آپ کو عوام نے سلیکٹ کیا ہے


محترم وزیرِاعظم صاحب! میں آپ کا ان دنوں سے فین ہوں جب پی ٹی آئی کو تانگہ پارٹی کہا جاتا تھا۔ اب پارٹی ’عوام ایکسپریس‘ بن چکی ہے جس پر اسٹیشن پر پہنچنے سے ذرا پہلے دوسری ریل گاڑیوں کی سواریاں بھی بھاگ بھاگ کر سوار ہو گئیں۔ اپوزیشن کو مگر یہ کامیابی ذرا نہ بھائی اور آپ کو سلیکٹڈ کہہ کر چھیڑنا شروع کر دیا۔ دکھ تو اس بات کا ہے کہ آپ نے چڑ کر پارلیمنٹ میں مذکورہ لفظ کہنے پر پابندی لگوا دی۔ حالاں کہ یہ تو فخر کی بات ہے۔

انسان زندگی میں ہر چیز بیسٹ چاہتا ہے، کسی بھی حوالے سے دستیاب چیزوں میں سے اپنی پسندیدہ چیز سلیکٹ کرتا ہے۔ عوام نے اسی اصول کے تحت دستیاب سیاست دانوں میں سے آپ کو سلیکٹ کر لیا۔ دراصل سنسنی خیزی اور مزاح انسانی طبیعت کو بہت مرغوب ہے۔ پرانے سیاست دان بشمول نواز شریف اور آصف زرداری اس ضمن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے تھے۔ ڈالر برسوں سے ایک مقام پر تقریباً منجمد تھا۔ مہنگائی کچھوے کی چال چل رہی تھی اور ٹی وی چینلز کی خبریں بھی بوریت کا شکار ہو چکی تھیں۔

بھلا یہ بھی کوئی خبر ہوئی کہ فلاں سڑک کا افتتاح کیا گیا، فلاں شہر میں میٹرو سروس چل پڑی وغیرہ وغیرہ۔ عوام کو ان حالات میں فقط آپ سے امید وابستہ تھی کہ آپ آ کر ان کے حالات کے ٹھہرے ہوئے پانی میں ہلچل کا طوفان برپا کر دیں گے۔ اگرچہ یہ امر خاصا مشکل دکھائی دیتا تھا لیکن عوام کی خوش قسمتی کہ صحیح موقعے پر ’غیبی امداد‘ آ پہنچی اور ناممکن نظر آنے والا کام ممکن ہو گیا۔ عوام کے ساتھ ساتھ میدانِ سیاست کے وہ کھلاڑی جو الیکشن کے ہر میچ میں باآسانی جیت جاتے ہیں انہوں نے بھی بطور کپتان آپ کو چن لیا۔

گویا انہوں نے بھی آپ کو سلیکٹ کر لیا۔ عوام کی خواہش پوری ہوئی اور سنسنی خیزی کا ایسا میچ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے۔ روز کوئی نہ کوئی ایسی خبر آتی ہے کہ عوام کی حالت ایسی ہو جاتی ہے جیسی کسی سسپنس مووی کے کلائمکس میں ہوتی ہے۔ عوام اپنے انفرادی دکھ بھول چکے ہیں۔ اب ان کی دلچسپی کا محور ایسے معمالات ہیں جو اجتماعی نوعیت کے ہیں مثلاً ڈالر کا ریٹ کہاں جا کر رکے گا یا موجودہ حکومت کے دور میں پر لگا کر اڑتا ہی رہے گا، پاکستان میں کون کون سے قیمتی ذخائر برآمد ہوں گے، چینی کا ریٹ بڑھنے سے غریب عوام چینی سے گریز کریں گے تو شوگر کی بیماری میں کتنے فی صد کمی ہو گی۔ ایک عام تنخواہ دار آدمی اپنی ساری تنخواہ گیس، بجلی اور ٹیلی فون کے بلوں کی مد میں خرچ کر کے کیسے مہینا گزارے گا وغیرہ۔

