انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام لگانے والے سابق پولیس اہلکار سنجیو بھٹ کو عمر قید کی سزا


سنجیو بھٹ

سنجیو بھٹ اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کر سکتے ہیں

انڈیا میں پولیس کے ایک سابق اہلکار سنجیو بھٹ کو 30 برس قبل ہونے والے ایک قتل میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

سابق اہلکار سنجیو بھٹ وہی ہیں جو سنہ 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے مبینہ کردار پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اب مسلمان ہندو نہیں ہیں!

‘مسلمان اپنی حب الوطنی کیوں ثابت کریں’

جناح نے اپنی جائیداد کسے وقف کی تھی؟

گجرات فسادات: بی جے پی کی سابق وزیر کی سزا ختم

بلقیس بانو مقدمے میں 11 مجرمان کی سزائیں برقرار

سنجیو بھٹ نے نریندر مودی پر الزام عائد کیا تھا کہ گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر انہوں نے پولیس اہلکاروں کو یہ ہدایت دی تھی کہ ’ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف اپنا غصہ نکالنے دیں۔‘

گجرات میں ہونے والے قتل عام میں عورتوں اور بچوں سمیت ایک ہزار مسلمانوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے اور انھوں نے اس قتل عام میں کوئی منفی کردار ادا کرنے کی ہمیشہ تردید کی ہے۔

سنجیو بھٹ کے خلاف کیا الزام تھا؟

سنجیو بھٹ کے خلاف قتل کا جو مقدمہ قائم کیا گیا تھا اس کا تعلق 1989 میں پیش آنے والے ایک ایسے واقعے سے ہے جب انہوں نے ہنگاموں کے دوران ڈیڑھ سو افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ان میں سے ایک شخص کی رہائی پانے کے بعد ہسپتال میں موت واقع ہو گئی تھی۔

اِس شخص کے لواحقین نے سنجیو اور دیگر پولیس افسروں پر گرفتاری کے دروان تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا اور اُن کے بقول اس وجہ سے اِس شخص کی موت واقع ہوئی تھی۔

بھٹ کو گجرات کی ایک سیشن کورٹ نے مجرم قرار دیا ہے اور اب وہ اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کر سکتے ہیں۔

بھٹ اور ان کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے خلاف بیان دینے کی وجہ سے انہیں حکومت نشانہ بنانے پر بضد ہے۔

ریاستی حکام بھٹ پر نریندر مودی کے خلاف جھوٹے شواہد پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

آخر پس منظر ہے کیا؟

انڈیا کی ریاست گجرات میں ایک ٹرین میں آتشزدگی کے بعد ساٹھ ہندو یاتریوں کے ہلاک ہونے کے واقعے کے بعد مسلمانوں کے خلاف فسادات بھڑک اٹھے تھے۔

گجرات کے قتل عام کو سنہ 1947 میں ملک کے وجود میں آنے کے بعد سے اب تک کے سب سے خوفناک فسادات قرار دیا جاتا ہے۔

ہندو یاتریوں کو لے جانے والی ٹرین میں آگ لگنے کی اصل وجوہات آج تک معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ ہندو گروپوں کا دعویٰ ہے کہ آگ مسلمان مظاہرین نے لگائی تھی جبکہ ایک انکوائری کے مطابق یہ آگ حادثاتی طور پر لگی تھی۔

سنجیو بھٹ ان فسادات کے دوران گجرات میں انٹیلی جنس بیورو کے ایک اعلیٰ پولیس اہلکار تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے عہدے کی وجہ سے فسادات سے پہلے اور بعد میں ان کی نظر سے بہت سا ایسا خفیہ مواد گزرا جس سے فسادات کے دوران پولیس اور انتظامیہ کے اقدامات اور رویہ واضح ہوتا ہے۔

انھیں سنہ 2011 میں پہلے نوکری سے معطل کر دیا گیا اور پھر سنہ 2015 میں انھیں نوکری سے نکال دیا گیا۔

سنہ 2011 میں سپریم کورٹ نے مودی کو گجرات کے فسادات میں کسی طرح سے ملوث ہونے کے الزامات سے بری کر دیا تھا۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32500 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp