خود کو بدلو نا پاپا ۔۔۔ پلیز


مائکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس نے کیا ہی زبردست بات کہی ہے کہ ”غریب پیدا ہونے میں آپ کا قصور نہیں لیکن غریبی کی حالت میں مرنے میں آپ کا ہی قصور ہے“۔ تو صاحبو پھر یہ سوچ رکھنا کہ ہمارے غریب ہونے میں، کم تنخواہ ہونے میں یا کوئی اچھا روزگار نہ ہونے میں اللّہ تعالیٰ کی مرضی ہے تو ایسی سوچ بالکل غلط ہے۔ یہ بات میری بھی آزمائی ہوئی ہے کہ اس دنیا میں خوشحال ہونے کا، آگے بڑھنے کا اور اپنے خاندان کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کا موقع رب ہر کسی کو دیتا ہے۔

بحثیت مسلمان ہمارا یقین ہے کہ یہ دنیا ایک آزمائش ہے اور یہاں ہر کسی کو اس کی محنت اور کوشش کے حساب سے ملتا ہے۔ یہ وہ اہم بات ہے جس کو ہر کوئی جانتا ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ مانتا ہر کوئی نہیں ہے۔ ہر وہ آدمی جو غریب ہے اگر وہ سچے دل کے ساتھ اپنی زندگی کا تجزیہ کرے تو وہ جانے گا کہ اس کو رب نے کتنی دفعہ اپنے حالات بدلنے کے موقع فراہم کیے ہیں لیکن وہ صرف اپنی سستی و کاہلی کی وجہ سے پیچھے رہ گیا ہے۔

یاد رکھیے صاحب کہ ہمارا رب بہت انصاف والا ہے۔ یہ کبھی نہیں ہوتا کہ ایک شخص بہت محنت کرے، قربانیاں دے، لوگوں کی منفی باتوں کو برداشت کرتے ہوے آگے بڑھتا جائے اور اللہ اس کو نہ نوازے اور اس کو نواز دے جو صرف گھر بیٹھے خواب دیکھتا ہو، محنت سے اس کی جان جاتی ہو۔ اگر آپ زمین میں صرف بیج بو کر اس کے درخت بننے کا انتظار کریں گے تو یہ کبھی نہیں ہو گا۔ پانی، کھاد، اس کی حفاظت وغیرہ بھی آپ کو کرنی ہی پڑتی ہے۔ کوشش صرف اچھا سوچنے کا نام نہیں ہے جناب بلکہ اپنی سوچوں اور خوابوں کو عمل دینے کا نام ہے۔ وہ لوگ جو ہمت کر کے، سینہ تان کر اپنے حالات بدلنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں تو یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ غریبی کو شکست دیتے خوشحال نہ ہو سکیں۔

اکثر ہوتا ہے کہ ایک ہی کام کو سالوں ایک ہی طرح کر کے آپ کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتے۔ اس لئے اس میں تھوڑا بدلاؤ لائیں اور اس کے لئے ذرا پہلے اپنی سوچ کو بدلیں۔ رزق صرف روپے پیسہ نہیں ہے محترم۔ اگر آپ کا دماغ ٹھیک کام کرتا تو اچھی سوچ بھی آپ کا رزق ہے۔ اگر آپ کے پاس آنکھیں ہیں تو ان سے دیکھنا بھی رزق ہے۔ اگر آپ کے ہاتھ اور پاؤں ہیں تو اس کو استعمال کرنا بھی رزق ہے۔ ہمیں ذرا اس بات پر غور و فکر کرنا ہے کہ ہم یہ سب رزق کہاں استعمال کرتے ہیں۔ اگر کوئی صرف ہاتھ سے کما رہا ہے تو وہ سوچے کہ اپنے دماغ کو کیسے کام میں لا سکتا ہے؟ کوئی ایسا آئیڈیا جو آپ کو خوشحالی کی طرف لے کر جائے؟ جہاں آپ اس قابل ہو سکیں دوسروں کو طرف دیکھنے کی بجاے ان کو دینا شروع کر دیں۔

تو اس لئے میرے پیارے دوستو اٹھیں، اور ہمت پکڑتے اپنی سستی و کاہلی والی طبیعت پر قابو پائیں۔ فضول کے بہانے اور کام چوری کی عادت مت اپنائیں۔ قربانی دینا اور محنت کرنا سیکھیں۔ کسی فرد کا ہمیشہ غریب یا مڈل کلاس ہی رہنا کہیں نہیں لکھا ہوا ہے۔

ایک اہم بات یہ بھی یاد رکھیں کہ صرف بچت کیے جانے سے خوشحالی نہیں آتی ہے یا پھر اس کے لئے دو نمبری، فراڈ، رشوت خور یا کوئی بھی اور غلط کام کا کرنا ضروری نہیں ہے۔ دیانت اور امانت داری سے ذرا محنت کر کے تو دیکھیں خوشحالی کے ساتھ ساتھ رب آپ کو ایسے عزت عطا کرے گا کہ آپ کو خود حیرانی ہو گی۔ اس لئے خدارا اپنے خاندان کو اب اور نہ ترسایے۔ اپنے آپ کو ان کی جائز خواھشات کو آسانی سے پورا کرنے کے قابل بنائیں۔ اپنے بچوں کے اچھے والے پاپا بنیں تاکہ وہ آپ کو اپنا ہیرو سمجھیں اور فخر کر سکیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).