احتساب و قصاص مارچ پر ایک نظر


اگرچہ وقت کے ساتھ ساتھ عمران خان کے احتساب مارچ اور طاہر القادری کی قصاص تحریک زور پکڑ رہی ہے لیکن ان کی کامیابی کے \"mazharامکانات نہایت معدوم ہیں

اگرچہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے میں شہباز شریف اور پانامہ لیکس کے معاملے میں نواز شریف بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر قصور وار قرار دئیے جا سکتے ہیں لیکن اعلی سطح پر کچھ ایسے \’ مک مکا\’ ہو چکے ہیں کہ نہ تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زمہ داروں کو کٹہرے میں لانا ممکن ہو سکے گا اور نہ ہی پانامہ لیکس کے معاملے پر \’ ان ہاؤس\’ تبدیلی کے ذریعے نواز شریف کو گھر بھیجا جا سکے گا

خارجہ و داخلہ سطح پر تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی و دفاعی منظر نامے اور سب سے بڑھکر اکنامک کوریڈور جیسے عہد ساز منصوبے کے پیش نظر ملک ٹیکنو کریٹ بندوبست یا کسی بھی قسم کے ملٹری ٹیک اوور کا متحمل نہیں ہو سکتا. زمینی حقائق کو سامنے رکھا جائے تو نواز حکومت اسی سیٹ اپ میں اپنی مدت پوری کرتی دکھائی دیتی ہے

اگرچہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مارچ کامیاب ہوتے دکھائی نہیں دیتے لیکن غالب امکان یہی ہے کہ دونوں جماعتیں مثبت ضمنی اثرات کے حصول کے لیے انہیں جاری رکھیں گی.تحریک انصاف ڈیڑھ سال بعد منعقد ہونے والے عام انتخابات میں عوامی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے احتساب مارچ کے پلیٹ فارم سے سیاسی مہم جاری رکھنے کو ترجیح دے گی. طرف طاہر القادری قصاص تحریک کے پلیٹ فارم پر گاہے بگاہے احتجاجی سلسلے جاری رکھ کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو مطمئن کرنے کے علاوہ شریف برادران کے سر پر تلوار لٹکائے رکھیں گے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments