جب تک ڈالر 184 روپے کا نہ ہو جائے، آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا: محمد مالک


سینئر صحافی محمد مالک نے پیش گوئی کی ہے کہ جب تک ڈالر 184 روپے کا نہیں ہو جاتا اور شرح سود 19 سے 20 فیصد تک نہیں پہنچ جاتی، آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان بیل آؤٹ پیکج کے معاملات طے ہونے کے قریب پہنچ چکے ہیں

محمد مالک نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’ میں نے اکتوبر 2018ء میں کہا تھا کہ شرح سود ساڑھے بارہ فیصد اور ڈالر کی قیمت 150 روپے ہونے تک ڈیل پر دستخط نہیں ہوں گے۔ اب یہ دونوں کام ہی ہو گئے۔ اب میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ آئی ایم ایف ڈالر کی قیمت  184 روپے اور شرح سود 19 سے 20 فیصد تک پہنچنے تک نہیں رکے گا۔ تاہم میں اپنے ملک کے مفاد میں توقع کرتا ہوں کہ اس مرتبہ میں غلط ثابت ہوں گا‘‘ ۔

اپنی ایک اور ٹوئیٹ میں محمد مالک نے لکھا کہ ’’ پیپلزپارٹی کے دور میں حفیظ شیخ کے بطور وزیرخزانہ قرضے سب سے تیزی سے بڑھے جب قرض کی رقم آٹھ ہزار بلین سے چوبیس ہزار پر پہنچی۔ اس لیے وزیراعظم انکوائری کمیشن کو ان سے شروعات کرنی چاہیں۔ وہ اب کابینہ میں موجود ہیں، اس لیے وزیراعظم کو ان سے تحقیق کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے‘ ۔

محمد مالک نے مزید لکھا کہ ’یہ سب کچھ اسد عمر نے میرے شو میں اس وقت کہا جب ہم حفیظ شیخ اور ڈاکٹر باقر کے نظریات کے بارے میں گفتگو کررہے تھے۔ ورلڈبینک اور آئی ایم ایف پیکج کے پیش نظر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایک شخص کے تجربات ہی سب کچھ ہیں۔ دونوں (حفیظ شیخ اور ڈاکٹر باقر) کے لئے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک عزیز ہیں جب کہ انہیں پاکستان اور قوم کی کوئی فکر نہیں ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).