پوائنٹس ٹیبل اور سیمی فائنل کی دوڑ


پاکستان کا ”آخری اسٹاپ پوائنٹ 11“ اس شرط کے ساتھ کہ بقایا چاروں میچ جیت جائے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ پاکستان کس صورت میں سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے اور دوسری ٹیموں کی کیا پوزیشن ہے۔

نیوزی لینڈ
اس وقت نیوزی لینڈ 11 پوائنٹ کے ساتھ ٹیبل کو لیڈ کر رہا ہے۔ اس کے 3 میچز باقی ہیں۔ اسے پاکستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ سے ٹکرانا ہے۔ نیوزی لینڈ کا رن ریٹ پلس ایک اعشاریہ 3 جبکہ پاکستان کا منفی ایک اعشاریہ 9 ہے۔ یعنی اگر نیوزی لینڈ باقی 3 میچز ہار بھی جائے تو رن ریٹ شاید اتنا زیادہ نہ گر جائے کہ پاکستان سے نیچے آ جائے۔

آسٹریلیا
آسٹریلیا بھی نیوزی لینڈ کی طرح 6 میچز کھیل چکا ہے اور اس کے 10 پوائنٹس ہیں۔ اسے ابھی انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کا سامنا کرنا ہے۔ ان میں سے ایک میچ جیت کر آسٹریلیا پاکستان کی آخری حد یعنی 11 پوائنٹ کو پار کر سکتا ہے۔ آسٹریلیا کی بقایا تینوں میچوں میں شکست پاکستان کو (بقایا چاروں میچز میں فتح کی شرط کے ساتھ) سیمی فائنل میں پہنچا سکتی ہے۔

انڈیا
بھارت کے اب تک 5 میچز کے بعد 9 پوائنٹس ہیں۔ انڈیا اپنے مشکل میچز نکال چکا ہے، آگے اس کا ویسٹ انڈیز، سری لنکا، بنگلہ دیش اور انگلینڈ سے ٹاکرا ہے۔ یعنی انڈیا کو سیمی فائنل میں جانے اورپوائنٹس ٹیبل پر پاکستان سے آگے نکلنے سے کوئی نہیں روک سکتا، اغلب امکان یہی ہے کہ انڈیا نمبر ون رہے گا۔ یعنی ہم جو پاکستان کے نمبر 4 بننے کے لئے اگر مگر کی جالیں بچھا رہے ہیں، بالآخر پاکستان خوش قسمتی سے سیمی فائنل میں پہنچ گیا تو وہاں انڈیا سے مڈ بھیڑ ہو سکتا ہے۔

انگلینڈ
پاکستان کے بعد نہایت ہی کمزور سائیڈ سری لنکا سے اپ سیٹ شکست کے بعد میگا ایونٹ کے فیورٹ اور میزبان انگلینڈ کو جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ 6 میچز کھیل چکا ہے، جھولی میں صرف 8 پوائنٹ رکھتا ہے، اسے ابھی آگے آسٹریلیا، انڈیا اور نیوزی لینڈ جیسے مضبوط حریفوں سے پنجہ آزمانا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ 3 میں سے 2 میچز ہر حال میں جیتنا ہے۔ انگلینڈ کی تینوں یا 2 میچز میں شکست پاکستان کی فائنل فور کے لئے راہ ہموار کر سکتی ہے۔

خلاصہ کلام یہ کہ پاکستان کو آگے صرف اپنے چاروں میچز جیتنے ہیں، دشمن کا دشمن دوست کے مصداق باقی کام آپ کے حریف خود کر کے آپ کو دے رہے ہیں۔

لیکن۔۔۔
یہاں ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اس ساری اگر مگر کی گیم میں کیا کوئی اور ٹیم نہیں جو ٹاپ کی 4 ٹیموں کی باہمی فتح و شکست سے استفادہ کرے؟ اور آگے نکل جائے؟ پاکستان سے بھی آگے؟

سری لنکا
آئی لینڈرز کے 6 میچ کھیل کے 6 پوائنٹ ہیں۔ 3 میچز رہتے ہیں۔ یعنی سری لنکا اگر آگے ساوتھ افریقہ، ویسٹ انڈیز اور بھارت تینوں کو چھٹی کا دودھ یاد دلائے تو ٹیپل پر 11 پوائنٹ سجا سکتا ہے، رن ریٹ پاکستان سے بہتر ہے اور 3 میچز مزید جیت کر رن ریٹ مزید بہتر کر سکتا ہے۔ مگر یہ کہ بظاہر سری لنکا کی یہ ٹیم اتنی سکت نہیں رکھتی کہ لگاتار بھارت، ویسٹ انڈیز اور ساوتھ افریقہ کو پچھاڑ ڈالے۔

دیگر ٹیمیں
بنگلہ دیش 6 میچ کھیل کے 5 پوائنٹ کا مالک ہے، آگے انڈیا، افغانستان اور پاکستان سے میچز جیتے ہیں۔ بنگلہ دیش کو 11 پوائنٹ کرنے کے لئے یہ تینوں میچز لازمی جیتنے ہیں یعنی پاکستان کوبھی ہرانا ہے۔ اگر بنگلہ دیش پاکستان کو ہی ہراتا ہے تو ہماری امیدوں کا محل ہی دھڑام سے گر جائے، اور بات ہی یہیں پہ ختم۔ سو آگے کوئی کلام نہیں

ویسٹ انڈیز اور افریقہ کے 6، 6 میچز کے بعد صرف تین، تین پوائنٹس ہیں اور دوڑ سے ہی باہر ہیں۔ باقی رہا افغانستان جو کسی شمار میں نہیں۔

لہذا پاکستان کو صرف اپنے میچز جیتنے ہیں، قدرت بھرپور ساتھ دے رہی ہے، دشمن کے دشمن آپ کا کام آسان کر رہے ہیں۔ امید ہے پاکستان بقایا حریفوں افریقہ، نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش اور افغانستان کو ناکوں چنے چبوا کر اور باقی بڑی ٹیموں کی فتح و شکست کے معرکوں سے فائدہ اٹھا کر شاعر کے اس شعر کی عملی تمثیل بنے گا کہ

یہ کیسی جنگ تھی دونوں فریق ہار گئے
جو فتح مند ہوا وہ شریک جنگ نہ تھا

ڈاکٹر سکندر علی زرین

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ڈاکٹر سکندر علی زرین

سکندر علی زرین کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔ ماس کمیونیکیشن کے پی ایچ ڈی اسکالر ہیں۔ گزشتہ دس برس سے جیو نیوز سے بطور ایسوسی ایٹ اسائنمنٹ ایڈیٹر منسلک ہیں۔ گلگت بلتستان کے اخبارات کے لیے رپورٹنگ کرتے ہیں اور کالم بھی لکھتے ہیں۔ سیاست، تاریخ، اردو ادب، ابلاغیات ان کے پسندیدہ میدان ہیں

sikander-ali-zareen has 45 posts and counting.See all posts by sikander-ali-zareen