شاہین بچوں کے پیپر چیکر کے نام خطوط


ان چھٹیوں میں ہم انٹرمیڈیٹ (بورڈ) کے طالب علموں کے پیپر مارک کر رہے ہیں۔ چند بچے انگریزی کے پیپر میں اردو زبان میں پیپر چیک کرنے والے کے نام خط یا نوٹ لکھ دیتے ہیں۔ جس کا پیپر جتنا برا ہوتا ہے اس کا خط اتنا ہی رقت انگیز اور درد سے لبریز ہوتا ہے۔

ان خطوط میں بچے یہ یقین دلانے کی سر توڑ کوشش کرتے ہیں کہ وہ بہت لائق اور محنتی ہیں مگر حالات کے مارے ہیں۔ ان کا پیپر ان کی ذہانت اور علم دوستی کا عکاس ہرگز نہیں ہے۔

ان خطوط میں سے چند اقتباسات ملاحظہ فرمائیں۔

1۔ ڈئیر سر یا میڈم۔ پیارے پیپر چیکر

یہ میرا آخری چانس ہے۔ مجھے لکھنے پڑھنے کا بے حد شوق ہے۔ گھریلو حالات اتنے خراب تھے کہ تیاری نہیں کر سکا۔ مسلسل روزے رکھے ہیں۔ بیمار بھی ہو گیا تھا۔ اب بھی ایک سو تین پہ بخار ہے۔ لیکن پیپر پھر بھی دے رہا ہوں۔ اللہ کی قسم۔ خدا کے لیے میرا یقین کر لیں اگر آپ کلمہ پڑھتے ہیں تو۔ بسم اللہ پڑھ کر اچھے نمبر دے دیں۔ اللہ آپ کو جنت دے۔ آمین ثم آمین۔ ( یوں ہمیں گرما کی چھٹیوں میں جنت حاصل کرنے کے وسیع مواقع میسر آتے ہیں۔ اگرچہ مارکنگ سنٹر کے کمروں کا درجہ حرارت دوزخ کی یاد دلاتا رہتا ہے ) ۔

2۔ اگر میں فیل ہوا تو گھر والے جان سے مار ڈالیں گے۔ میری زندگی موت آپ کے ہاتھ میں ہے سر یا میڈم۔ اگر فیل ہوا اور مارا گیا تو اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔ نوٹ کر لیں۔ اچھا خدا حافظ۔ اپنا خیال رکھنا۔

3۔ میں ماموں کے گھر رہتی ہوں۔ کمانے والا کوئی نہیں ہمارا۔ اوپر سے مامی ظلم بہت کرتی ہے۔ میں اچھے نمبر لے کر اپنے خاندان کا سر بلند اور مامی کا سر نیواں کرنا چاہتی ہوں۔

4۔ پیپر چیکر صاحب یا میڈم صاحبہ! آپ کو اللہ رسول کا واسطہ۔ قرآن کا واسطہ۔ ماں باپ کا واسطہ یا اس چیز کا واسطہ جو آپ کو سب سے پیاری ہے۔ مجھے صرف ستر نمبر دے دیں یا پھر نوے دے دیں۔ آپ کا کیا جاتا ہے۔ آپ نے صرف بال پوائنٹ ہی چلانی ہے نا۔ میں اگلی کلاس میں اچھے نمبروں کے ساتھ جانا چاہتا ہوں۔

5۔ میرا پیپر سے ایک دن پہلے ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا۔ ٹانگ بھی لگتا ہے ٹوٹ ای گئی تھی۔ جو کچھ یاد تھا وہ بھی بھول گیا۔ آپ کو اللہ حج کروائے یا کم از کم عمرہ ضرور کروائے گا اگر آپ میرے جیسے زخمی کو پاس کر دیں گے تو۔ زخمی کی دعا ساتویں آسمان تک جاتی ہے۔

6۔ میرا ابا کہتا کہ اس بار تو فیل ہوا تو جان سے مارنا ہے ضرور۔ اور میرے ابا جھوٹ نہیں بولتے۔ مجھے پاس کر دیں پلیز۔ مجھے بچا لو۔ مجھے ابا سے بچا لو پلیز۔

7۔ میرے گھر والے میری پڑھائی کے مخالف ہیں۔ مجھے پڑھنے ہی نہیں دیتے۔ سارا دن کام کرتی ہوں گھر کا۔ مان باپ میری شادی کرنا چاہتے ہیں۔ میرا ابھی دل نہیں شادی کا۔ اگر میں فیل ہو گئی تو میری شادی ہو جائے گی۔ آپ پلیز پاس کر دیں تا کہ شادی رک جائے۔

8۔ میں غریب لڑکا ہوں۔ آپ غربت کو جانتے ہی ہیں کتنی بری بلا ہے۔ میں آپ کو کارڈ لوڈ کروا دوں گا۔ بس اچھے نمبر دے دیں۔ اللہ آپ کو خوشیاں دے گا۔ ایک بار آزما کے دیکھ لیں۔ اللہ بیلی۔

9۔ میں شادی شدہ ہوں۔ شوہر بڑے ظلم کرتا ہے۔ اس نے ایم اے کیا ہوا ہے۔ میں بھی اب ایم اے کر کے ہی دکھاؤں گی اسے۔ بس آپ مجھے انگریزی کے پیپر میں پاس کر دیں۔ باقی ایم اے میں اپنی محنت سے خود ہی کر لوں گی۔

اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پیپر مارکنگ کتنا جان جوکھوں کا کام ہے۔ دنیا و آخرت کی تباہی کا باعث ہو سکتا ہے۔

یہ الفاظ ہو بہو نقل کیے ہیں۔ اضافہ نہیں کیا گیا۔ البتہ کچھ نایاب جملے رہ گئے ہیں جگہ کی کمی کی وجہ سے۔

ایسے خطوط لکھنے پہ ظاہر ہے مارکس نہیں دیے جاتے۔ رزلٹ آنے پہ ہمارے حج اور عمرے لیٹ ہو جائیں گے۔ جیتے جی جنت سے محروم ہو جائیں گے۔ مامی اور بھی ظالم ہو جائے گی اور ابا ڈانگ لے کر بیٹے کی ’لت بھننے‘ کے لیے تگ و دو کرے گا۔ کچھ بچوں کی شادی لیٹ ہو جائے گی اور کچھ کی جلدی۔ دونوں صورتوں میں ان کی بد دعائیں ہمارے کھاتے میں آئیں گی۔
خدا ان ہونہار بچوں کو مامی اور ابے سے محفوظ رکھے تا کہ وہ جی لگا کر پڑھ سکیں۔

احمد نعیم چشتی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

احمد نعیم چشتی

احمد نعیم چشتی درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔ سادہ اور چھوٹے جملوں میں بات کہتے ہیں۔ کائنات اور زندگی کو انگشت بدنداں تکتے رہتے ہیں۔ ذہن میں اتنے سوال ہیں جتنے کائنات میں ستارے۔ شومئی قسمت جواب کی تلاش میں خاک چھانتے مزید سوالوں سے دامن بھر لیا ہے۔

ahmad-naeem-chishti has 76 posts and counting.See all posts by ahmad-naeem-chishti