سنینہ روشن کے بوائے فرینڈ روحیل امین کا بیان: روشن گھرانے نے مجھے صرف مسلمان ہونے کی بنا پر دہشت گرد کہا



بھارتی اداکار ہرتیک روشن کی بہن سنینہ روشن کے بوائے فرینڈ روحیل امین نے اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں تنازع پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنینہ روشن اپنی زندگی کو مثبت نوٹ پر شروع کرنا چاہتی ہیں۔

گزشتہ ہفتے، ہرتیک روشن کی بہن سنینہ نے انکشاف کیا تھا کہ اس کا خاندان اس کے پریمی روحیل امین کو صرف اس لئے قبول نہیں کررہا کیونکہ وہ مسلمان ہے۔

ایک اخباری انٹرویو میں روحیل امین نے کہا کہ  “اس واقعہ نے ایک بار پھر آج کے لبرل عہد میں مذہبی شناخت کی سیاست کا تاریک رخ بے نقاب کر دیا ہے جو مکمل طور پر غیر قانونی اور ناجائز ہے.”

سنینہ روشن نے پہلے ہی ٹویٹ کیا تھا کہ وہ “جہنم میں رہ رہی ہیں ” اور ان کے خاندان نے ان کی زندگی کو ناقابل برداشت بنا رکھا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کنگنا راناوت اور اس کی بہن رنگولی چندیل نے انصاف حاصل کرنے میں میری مدد کی۔

روحیل امین نے ‘محبت جہاد’ کے زاویہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ” بدقسمتی ہے کہ کسی خاص مذہب سے تعلق رکھنے کی بنا پر کسی پر بھی انتہا پسندی کا لیبل لگایا جا سکتا ہے۔ اس کی پوری قوت سے مذمت کی جانی چاہیے.”

سنینہ روشن اور روحیل امین میں ایک نیوز چینل کے لئے کام کرتے ہوئے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ “ہمارے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا تھا لیکن پھر ہم نے سوشل میڈیا کے ذریعہ ایک دوسرے سے رابطہ کیا.”

روحیل نے کہا کہ سنینہ کے والدین، راکیش اور پنکی روشن ان کے تعلق سے خوش نہیں تھے. انہوں نے کہا کہ “انہوں نے ہماری دوستی کو قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا۔” انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سنینہ کے والدین نے اپنی بیٹی پر سخت سیکورٹی عاید کر دی ، اور جب اس نے مجھے اس بارے میں بتایا تو میرا پہلا ردعمل بے یقینی کا تھا لیکن بعد میں اس پر میں خوب ہنسا۔

سنینہ روشن نے الزام لگایا ہے کہ اس کے والد راکیش روشن نے اسے مارا تھا اور روحیل امین کو “دہشت گرد” کہا.

روحیل نے کہا کہ کسی شخص کو صرف اس کی مذہبی شناخت کی وجہ سے دہشت گرد قرار دینا ناقابل قبول ہے۔  مذہبی اور جغرافیائی شناخت کی بنا پر کوئی دہشت گرد نہیں بن جاتا۔ ہمیں اس ذہنیت سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے. سب سے اہم بات یہ کہ ہمیں ان جاہل نظریات کے خلاف کھڑے ہونے کی ضرورت ہے”۔

روحیل امیں نے کہا کہ وہ سنینہ روشن کے ساتھ رابطے میں ہیں. انہوں نے کہا کہ وہ اپنی زندگی کو مثبت نوٹ پر دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ سنینہ کا خاندان اس کے ذاتی فیصلوں کی حمایت کرے.

ان سے پوچھا گیا کہ ہرتیک روشن نے بھی سوزان خان سے شادی کی تھی تو اب سنینہ کے بارے مین کیوں مسئلہ ہو رہا ہے، روحیل نے کہا، “ہر کوئی اس منافقت کو دیکھ سکتا ہے.”

ایک پورٹل پر انٹرویو میں، سنینہ روشن نے انکشاف کیا کہ روحیل  سے ان کی ملاقات گزشتہ سال ہوئی. “میں ایک مسلمان آدمی کے ساتھ محبت کر رہی تھی، اس پر میرے والد نے مجھے مارا اور مجھ سے کہا کہ میں ایک دہشت گرد سے پیار کر رہی ہوں، حالانکہ روحیل دہشت گرد نہیں ہے. اگر وہ دہشت گرد ہوتا تو کیا وہ اس طرح آزادی سے  میڈیا میں کام کر سکتا تھا؟ میں نے گزشتہ سال فیس بک کے ذریعے روحیل سے ملاقات کی، لیکن میں نے اس نمبر کو محفوظ نہیں کیا کیونکہ میں اپنے والدین کو اس بارے مین بتانا نہیں چاہتی تھی۔ میں نے جوہو میں اپنے والدین کا اپارٹمنٹ چھوڑ دیا ہے اور ایک ہوٹل میں رہ رہی ہوں۔

سنینہ روشن نے مزید کہا کہ میں اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن میں چاہتی ہوں کہ میرے والدین اب روحیل کو قبول کریں کیونکہ انہوں نے میری زندگی کو جہنم بنا رکھا ہے۔ اور میں یہ برداشت نہیں کر سکتی۔ میں نے ابھی شادی کے بارے میں نہیں سوچا لیکن اب میں روحیل کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔ میں اسے صرف اس لئے نہین چھوڑ سکتی کہ وہ مسلمان ہے۔”

Hrithik Roshan and Suzanne Khan

 

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).