٹ کر ایک ارب 10 کروڑ پر آ جائے گی۔ نائیجیریا 73 کروڑ کی آبادی کے ساتھ دنیا کا تیسرا سب سے بڑی آبادی والا ملک ہو گا۔ امریکہ کی آبادی اس وقت 43 کروڑ 40 لاکھ پر پہنچ جائے گی۔

انڈیا، نائیجیریا، امریکہ اور پاکستان کے علاوہ کانگو، ایتھیوپیا، تنزانیہ، انڈونیشیا اور مصر ان ممالک میں شامل ہیں جن کی آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ ہو گا۔

اقوام متحدہ کے مطابق جن ملکوں میں زیادہ تیزی سے آبادی بڑھ رہی ہے ان میں کئی غریب ممالک ہیں جہاں آبادی بڑھنے سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔

چین کی آبادی

تخمینے کے مطابق آئندہ اٹھ برسوں میں چین کی آبادی ایک ارب 46 کروڑ ہوگی

‘ان چیلنجز میں غربت ختم کرنا، بھوک اور اچھی غذا کے مسئلے کو حل کرنا، جنسی اور سماجی برابری لانا اور صحت اور تعلیم کی سہولیات بہتر کرنا شامل ہیں۔’

اقوامِ متحدہ کی آبادی سے متعلق ادارے کی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ تیس برس میں ایسے 55 ممالک ہوں گے جن کی آبادی میں ایک فیصد یا اس سے زیادہ کی کمی آئے گی۔ ان میں سے 26 ملک ایسے ہوں گے جن کی آبادی میں دس فیصد تک کی کمی آئے گی۔ گذشتہ دس برس میں آبادی کم ہونے والے ملکوں کی تعداد 27 تھی۔

دلچسپ پہلو یہ ہے کہ آبادی میں اضافے کا یہ رجحان ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پوری دنیا میں پیدائش کی شرح مسلسل گھٹ رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سنہ 1990 میں فی عورت پیدائش کی اوسط تین اعشاریہ دو تھی۔ سنہ 2050 تک یہ مزید گھٹ کر دو اعشاریہ دو پر آجائے گی۔ یہ شرح دو اعشاریہ ایک سے نیچے آجانے پر آبادی میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی ممالک کی آبادی میں کمی یا اضافہ بڑے پیمانے پر ہجرت کے سبب بھی ہو رہا ہے۔ بنگلہ دیش، نیپال اور فلپائن ایسے ممالک ہیں، جہاں سے بڑے پیمانے پر لوگ دوسرے ملکوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ برما، شام اور وینیزویلا جیسے ممالک سے تشدد، عدم سلامتی اور جنگ کے سبب لوگ اپنا وطن ترک کر رہے ہیں۔

دنیا میں اس وقت 65 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں کا تناسب گیارہ میں سے ایک ہے ۔ سنہ 2050 تک ہر چھ میں سے ایک شخص 65 برس سے زیادہ عمر کا ہوگا۔ شمالی افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں بزرگوں کی تعداد دگنی ہو جائے گی۔

اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سنہ 2050 تک دنیا کی کل آبادی نو اعشاریہ سات بلین ہو جائے گی۔ سنہ 1990 سے 2019 کے درمیان پاکستان اور نائیجیریا کی آبادی دوگنی ہوئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp