اٹھارہویں لکس سٹائل ایوارڈز: تفریح اور گلیمر کا حسین امتزاج


اتوار کو کراچی میں اٹھارویں لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب منعقد کی گئی جس میں فلم، ٹیلیویژن، میوزک اور فیشن کی چار کیٹیگریز میں کل 28 اعزازات دیے گئے۔ اس کے علاوہ ماضی کی سپر اسٹاراداکارہ شبنم اور سٹائلسٹ نبیلہ کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایورڈز بھی ملے۔ تقریب رات گئے تک جاری رہی جس میں اعزازات ملنے کے ساتھ ساتھ فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا خاص طور پر اداکارہ شبنم کو پیش کیے گیے خراج تحسین کو حاضرین نے بہت سراہا۔

تقریب سے قبل ریڈ کارپٹ پر پاکستان کی انٹرٹینمنٹ اور فیشن انڈسٹری کے تقریبا تمام ہی ستارے موجود تھے۔ میڈیا کا ایک ہجوم ان ستاروں کی تصاویر اور انٹرویوز لینے کے لیے موجود تھا۔

باقاعدہ تقریب کا آغاز میوزیکل گروپ ’گریبان‘ نے اپنی طرز پر قومی ترانے کی دھن پیش کی جس کے بعد معروف اداکار اور ٹیلیویژن میزبان فہد مصظفیٰ نے اسٹیج پر آکر تقریب کی تفصیلات پیش کیں۔

تقریب کی پہلی پرفارمنس پاکستان کی نامور گلوکارہ مومنہ مستحن نے دی جس میں ان کے ساتھ کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والی ریپر لڑکیوں کا گروپ بھی شامل تھا۔ لکس جیسے بڑے پلیٹ فارم پرمومنہ مستحسن کی یہ پہلی پرفارمنس تھی جسے انہوں نے خود ہی ڈیزائن کیا تھا۔ لکس کی دھن ’رکے نہ رکے‘ پر بنائی گئی اس پرفارمنس کا مقصد خواتین کو با اختیار بنانے کے عزم کو تقویت دینا تھا۔

مومنہ مستحسن کے بعد پاکستان کے بین الاقوانی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم اسٹیج پر آئے اور گزشتہ سال ریلیز ہونے والی فلم ’پرواز ہے جنون‘ کا گیت ’تھام لو‘ پیش کیا۔ اس دوران عاطف خود ہی پیانو بھی بجاتے رہے۔

تریب کے دوران چاروں درجہ بندیوں میں ایوارڈز کی تقسیم کے دوران مختلف مزاحیہ خاکے بھی یش کیے جاتے رہے جس میں پاکستان کی فلم، ڈرامہ، میوزک اور فیشن انڈستڑی سے متعلق تیکھے اور طنزیہ جملے شامل تھے جس سے حاضرین محظوظ ہوتے رہے۔ ان خاکوں کوپیش کرنے والے فنکاروں میں صبا قمر، یاسرحسین، علی سفینہ، شفاعت علی، اور حنا دلپذیر شامل تھے۔

اداکارہ مہوش حیات نے اسٹیج پر آکر ایک حساس موضوع کی طرف توجہ دلائی جس میں پاکستان میں سوشل میڈیا پر معروف شخصیات کے خلاف منفی پروپیگنڈا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج جبکہ سوشل میڈیا نے ستاروں اورمداحوں کے درمیان فاصلے کم کردیے ہیں لیکن کسی بھی بات پر بغیر تحقیق کے کسی کوبھی بدنام کرنا کیوں شروع کردیا جاتا یے۔ انہوں آخر میں کہا کہ جہاں سوشل میڈیا نے لوگوں کے ذہنوں کو وسعت دی ہے وہیں اس وسعت میں میرے ’بلی‘ کے ڈانس اور میرے تمغہ امتیاز کو بھی جگہ دے دیجئے۔

تقری کے دوران ایک دلچسپ واقعہ اداکر یاسر حسین کا ابھرتی ہوئی نوجوان اداکارہ اقرا عزیز کو شادی کی پیشکش کرنا تھا۔ جسے اقرا عزیز نے حیرانی کے عالم میں قبول کرلیا۔

لگتا تھا کہ یہ واقعہ پوری تقریب پر سبقت لے جائے گا لیکن تقریب کا سب سے خصوصی حصہ ماضی کی سپر اسٹار اداکارہ شبنم کو خراج تحسین تھا جسے تین لکس گرلز نے شبنم پر فلمائے گئے گانوں پرپرفارم کرکے پیش کیا۔ سب سے پہلے اداکارہ میرا اور اداکار اسد صدیقی شبنم کی 1977 کی سپرہٹ فلم ’آئینہ‘ کے مشہور گانے ’وعدہ کرو ساجنا‘ پر رقص پیش کیا۔ اس کے بعد مایا علی نے 1971 کی فلم ’دوستی‘ کے گانے ’چٹھی جی ذرا‘ پر شاندار پرفارمنس دی۔

پھر صبا قمر آئیں اور 1972 کی مشہور فلم ’من کی جیت‘ کے گانے ’میرا بابو چھیل چھبیلا‘ پر دلفریب رقص پیش کیا۔ آخر میں عاطف اسلم تشریف لائے اور ’آئینہ‘ ہی کے ایک اور سپرہٹ گیت ’مجھے دل سے نہ بھلانا‘ کو اپنی آواز میں گایا جس سے ہال میں ایک سکوت طاری ہوگیا۔ اس ہی دوران عاطف اسٹیج سے نیچے آکر شبنم کو اپنے ساتھ اوپر لے آئے جہاں یونی لیور کی چیئر پرسن شازیہ سید نے انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا۔

اس سال کا دوسرا لکس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پاکستان کی مشہور ومعروف ہیئراینڈ میک اپ آرٹسٹ نبیلہ مقصود کو دیا گیا۔ ایوارڈ ملنے سے قبل شوکی ڈائریکٹر فریحہ الطاف نے اسٹیج پر آکر نبیلہ مقصود کے نبیلہ بننے تک کے سفر کی کہانی بیان کی اور بتایا کہ ایک عورت ہمت کرے تو کیا کچھ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ نبیلہ پاکستانی خواتین کے لیے ایک مثال ہیں۔ بنبیلہ کو یہ ایورڈ ان کے دونوں صاحبزادوں زائر مقصود اور ذاکر مقصود نے پیش کیا۔

معروف فلمی جوڑی مہوش حیات اور فہد مصطفیٰ کی جاندار پرفارمنس کو تقریب کے آخر تک بچا کر رکھا گیا۔ اس پرفارمنس میں دونوں نے اپنی گزشتہ برس ریلیز ہونے والی فلم ’لوڈویڈنگ‘ کے گانوں ’گڈ لک‘ اور ’منڈے لاہوردے‘ پر دھماکے داررقص پیش کیا۔ مہوش حیات نے فلم ’پرچی‘ کے گانے ’بلو ہائے‘ پر بھی ڈانس کیا۔

تقریب میں پیش کیے گئے رقص کی کوریوگرافی نگاہ جی اور وہاب شاہ نے کی تھی جبکہ پورے ہروگرام کی ہدایت کاری کیٹ واک ایونٹس کی روح رواں فریحہ الطاف نے دی تھیں۔ پروگرام کا اسکرپٹ سرمد کھوسٹ نے تحریر کیا تھا۔ تقریب مییں میڈیا کو مدعو کرنے کی ذمہ داری ٹاکنگ پوائنٹس نے انجام دیں۔

لکس ایوارڈز حاصل کرنے والے کے نام اور کیٹیگریز یہ ہیں۔

فلم

بہترین اداکار (جیوری) ۔ فہد مصطفیٰ (لوڈ ویڈنگ)

بہترین اداکار (رائے شماری) ۔ علی ظفر (طیفا ان ٹربل)

بہترین اداکارہ (جیوری) ۔ سوہائے علی ابڑو (موٹر سائیکل گرل)

بہترین اداکارہ (رائے شماری) ۔ مہوش حیات (لوڈ ویڈنگ)

بہترین ہدایت کار (جیوری) ۔ احسن رحیم (طیفا ان ٹربل)

بہترین فلم (جیوری) ۔ کیک

بہترین پس پردہ گلوکار (جیوری) ۔ عاطف اسلم (تھام لو۔ پرواز ہے جنون)

ڈرامہ

بہترین اداکار (جیوری) ۔ نعمان اعجاز (ڈر سی جاتی ہے صلہ)

بہترین اداکار (رائے شماری) ۔ فیروز خان (خانی)

بہترین اداکارہ (جیوری) ۔ اقراعزیز (سنو چندا)

بہترین اداکارہ (رائے شماری) ۔ اقرا عزیز ( سنو چندا)

بہترین ڈرامہ رائٹر (جیوری) ۔ بی گل (ڈر سی جاتی ہے صلہ)

بہترین ہدایت کار (جیوری) ۔ کاشف نثار (ڈر سی جاتی ہے صلہ)

بہترین ڈرامہ (رائے شماری) ۔ سنو چندا (ہم ٹی وی)

بہترین اوریجنل ساؤنڈ ٹریک (رائے شماری) ۔ راحت فتح علی خان (خانی)

بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ (جیوری) ۔ ردا بلال (رائٹر)

میوزک

بہترین گلوکار (رائے شماری) ۔ محسن عباس اور سہیل حیدر (نہ جا)

بہترین گانا (رائے شماری) ۔ یا قربان (خماریاں )

بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ (جیوری) ۔ ساکن (ساقی بے وفا)

فیشن

بہترین ماڈل (خاتون) ۔ صدف کنول

بہترین ماڈل (مرد) ۔ شہزاد نور

فیشن ڈیزائن (پریٹ) ۔ چیپٹر ٹو (کھاڈی)

فیشن ڈیزائن (لگژری پریٹ) ۔ ثنا سفیناز

فیشن ڈیزائن (مردانہ ملبوسات) ۔ ریپبلک (عمر فاروق)

فیشن ڈیزاین (عروسی) ۔ کمیار روکنی

بہترین فیشن فوٹوگرافر۔ رضوان الحق

بہترین ہیئر اینڈ میک اپ آرٹسٹ۔ قاسم لیاقت

بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ۔ مشک کلیم


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).