اچھا یہ بتائیں سلیکشن کس معاملے میں نہیں ہوتی۔ کسی ریڑھی سے ایک کلو آم بھی خریدنے جائیں تو لوگ اپنی پسند کے آم سلیکٹ کرتے ہیں۔ کسی نوجوان کی شادی کرنی ہو تو اس کی رشتہ دار خواتین کئی رشتوں میں سے ایک لڑکی سلیکٹ کرتی ہیں۔ سمارٹ فون خریدنا ہو تو لوگ یو ٹیوب پر ریویوز دیکھ دیکھ کر فون سلیکٹ کرتے ہیں۔ جب اتنے چھوٹے چھوٹے معاملات میں سلیکشن کی جاتی ہے تو خود پر حکمران مسلط کرنے جیسے حساس معاملے میں سلیکشن کیوں نہیں کی جا سکتی۔

بلاول بھٹو ابھی کمسن ہے اس نے پتا نہیں کس ترنگ میں آپ کو سلیکٹڈ کہا تھا۔ شکر ہے فواد چودھری اس وقت آس پاس نہیں تھے ورنہ بزرگوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر وہیں تھپڑ جڑ دیتے۔ مگر آپ نے اس وقت ڈیسک بجا بجا کر اس شرارت کی داد دی تھی۔ پھر اب کیا ہوا کہ آپ برا ماننے لگے۔ حالاں کہ آپ کو چاہیے تھا کہ سینہ تان کر کہتے کہ ہاں میں سلیکٹڈ ہوں اور تم نہیں ہو۔ اس طرح وہ سب سیاست دان جو وزارتِ عظمیٰ کے لیے سلیکٹ نہیں ہو سکے اپنا سا منہ لے کر رہ جاتے۔

اب سلیکٹڈ کی گردان کرنے سے اپوزیشن کو کیا فائدہ ہوا۔ وہ سلیکٹڈ سلیکٹڈ کا شور مچاتے رہ گئے اور آپ نے بجٹ بھی منظور کرا لیا۔ آپ کے ایک سچے فین کی حیثیت سے میری گذارش ہے کہ اپوزیشن چاہے لاکھ شور مچائے آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ کیوں کہ آپ نہ صرف عوام کا انتخاب ہیں بلکہ غیر مرئی مخلوق نے بھی آپ ہی کو سلیکٹ کیا ہے۔ یہ اپوزیشن والے روحانیات کو کیا جانیں مگر آپ تو بخوبی سمجھتے ہیں کہ غیر مرئی مخلوق دکھائی نہ دینے کے باوجود اپنا وجود رکھتی ہے اور نظر آنے والی مخلوق سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔

یہ پہلو آپ کے چاہنے والوں کے ساتھ ساتھ آپ کے لیے بھی مسرت کا باعث ہونا چاہیے کہ کچھ بھی ہو آپ کی حکومت مدت پوری کرے گی خواہ اپوزیشن اگلے چار سال کا دھرنا دے دے۔ غربت کا خاتمہ ہو یا غریبوں کا، سمندر سے تیل نکلے یا عوام کی ہڈیوں سے، پاکستان ورلڈ کپ 2019 جیتے یا ہارے اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عوام نے آپ کو پانچ سال کے لیے سلیکٹ کر کے میدان میں اتارا ہے۔ آپ کھل کر شاٹس کھیلیں۔ اپوزیشن کا کوئی باؤلر آپ کو آؤٹ نہیں کر سکتا۔ آپ تو جانتے ہیں بیٹسمین کے آؤٹ ہونے کا فیصلہ باؤلر کی اپیل نہیں ایمپائر کی انگلی کرتی ہے۔

ایک بار پھر آپ سے ملتمس ہوں کہ اپوزیشن کے چڑانے پر چڑنے کا تاثر نہ دیں۔ اس طرح آپ کے فینز بھی چڑنے لگیں گے۔ آپ کو سلیکٹ کرنے والوں کو سلیکشن پر اعتراض نہیں توآپ کو بھی نہیں ہونا چاہیے۔ فقط آپ کا فین نمبر 1۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).